پاکستان علماء کونسل نے سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے صفحات کو پاکستان کے خلاف سازش قرارد یا

تمام مذاہب اورمسالک کا اہم اجلاس رواں ماہ اسلام آباد میں طلب توہین رسالت وتوہین مذاہب قانون کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیاجائے گا ، حافظ طاہر محمود اشرفی توہین رسالت وتوہین مذاہب کے قانون کے تحفظ کیلئے اور توہین رسالت و مذہب کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ملک بھر میں مشائخ علماء کنونشن بھی منعقد کئے جائیں گے، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 19 اپریل 2017 23:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء)پاکستان علماء کونسل نے سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے صفحات کو پاکستان کے خلاف سازش قراردیتے ہوئے تمام مذاہب اورمسالک کا اہم اجلاس رواں ماہ اسلام آباد میں طلب کرلیا جس میں توہین رسالت وتوہین مذاہب قانون کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیاجائے گا جبکہ توہین رسالت وتوہین مذاہب کے قانون کے تحفظ کیلئے اور توہین رسالت و مذہب کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ملک بھر میں مشائخ علماء کنونشن بھی منعقد کئے جائیں گے ان خیالات کا اظہار پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے پنجاب شوریٰ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا قبل ازیں پنجاب شوریٰ کا اجلاس صوبائی صدر شفیع قاسمی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں سینئر کارکن حاجی محمد طیب قادری کو پنجاب کا سیکرٹری جنرل بنانے اور مشتاق لاہور کی پاکستان علماء کونسل کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کافیصلہ کیاگیااجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف سب سے زیادہ کام پاکستان علماء کونسل نے کیا2000میں تمام مکاتب فکر سے متفقہ فتویٰ جاری کروایاگیایہی وجہ ہے کہ پاکستان علماء کونسل نے قومی ایکشن پلان ،آپریشن ضرب عضب اورآپریشن ردالفساد کی حمایت کی ہے حافظ طاہر محمود اشرفی نے مردان یونیورسٹی میں واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے واضح کیاکہ اسطرح کے واقعہ میں ملوث افراد توہین رسالت قانون کو نقصان پہنچا رہے ہیں انہوںنے کہاکہ توہین رسالت وتوہین مذہب قانون کی وجہ سے ہزاروں افراد محفوظ ہیں یہ قانون پاکستان کا اساس ہے اسے ختم نہیں ہونا دیا جائے گا تاہم ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر کوئی قانون توہین رسالت وتوہین مذہب کا غلط استعمال کرتے ہیں تو الزام لگانے والے کے خلاف بھی وہی قانون لاگو کیاجانا چاہیے ایک سوال کے جواب میں طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے جو صفحات نظر آرہے ہیں وہ بیرون ملک سے پاکستان کے خلاف سازش ہے وہ پاکستان میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوںنے کہاکہ اگر سوشل میڈیا پرکشمیر کی آزادی اور ہولوکاسٹ کے صفحات تیار کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی تو توہین رسالت کے صفحات کیسے تیار ہورہے ہیں اورجیسے ہی ہمارے ادارے ایک صفحے کو بند کرتے ہیں تو چند منٹ کے اندر ہی دوسرا صفحہ تیار ہوجاتاہے انہوںنے واضح کیاکہ آئی ٹی کی وفاقی وزیر کو وزارت چھوڑدینی چاہیے تاکہ پاکستان ادارے بہتر طریقے سے اپنا کام کرسکیں حافظ طاہر محمود اشرفی نے بتایاکہ ہم نے تمام مذاہب اورمسالک کا اہم اجلاس رواں ماہ اسلام آباد میں طلب کرلیا ہے جس میں توہین رسالت وتوہین مذاہب قانون کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیاجائے گا انہوںنے بتایاکہ پاکستان علماء کونسل توہین رسالت وتوہین مذاہب کے قانون کے تحفظ کیلئے اور توہین رسالت و مذہب کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ملک بھر میں مشائخ علماء کنونشن بھی منعقد کرے گی، ایک سوال کے جواب میں حافظ طاہر محمود اشرفی نے جنرل (ر)راحیل شریف کی اسلامی عسکری اتحاد کی قیادت کو پاکستان کیلئے اعزازقراردیااورواضح کیاکہ جنرل راحیل شریف کی قیادت امت مسلمہ میں اتحاد کا باعث بنے گی اور عالمی عسکری اتحاد کے خلاف بے بنیاد پروپگنڈہ کی کسی صورت تائید نہیں کی جائیگی قبل ازیں پنجاب شوریٰ کے اجلاس میں پیر قاری ادریس قاسمی ،مولانا قاری محمد ادریس ،مولانا اسید الرحمن معاویہ ،مولانا محمد اشفاق پتافی ،حبیب الرحمن عابد، مولانا طاہر عقیل اعوان،مفتی عمر فارق ،میاں راشد منیر ،احسان احمد حسینی،محمد زبیر زاہد ،مولانا محمد احمد مکی،شیخ محمد زوہیب ،چوہدری شبیر گجر،مولانا عزیز الرحمن عثمانی سمیت دیگر اراکین بھی موجود تھے ۔