عام انتخابات 2024ء میں این اے 2 سوات میں سخت مقابلے کی توقع، امیر مقام اور ڈاکٹر حیدر علی خان سمیت 9 امیدوار شامل

بدھ 24 جنوری 2024 17:19

مینگورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2024ء) عام انتخابات 2024ء میں این اے 2 سوات پر مشہور شخصیات کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔ اس حلقے میں قومی اسمبلی کی نشست کےلیے پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام اور سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی خان بھی دوڑ میں شامل ہیں۔ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری انتخابی فہرست کے مطابق اس حلقے میں آزاد امیدواروں اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کل 9 امیدوار میدان میں ہیں،ان امیدواروں میں انجینئر امیر مقام، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ایم این اے ڈاکٹر حیدر علی خان، اے این پی کے سابق صوبائی وزیر محمد ایوب خان، جماعت اسلامی کے نوید اقبال اور جے یو آئی (ف) کے امیدوار مولانا عبدالغفور کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سیاسی مبصرین کے مطابق انجینئر امیر مقام، ڈاکٹر حیدر علی اور ایوب خان کے درمیان سخت انتخابی مقابلہ ہے۔اس حلقے سے 2018 کے انتخابات میں ڈاکٹر حیدر علی 61,687 ووٹ لے کر منتخب ہوئے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیر مقام 41,125 ووٹ لے کر دوسرے اور نوید اقبال 18,088 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے سابق ایم این اے سلیم الرحمان 49 ہزار 887 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیر مقام 32 ہزار 853 ووٹ لے کر دوسرے اور جے یو آئی ف کے حفیظ الرحمان 16 ہزار 639 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

اسی طرح 2008 کے انتخابات میں سید علاؤالدین نے اس حلقے سے 24,063 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ مسلم لیگ (ق) کے شجاعت علی خان 16,337 ووٹ لے کر دوسرے اور آزاد امیدوار ایڈووکیٹ شیر بہادر خان 7,894 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ سال 2002 کے انتخابات میں اس حلقے سے متحدہ مجلس عمل کے ڈاکٹر فضل سبحان 67,085 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ق) کے شجاعت علی خان 15,680 ووٹ لے کر دوسرے اور پیپلز پارٹی کے سلیم الرحمان 10,867 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 485,400 ہے جن میں 265,578 مرد اور 219,822 خواتین شامل ہیں اور ان کےلیے 341 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جن میں 60 مرد اور 50 خواتین کے پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔ سابق صوبائی وزیر واجد علی خان نے اے پی پی کو بتایا کہ یہ حلقہ زیادہ تر سوات کے بالائی علاقوں پر مشتمل ہے جن میں کالام، بحرین، مدین، فتح پور، خوازہ خیلہ، چارباغ، مالم جبہ، سنگوٹہ، کوکاری اور جمبیل شامل ہیں۔ ان علاقوں کے لوگ زیادہ تر ٹرانسپورٹ، سیاحت اور ہوٹل کی صنعت سے وابستہ ہیں۔2022 کے سیلاب نے ان علاقوں میں مواصلاتی ڈھانچے اور ہوٹلوں کی صنعت کو بری طرح متاثر کیا تھا اور اس کی بحالی نئی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔

مینگورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں