ہم سیاست نہیں بلکہ جہاد کے لیے نکلے ہیں ‘امپورٹڈ حکومت کا جانا طے ہوچکا ہے.عمران خان
جون میں انتخابات کی تاریخ اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے بغیر نہیں جائیں گے .تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم کا خطاب
میاں محمد ندیم جمعرات 26 مئی 2022 04:01
(جاری ہے)
سابق وزیراعظم عمران خان بڑے قافلے کے ساتھ نصف شب کے بعد صبح4بجے تک ڈی چوک نہیں پہنچے تاہم پی ٹی آئی راہنماﺅں کا نجی ٹی وی چینلزسے بار بار کہتے رہے کہ عمران خان کا کنٹینر ڈی چوک کے قریب ہے مگر ہم حفاظتی نکتہ نظر لوکیشن نہیں بتاسکتے ڈی چوک میں رات بھر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا . پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی جس سے بچے ‘بزرگ اور خواتین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد میں متاثر ہوئے مرکزی قافلے کے ڈی چوک پہنچنے سے پہلے پولیس نے دوبارہ تین اطراف سے شیلنگ کی جارہی ہے پولیس نے درخت کاٹ کر سڑکوں پر ڈال کر راستے بند کردیئے ہیں اس کے علاوہ بکتر بند گاڑیاں اور اینٹی رائٹ فورس کے تازہ دم اہلکاروں کی بڑی تعداد ڈی چوک پہنچ گئی ہے. نجی ٹی وی کے مطابق ڈی چوک کے اطراف میں لوگوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے پولیس کی جانب سے مظاہرین پر ربڑکی گولیاں بھی فائرکی جارہی ہیں پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان ایکسپریس چوک اور ڈی چوک کے درمیان کئی گھنٹوں سے آنکھ مچولی جارہی ہے . ادھرکوئٹہ میں لوگوں کی بڑی تعداد انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے میں میٹروپولٹین کارپوریشن کے اندر دھرنا دیدیا تھا اور رات گئے دھرنے کے شرکاءنے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی باہر دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر تحریک انصاف اور حکومتی جماعت کے مذکرات نہیں ہوئے آج جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کے شرکا کو ہراساں کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی، بینچ کے دیگر دو ججوں میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی شامل تھے. سپریم کورٹ میں وقفے کے بعد سوا پانچ بجے سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل نے مزید وقت دینے کی استدعا کی جس کو عدالت نے منظور کی جس کے بعد اٹارنی جنرل وزیر اعظم سے ہدایات لے کر دوبارہ عدالت پہنچ گئے آج سماعت کے دوران عدالت نے کئی بار وقفہ لیا گیا . سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو سری نگر ہائی وے کی ایک لین میں احتجاج کی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ٹریفک میں خلل نہیں آنا چاہیے معززعدالت نے گرفتار وکلاءاور سیاسی کارکنوں کو بھی فوری رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے. سپریم کورٹ نے حکومت اور تحریک انصاف کو حکم دیا تھاکہ فریقین آج رات دس بجے ملاقات کرکے معاملات کو مذکرات کے ذریعے طے کرنے کی کوشش کریں بتایا گیا ہے کہ مذکرات کے لیے قریقین کے درمیان چیف کمشنر اسلام آباد کے دفترپر اتفاق ہوا ہے حکومتی کمیٹی میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی‘وفاقی وزیرقانون اعظم تارڑ‘ایازصادق‘فیصل سبزواری اور مولانا اسعد محمود جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان‘فیصل چوہدری‘عامر کیانی اور علی نوازاعوان کے نام سامنے آئے تھے. تحریک انصاف کے راہنما اور ماہر قانون بابر اعوان نے دعوی کیا کہ حکومتی ٹیم مذاکرات کے لیے نہیں مقررہ وقت پر چیف کمشنر آفس نہیں پہنچی لہذا ہم انتظار کے بعد اب ہم واپس جارہے ہیں اور کل سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کروادیں گے. اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہم نے کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن ان کی غیرسنجیدگی دیکھیں حکومتی ٹیم ابھی تک مذاکرات کے لیے نہیں پہنچی ہے. انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے 4 ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائی تھی دو ارکان اس وقت موجود ہیں عامر کیانی اور علی نواز اعوان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے یہ کمیٹی ارکان کو چھوڑتے تاکہ ان سے مذاکرات کرتے. بابر اعوان نے کہا کہ مریم نواز نے پریس کانفرنس میں کہا ہم ادھرادھرچھپتے ہیں لیکن مریم نواز اوران کی جماعت تو سپریم کورٹ پرحملہ کرنے والی ہے ان کی جماعت تو اداروں پر تنقید اورطعنہ زنی کرتی ہے واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تحریک انصاف کو ایچ نائن میں احتجاج کی اجازت دی اور حکومت کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراﺅنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا تھااور حکومت کو رات 10 بجے تک پی ٹی آئی جلسے کے لیے ہر ممکن سیکورٹی اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے معاملات طے کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو رات 10 بجے ملاقات کرنے کا حکم دیا تھا. سپریم کورٹ نے ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے گرفتار تمام کارکنوں کو بھی رہا کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ گرفتار وکلا کے حوالے سے کہا ہے کہ جن وکلا پر کوئی سنگین الزام نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے روکتے ہوئے حکومت کو گھروں اور دفاتر پر چھاپوں سے بھی روک دیا تھا اور چادر اور چار دیواری کا تقدس یقینی بنانے کا حکم دیا تھا.
متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس ..
دریائے کابل کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال متوقع، 27 تا 30 اپریل کے دوران سیلابی ..
ہلال احمرپاکستان کی خدمات اور جذبہ خیر سگالی قابل ستائش ہے،مراکشی سفیر
پیپلز پارٹی کی جدوجہد اور قربانیاں ہیں سیاستدان مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں،نیئر بخاری
اسلام آباد ٹینس کمپلیکس میں سازش کے تحت آپریشن کیا گیا،تاج حیدر
وزیراعظم کی زیرصدارت پاکستان کونسل برائے موسمیاتی تبدیلی کا تیسرا اجلاس، صوبائی حکومتوں اور وفاق ..
اسلام آباد،مدرسہ میں کرنٹ لگنے سے طالبعلم جاں بحق
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
مہنگائی کی ماری عوام کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سے ورلڈ بینک کے گلوبل ڈائریکٹر برائے گورننس کی ملاقات، ترقیاتی ..
کوکا کولا کی جانب سے پاکستان میں 22 ملین ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری
افغان شہریوں کو غیر قانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ کے اجراء کا معاملہ ، ملزم گرفتار
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس کا اضافہ
-
اچھی تربیت اور تعلیم زندگی میں کامیابی کے لئے لازم و ملزوم ہیں،گورنر پنجاب
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار