اسرائیل کے خون آلود ہاتھوں کو اب روکنا ہوگا: لیاقت بلوچ

پیر 15 اپریل 2024 23:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) نائب امیر جماعت اسلامی، قائمہ کمیٹی سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ساتھ عمرہ ادائیگی سے واپسی پر ملاقات کی، انہیں عمرہ ادائیگی پر مبارکباد دی اور ملکی حالات اور غزہ فلسطین کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔ لیاقت بلوچ نے منصورہ اور معروف سماجی رہنما، دانشور تسنیم فاروق کے بیٹے کی ولیمہ تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر ڈرون میزائلوں سے حملے میں اپنا حقِ دفاع استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کا جواب دیا ہے۔

ڈرون حملوں کی کامیابی یا ناکامی لاحاصل بحث ہے، اصل ایونٹ یہ ہے کہ دوسری مرتبہ ثابت ہوگیا کہ اسرائیل قابلِ تسخیر ہے، ضرورت صرف عالمِ اسلام کے اتحاد اور جراتمندانہ مشترکہ اقدام کی ہے۔

(جاری ہے)

امریکا اور برطانیہ کے لیے ممکن نہ ہوگا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی، نیتن یاہو کے پاگل پن کی سرپرستی جاری رکھ سکیں۔ نیتن یاہو اپنے گِرتے اقتدار کو جنگ کی آگ سے قائم رکھنا چاہتا ہے۔

امریکی صدر بائیڈن کے لیے ممکن نہیں کہ شکست خوردہ جنگ کے ساتھ انتخاب جیت سکے اور بھارتی نژاد برطانوی وزیراعظم کو بھارتی فاشسٹ مودی کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ برطانوی عوام اپنے بھارتی نژاد وزیراعظم کو انسان دشمنی اور جنگی جرائم کی سزا دیں گے۔ پوری دنیا میں رائے عامہ اسرائیلی صیہونی ظلم اور انسانیت کی نسل کشی کے خلاف ہے اور امریکا، برطانیہ اسرائیل کی ناجائز مدد کی بناء پر رسوائی، بدنامی کمارہے ہیں اور رائے عامہ کی نفرت ان کے خلاف پوری شدت کیساتھ بڑھ رہی ہے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے چیف اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 6 افراد شہید ہوگئے۔ مزاحمتی تحریک کی قیادت نے ایمان، استقامت اور قربانیوں کا لازوال معیار قائم کردیا ہے، غزہ میں شہادتیں، غم، دکھ درد اور انسانوں کے بہتے خون سے امید کا نیا روشن مستقبل طلوع ہورہا ہے، اسرائیلی صیہونی کارپٹ بمبنگ فلسطینیوں کے عزم اور آزادی کی لگن کو نہیں توڑ سکی، عالمی اداروں اور عالمی قیادت کو مسلم دشمنی، صیہونیت کی ناجائز سرپرستی اور انسانیت کے قتلِ عام پر مجرمانہ غفلت ترک کرکے اسرائیل کے خون آلود ہاتھوں کو اب روکنا ہوگا، عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے کہ عالمی قیادت اپنا کردار ادا کرے۔

لیاقت بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے حوالہ سے سوالات کے جواب میں کہا کہ جماعت اسلامی ''تحریک تحفظِ آئینِ پاکستان'' کے آئین، جمہوریت کے تحفظ سے متعلق نکات سے اتفاق کرتی ہے، اجلاسات کی دعوت ملنے پر پہلے بھی شریک ہوئے اور آئندہ بھی دعوت لنے پر مبصر کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔ جماعتِ اسلامی کے پالیسی ساز ادارہ مرکزی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس 19-20-21 اپریل کو منصورہ میں ہوگا اور نومنتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن 18 اپریل کو امارت کی ذمہ داری کا حلف لیں گے اور جماعتِ اسلامی آیندہ کا لایحہ عمل طے کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں