چین ، بھارت کے ساتھ سرحد پر متنازع علاقوں کے نام تبدیل

بدھ 19 اپریل 2017 19:36

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء)چین نے بھارت کے ساتھ سرحد پر متنازع علاقوں کے نام تبدیل کر دیے،گذشتہ روز کیا گیا یہ اعلان بظاہر تبتیوں کے روحانی پیشوا دلائی لاما کے ان علاقوں میں دورہ کرنے ردِعمل میں کیا گیا ہے۔رواں ماہ 81 سالہ دلائی لاما نے بھارت کے شمال مشرقی دور افتادہ علاقے اروناچل پردیش کا دورہ کیا تھا۔

چین کا کہنا ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر منفی اثر پڑا ہے اور انھوں نے بھارت کو چینی مقادات کو نقصان پہنچانے سے خبردار کیا۔چین کے اس اقدام کے بعدبھارت نے ابھی تک ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے تاہم بھارت کا موقف ہے کہ دلائی لاما کا دورہ صرف مذہبی وجوہات کے لیے منعقد کیا گیا۔یہ پہلا موقع نہیں کہ دلائی لاما نے ریاست اروناچل پردیش کا دورہ کیا ہو۔

(جاری ہے)

انھوں نے اس ریاست کے 1983، 1997، 2003 میں دو مرتبہ، اور 2009 میں سرکاری دورے کیے ہیں۔چینی ریاستی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین نے جنوبی تبت میں چھ مقامات کے نام کو سٹینڈرڈ بنا دیا ہے جو کہ چینی علاقے ہیں مگر ان میں سے کچھ کو ابھیبھارت کنٹرول کر رہا ہے۔چین نے یہ اعلان دلائی لاما کا ایک ہفتہ طویل دورہ ختم ہونے کے ایک روز بعد کیا ہے۔یہ پہلی بار ہے کہ چین نے متنازع علاقے میں کسی مقام کا نام تبدیل کیا ہو۔یاد رہے کہ حال ہی میںبھارت نے تائید کی تھی اس کا یہ موقف برقرار ہے کہ تبت چین کا حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :