وزیراعظم عمران خان کی جامع پالیسیوں کی بدولت ملک معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے،

ن لیگ نے کرپشن کے کلچر کو فروغ دیا، نواز شریف سیاسی بہروپیہ ہیں،اپوزیشن میں استعفیٰ دینے کی جرات نہیں، وزیراعظم کی کورونا وبا کے خلاف حکمت عملی کامیاب رہی دنیا میں پاکستان کے کامیاب اقدامات کو سراہا گیا، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فرازکی پی ٹی وی پروگرام میں خصوصی گفتگو

منگل 29 ستمبر 2020 01:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2020ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جامع پالیسیوں کی بدولت ملک معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے قومی اداروں کی بحالی، گردشی قرضوں کو کم کرنا، پینشن فنڈز قائم کرنے کے علاوہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کو اوپر اٹھانا وزیراعظم کی ترجیحات میں شامل ہے، موجودہ حکومت نے معاشی طور پر کمزور لوگوں کو اوپر اٹھانے کیلئے احساس کیش پروگرام اور ہائوسنگ سمیت متعدد فلاحی منصوبے شروع کئے ہیں، نواز شریف سیاسی بہروپیہ ہیں جو وقت کے ساتھ روپ بدلتے ہیں، کبھی سیاسی فوائد کے حصول کیلئے انقلابی تو کبھی مظلوم بن جاتے ہیں، حکومت انہیں واپس لانے کیلئے قانونی تقاضے پورے کرے گی، وزیراعظم عمران خان نڈر اور جرات مند لیڈر ہیں جو مافیا کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں، ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ طاقت ور شخصیات قانون کی گرفت میں آئی ہوں اس کا کریڈٹ بھی وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے، اپوزیشن کا مشترکہ ایجنڈا ہے کہ حکومت ناکام ہو، وزیراعظم عمران خان ملک کو ٹھیک کرنے کیلئے ایک کاز کے ساتھ کھڑے ہیں اسلئے حکومت کو اپوزیشن کے لانگ مارچ یا شارٹ مارچ سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مریم نواز نے نواز شریف کو انقلابی اور شہباز شریف کو مفاہمتی سیاستدان قرار دے کر ن اور ش کے درمیان فرق واضح کر دیا ہے، ن باہر اور ش اندر ہے اس سے ظاہر ہو گیا ہے کہ ش ن سے الگ ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو پی ٹی وی پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے کرپشن کے کلچر کو فروغ دیا جس سے معاشی اور سماجی مسائل پیدا ہوئے اور معاشرے کی تباہی کا سبب بنے، یہ لوگ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج معاشرے میں قانون کا احترام زوال کا شکار ہوا، موجودہ حکومت ایسے کلچر کو بدلنے پر کام کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی پہچان پیسے اور عہدوں سے نہیں بلکہ ان کے کردار سے ہو۔

انہوں نے کہا کہ عوام ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے قائدین کی بدعنوانیوں اور منی لانڈرنگ سے مایوس ہو چکے ہیں اس لئے انہوں نے وزیراعظم عمران خان جیسے نڈر اور مخلص لیڈر پر اعتماد کیا اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مینڈیٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی دھیلے کی کرپشن نہ کرنے کی بات درست ہے، انہوں نے دھیلے کی نہیں بلکہ اربوں کی کرپشن کی ہوئی ہے، شریف فیملی نے عہدوں میں رہ کر بدعنوانیوں کے ذریعے اثاثے بنائے، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر عوام کی تکلیف کا ذکر کر رہے ہیں جو کہ مضحکہ خیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز سزایافتہ مجرم ہیں اور ٹی وی پر آ کر اعتماد کے ساتھ جھوٹ بولتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پہلے دن سے حکومت کے خلاف اکٹھی ہے اور یہ ہر وقت حکومت کو ناکام کرنے کیلئے کوششوں میں لگے ہوتے ہیں، کورونا بحران کے دوران بھی اپوزیشن نے کوشش کی کہ ملک کی معیشت بیٹھ جائے تاہم وزیراعظم عمران خان کی مہلک وبا کے خلاف حکمت عملی کامیاب رہی اور دنیا میں پاکستان کے کامیاب اقدامات کو سراہا گیا، دنیا میں وبا کی دوسری لہر آ گئی ہے، اپوزیشن میں اخلاقی جرات ہونی چاہیے تھی کہ وہ بھی وبا کے خلاف حکومت کی حکمت عملی کو سراہتے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کے سوا ملکی اور قومی معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں لیکن اپوزیشن کا سارا مسئلہ ہی کرپشن ہے، اپوزیشن کی لانگ مارچ اور استعفوں کی دھمکیاں حکومت کو بلیک میلنگ کرنے کا حربہ ہیں، ان میں اتنی جرات نہیں کہ استعفٰی دیں، اگر اپوزیشن نے استعفی دیئے تو حکومت ان کی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کرائے گی۔

گلگت بلتستان میں انتخابات کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، اپوزیشن جماعتیں جانتی ہیں کہ انہیں شکست ہو گی اسلئے وہ بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا تاہم وزیراعظم عمران خان کی جامع پالیسیوں کی بدولت کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہوا ہے اور ملکی معیشت اب استحکام کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے اپنے ادوار میں اداروں میں میرٹ سے ہٹ کر بھرتیاں کیں جو اداروں کی تباہی کا سبب بنیں، موجودہ حکومت نے سیاسی بھرتیوں کے کلچر کی حوصلہ شکنی کی ، حکومت اداروں میں اصلاحات لا کر ان میں شفافیت لانے اور انہیں ٹھیک کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے جو مسائل چھوڑے ان کے نتائج آج پوری قوم بھگت رہی ہے،جنہوں نے اپنے ادوار میں آئی پی پیز اور ایل این جی کے مہنگے معاہدے کئے جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانی پڑ رہی ہیں،موجودہ حکومت معاشی اہداف کے حصول کی طرف جا رہی ہے اور عوام کو بھی اس کے ثمرات ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کارکردگی کی بنا پر لوگوں نے پی ٹی آئی کو دوبارہ مینڈیٹ دیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو ملک کی کوئی فکر نہیں ہے، ان کا سارا مقصد اپنے بدعنوان قائدین کو احتساب سے بچانا اور ان کی لوٹی ہوئی غیرقانونی دولت کو تحفظ دینا ہے، اپوزیشن قائدین نے اپنی جماعتوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، موجودہ حکومت نے کراچی کی ترقی کیلئے 1100 ارب روپے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا ہے، منصوبوں پر عمل درآمد کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ہے۔

سانحہ موٹروے کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجرم عابد کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، افغانستان میں جنگ کے بعد پاکستان نے افغان مہاجرین کو پناہ دی، پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن آئے اور پاکستان نے افغانستان میں امن عمل کیلئے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے، پاکستان ہمسایہ ملک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کودوبارہ موثر طور اٹھایا ہے، دفتر خارجہ بھی منظم طریقے اور سائنسٹیفک انداز سے اس پر کام کر رہا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں