وفاق المدارس پاکستان کا سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی حمایت کا اعلان

چوہدری نثار نے ہمیشہ کلمہ حق بلند کرتے ہوئے پاکستان کی فلاح اور دینی مدارس کا دفاع کیا ، وفاق المدارس پاکستان جب بھی اقتدار میں آیا علماء نے جو ذمہ داری سونپی وہ پوری کی ،اللہ تعالیٰ نے مجھے ہمیشہ بات کرنے کی طاقت دی اور دنیا کے ہر فورم پر کھڑے ہو کر کہا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں اور نہ ہی دینی مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق ہے ، چو ہدری نثار کا راولپنڈی ڈویژن کے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملا قا ت میں اظہار خیال

اتوار 1 جولائی 2018 20:40

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 1 جولائی 2018ء)راولپنڈی ڈویژن کے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور وفاق المدارس پاکستان نے 25جولائی کو ہونیو الے عام انتخابات میں سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی حمایت کا اعلان کردیا اور کہا کہ چوہدری نثار علی خان کو قومی اسمبلی کے دو اور صوبائی اسمبلی کے دو انتخابی حلقوں میں بھرپور تعاون فراہم کریں گے ، سابق وزیرداخلہ نے ہر دور میں کلمہ حق بلند کرتے ہوئے پاکستان کی فلاح اور دینی مدارس کا دفاع کیا جبکہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ جب بھی اقتدار میں آیا علماء نے جو ذمہ داری سونپی وہ پوری کی ،اللہ تعالیٰ نے مجھے ہمیشہ بات کرنے کی طاقت دی اور دنیا کے ہر فورم پر کھڑے ہو کر کہا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں اور نہ ہی دینی مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اسلام کا جو حشر کیا وہ بتا نہیں سکتا ، میں نے ناموس رسالت پر ہونے والے حملے کو ناکام بناتے کیلئے دنیا کے تمام سفیروں کو اسلام آباد میں اکٹھا کیا اور فیس بک کے نائب صدر کو بھی پاکستان بلایا ۔میں نے اپنا راستہ لے لیا ہے شہباز شریف بیشک کہتے رہیں کہ میرے لئے راستے کھلے ہیں ۔

اتوار کو راولپنڈی ڈویژن کے علماء کرام اور وفاق المدارس پاکستان کی طرف سے عید ملن پارٹی کا اہتمام کیا گیا ۔اس موقع پر وفاق المدارس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل قاضی عبدالرشید ، مفتی فاروق، حافظ محمد صدیق ، علامہ سجاد اور علامہ عمر فاروق سمیت دیگر علمائے موجود تھے ۔علماء کرام نے 25جولائی کوہونیوالے انتخابات میں چوہدری نثار کی حمایت کا اعلان کیا۔

چوہدری نثار نے علماء کرام کا شکریہ ادا کیا ۔چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے وزیر داخلہ رہتے ہوئے جو کام کیا وہ اپنے ایمان سے کیا ،مجھ پر علماء نے جو ذمہ داری سونپی وہ پوری کی ،میں ایسا کوئی کام نہیں کیا جس پر شرمندگی ہو،انہوں نے کہا کہ سیاست کوئی آسان کام نہیں ہے، میں اکیلا ہوں میرے زیادہ رشتہ دار اس دنیا میں نہیں ہیں، میں سات دفعہ وفاقی وزیر رہا اللہ نے مجھ پر بہت کرم کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر داخلہ رہتے ہوئے کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے دی، میرا دل صاف ہے کہ میں نے ہمیشہ انصاف کیا، میں پاکستان کا واحد سیاستدان ہوں جو انیس سو پچاسی سے لگاتار آٹھ بار ممبر پارلیمنٹ بنا، چوہدری نثار نے کہا کہ اللہ نے مجھے بات کرنے کی طاقت دی ہے ،میں نے اوبامہ کے بلائے ہوئے سمٹ میں اسلام کا نام لیا، میں ان کے سامنے کھڑے ہو کر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اس وقت تک جنگ نہیں جیت سکتے جب تک مغرب والے مسلمانوں کے بارے غلط تاثر رکھیں گے، میں نے کہا کہ مغرب والے جس مسلمان کے منہ پر داڑھی دیکھ لیں اس کو دہشتگرد تصور کرتے ہیں ، چوہدری نثار نے کہا کہ مسلم لیگ میرے خون میں ہے، کچھ روز پہلے ایک سیکولر نے کہا چوہدری نثار بتائے کہ1947 میں ان کے والد کہاں تھے، میرے والد فوج میں تھے اور جیل میں تھے، انہوں نے کہا کہ میں نے اسمبلی میں کہا کہ مدرسے دہشتگردی کی علامت نہیں ہیں ، میرے ایمان نے مجھے اجازت نہیں دی تھی، میں نے اس لئے مسلم لیگ ن کی حمایت کی تھی کہ یہ اسلام پسندی کی جماعت تھی، چوہدری نثار نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں ن لیگ کی لیڈر شپ نے جو اسلام کا حشر کیا وہ بتا نہیں سکتا ، اس وقت عالم اسلام اور پاکستان کو شدید خطرات ہیں ، آئندہ بھی اقتدار ملا تو اسلام پسند قوتوں کے ساتھ کھڑا رہوں گا، میں نے اسلامی ممالک کے تمام سفیروں کو اسلام آباد بلایا، میں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ کو علم ہے کہ ناموس رسالت پر کتنا بڑا حملہ ہوا ہے، چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے فیس بک کے وائس پریزیڈنٹ کو اسلام آباد بلایا، پاکستان کے اندر سے بہت سے لوگوں سے نے کہا سوشل میڈیا بند نہیں ہونے دیں گے، میں نے کہا میرے ایمان سے زیادہ مجھے کچھ عزیز نہیں ، بعدا ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے اپنا راستہ لے لیا ہے ، شہبا ز شر یف کہتے ہیں ابھی راستے کھلیں ہے اب کو نسا بچا ہے میں نے اپنا راستہ لے لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتنا کچھ ہو نے کے با وجود کو نسا مثبت بیا ن ہے جس پر اطمنان کا اظہا ر کروں۔ مسلم لیگ ن سے پو چھیں دشمنی تو وہ کر رہے ہیں۔کو نسی ایسی دشمنی ہے جو میں نے ان سے کی۔میں نے کو نسے ایسے بیا ن دیے اور کب میں پا رٹی کے ساتھ کھڑا رہا نہیں رہا۔