متحدہ مجلس عمل نے انتخابات کے حوالہ سے ضابط اخلاق کی خلاف ورزیوں کی تفصیل اور مطالبات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیئے

ہفتہ 21 جولائی 2018 00:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 20 جولائی 2018ء) متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات 2018ء کے حوالہ سے ضابط اخلاق کی خلاف ورزیوں اور انتخابات کے صاف و شفاف اور غیر جانبدار انعقادکی راہ میں رکاوٹ بننے والے عوامل کی تین صفحات پر مشتمل تفصیل اور مطالبات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیئے ہیں۔

جماعت اسلامی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ تفصیلات اور مطالبات سیکرٹری الیکشن کمیشن کے نام لکھی گئی درخواست میں پیش کئے گئے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن پروگرام کا اعلان ہو چکا ہے، ملک بھر کے تمام حلقوں سے مختلف سیاسی و دینی جماعتوں سمیت آزاد امیدواران انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اگرچہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018ء سے متعلق آئین، قانون اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے حوالے سے قابل قدر کوشش کی ہے لیکن بعض عوامل کی موجودگی میں صاف و شفاف انتخابات کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

متحدہ مجلس عمل نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابات سے قبل کرائے جانے والے جعلی سرویز کو روکا جائے اور انتخابی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کرایاجائے۔ عام انتخابات 2018ء کی شفافیت کیلئے ضروری ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والی تمام جماعتو ں کے امیدوران کو ان کے حلقوں میں یکساں انتخابی مہم کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی طرف مخصو ص امیدوران کے حق میں اقدامات قابل افسوس ہیں۔

الیکشن کمیشن کو اس کا فی الفور نوٹس لینا چاہئے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن مہم کا وقت ختم ہونے کے ساتھ ہی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر چلنے والی انتخابی مہم،تجزیے ،سروے،اشتہارات،کالم اور اس طرح کی دیگر تمام سرگرمیوں پر پابند ی عائد کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔