پاکستان کیوں ٹوٹا ؟

آج 16 دسمبر 2019ء ہے بھارت نے 48سال پہلے جو بویا تھا اب اسے وہی کاٹنا پڑے گا بھارت میں آزادی کی تحریکیں جنم لے رہی ہیں سکھ خالصتان کیلئے مطالبہ کر رہے ہیں وہ کشمیری راہنماء جو بھارت کے حامی تھے اب پاکستان کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں

Hafiz Waris Ali Rana حافظ وارث علی رانا پیر 16 دسمبر 2019

Pakistan kyun toota ?
16دسمبر پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب پاکستان دو لخت ہو گیا اس کی وجوہات کئی ہیں سب سے بڑی وجہ زمینی راستے کا طویل خلا ہونا تھا ،مشرقی پاکستان کا زمینی راستہ بہت طویل تھا اسی بات کا فائدہ بھارت نے اٹھایا اور بنگالیوں کو مغربی پاکستان کے خلاف اکساتے رہے ۔ مشرقی پاکستان میں ڈیڑھ کروڑ ہندو بھی آباد تھے جب اردو کو پاکستان کی قومی زبان کا درجہ دیا گیا تومشرقی پاکستان سے ایک ہندو پارلیمنٹیرین نے بنگالی زبان کو قومی زبان کا درجہ دینے کا مطالبہ کر دیا تو لیاقت علی خان نے یہ کہہ کر مطالبہ مسترد کر دیا کہ یہ معاملات طے پا چکے ہیں قائداعظم نے جو اردو کو قومی زبان کا درجہ دیا وہی برقرار رہے گا ۔


 اس کے بعد پاکستان کی سیاسی اور جمہوری کشتی ہچکولے کھاتی رہی ہوئی کبھی سیاستدانوں اور کبھی فوجی جرنیلوں کے ہاتھوں برباد ہوتی رہی ۔

(جاری ہے)

مشرقی پاکستان توڑنے میں صرف بھارتی ہندووٴں کی سازشوں کا ہی نہیں بلکہ ہمارے اندرونی سیاسی وفوجی خلفشار کا بھی پورا پورا ہاتھ تھا مشرقی پاکستان کے ٹوٹنے کی بنیاد تو اسی دن پڑ چکی تھی جب ایک جمہوری حکومت کو ہٹا کر فوجی آمر حکومت مسلط کی گئی ۔

اس کے بعد ستر کے الیکشن ہوئے جس میں مشرقی پاکستان سے شیخ مجیب الرحمن نے 162 میں سے 160 اور مغربی پاکستان سے ذوالفقار علی بھٹو نے 80 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کی اب اقتدار کی ہوس کا عالم دیکھیں کہ 80 سیٹیں لینے والا ملک پر حکمرانی کرنا چاہتا تھا حالانکہ میرٹ تو 160 والے کا ہی بنتا تھا ۔لیکن بھٹو نے میرٹ کا قتل کر کے ملک کو بھی دو لخت کر دیا اور اُدھرتم اِدھر ہم کا نعرہ مار کر مشرقی پاکستان کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے پاکستان سے جدا کر دیا ، میرٹ کے قتل اور اقتدار کی ہوس نے ملک کے دو ٹکڑے کر دیے مگر ہم نے آج تک ان غلطیوں سے کچھ نہ سیکھا آج بھی ہمارے ملک کے ہر ادارے میں میرٹ کا سرعام قتل جاری ہے ۔

 پھر 1971ء میں مشرقی پاکستان میں فوج اتارنا اور وہاں فوجی آپریشن کرنا سنگین غلطی تھی جس کا بھار ت نے بھرپور فائدہ اٹھایا 3دسمبر 1971ء کو مشرقی پاکستان میں فوجیں اتاری گئیں اور صرف چودہ دنوں میں پاکستانی فوج کو بھارتی فوج کے آگے ہتھیار ڈالنے پڑے کیونکہ بھارت نے فوج یہ کہہ کر بھیجی کہ ہم بنگالیوں کی مدد کرنے آئے ہیں ۔ اس مدد کی آڑ میں بھارت نے اپنا ذاتی غصہ بھی خوب نکالا دراصل ساری گیم اور سازش بھارت کی ہی رچائی ہوئی تھی پاکستانی فوج سے ہتھیار ڈالوانے کی باقاعدہ تقریب ہوئی وہاں سارے بنگالی بھی جمع ہو گئے۔

بھارتی جرنل جگجیت سنگھ اروڑہ نے جنرل نیازی سے ہتھیار ڈالنے کا کہا تو اپنا پستول سارے مجمعے کے سامنے نکال کر حوالے کیا اور ہتھیار ڈالنے کے معاہدے پر باقاعدہ دستخط لیے گئے۔
 اس معاہدے سے 90 ہزار سویلین اور فوجی بھارت کے قبضے میں چلے گئے تھے۔ اس وقت سارے بنگالی جو وہاں جمع تھے جئے بنگال اور جئے ہند کے نعرے مار رہے تھے یہ بھارتی سازشوں کا منہ بولتا ثبوت تھا ۔

بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی بھی اقرار کر چکے ہیں کہ جوانی میں اس نے بنگلہ دیش کے قیام کیلئے کردار ادا کیا تھا ۔ آج 16 دسمبر 2019ء ہے بھارت نے 48سال پہلے جو بویا تھا اب اسے وہی کاٹنا پڑے گا بھارت میں آزادی کی تحریکیں جنم لے رہی ہیں سکھ خالصتان کیلئے مطالبہ کر رہے ہیں وہ کشمیری راہنماء جو بھارت کے حامی تھے اب پاکستان کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں ، اور وہ مسلمان جنہوں اُس وقت ہمارا ساتھ نہیں دیا تھا آج وہ بھی قائداعظم کے دو قومی نظریے کو درست کہہ رہے ہیں ۔ بھارت نے جو ہاتھوں سے دیں تھی وہ اب دانتوں سے کھولنے کا وقت آچکا ہے کیونکہ یہ دنیا مکافات عمل ہے جو کرو گے وہی بھرو گے ۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Pakistan kyun toota ? is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 16 December 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.