بھارت،لائیو شو میں مذہبی شخصیت اور خاتون وکیل کی ایک دوسرے پر تھپڑوں کی بارش

طلاقوں پر معاملے کی بحث ،سکیورٹی حکام نے خاتون وکیل پر حملے کے الزام میں مفتی قاسمی کو حراست میں لے لیا

جمعہ 20 جولائی 2018 15:31

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 20 جولائی 2018ء)بھارت میں تین طلاق کے موضوع کو زیر بحث لانے کے لیے منعقد ایک ٹی وی شو کے دوران مذہبی شخصیت اور خاتون وکیل کے بیچ شدید تلخ کلامی کے بعد نوبت ایک دوسرے کو تھپّڑ مارنے تک جا پہنچی۔بھارتی سیٹلائٹ نیوز چینل کے پروگرام میں بھارتی سپریم کورٹ کی وکیل فرح فائز کا کہنا تھا کہ ان کے نزدیک تین طلاقیں قرآن کی تسلیم شدہ طلاقوں کی صورت نہیں ہے۔

اس موقف کو پروگرام میں شریک مفتی اعجاز ارشد قاسمی نے مسترد کر دیا۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں بحث نے پہلے شدید جھگڑے کا رنگ اختیار کر لیا اور پھر دونوں شخصیات نے ایک دوسرے کے چہرے پر تھپڑ مار دیا۔سکیورٹی حکام نے خاتون وکیل پر حملے کے الزام میں مفتی قاسمی کو حراست میں لے لیا۔یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب تین طلاق کے معاملے پر جھڑپ یا جھگڑے کی نوبت آئی۔ اس سے قبل بھی بھارتی مسلمان خواتین (جن کو ملک میں سرگرم سول سوسائٹیز اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے علاوہ متعدد سیاسی شخصیات کی ی معاونت حاصل ہی) اور اسلامی جماعتوں کے درمیان معرکہ آرائی ہوتی رہی ہے۔ یہ جماعتیں تین طلاقوں کے ایک ساتھ واقع ہونے کا موقف رکھتی ہیں۔