
ابھرتے عالمی تنازعات میں پاکستان کا کردار!
سعودی عرب میں شیعہ عالم دین نمرالنمرکو سزائے موت دیئے جانے سے جہاں سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں وہاں اس صورت حال نے پاکستان کے لیے بھی خاصی مشکل صورت حال پیدا کر دی ہے اب تک صرف سعودی عرب نے ہی ایران سے سفارتی تعلقات منقطع نہیں کئے بلکہ بحرین، سودان اور سعودی عرب کے زیر اثر دیگر ممالک نے بھی سفارتی تعلقات ختم کر دیئے ہیں
جمعرات 7 جنوری 2016

سعودی عرب میں شیعہ عالم دین نمرالنمرکو سزائے موت دیئے جانے سے جہاں سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں وہاں اس صورت حال نے پاکستان کے لیے بھی خاصی مشکل صورت حال پیدا کر دی ہے اب تک صرف سعودی عرب نے ہی ایران سے سفارتی تعلقات منقطع نہیں کئے بلکہ بحرین، سودان اور سعودی عرب کے زیر اثر دیگر ممالک نے بھی سفارتی تعلقات ختم کر دیئے ہیں جب کہ متحدہ عرب امارات نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے سعودی عرب میں ایک ہی روز شیخ نمرالمنر سمیت 47 افراد کا دہشت گردی میں ملوث ہونے پر سر قلم کرنا غیر معمولی نوعیت کا واقعہ ہے سعودی عرب نے تہران میں سعودی سفار خانہ پر حملہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے پاکستان پر اثرات مرتب ہوں گے سعودی عرب اور ایران کے تنازعہ کی بازگشت پارلیمنٹ میں بھی سنی گئی ہے ۔
(جاری ہے)
پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے مغربی روٹ کو اپوزیشن کی بعض جماعتوں کی جانب سے ایک بار پھر متنازعہ بنانے کی کوشش سے وفاقی حکومت پریشان کن صورت حال سے دوچار ہو گئی ہے۔ژوب میں سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو مدعونہ کرنے پر انہوں نے مغربی روٹ کے خلاف خیبر پختو نخوا کی سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے وفاقی حکومت کے خلاف محاذ آرائی شروع کر دی ہے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان اور خیبر پختونخوا کے وزیر مغربی روٹ کے ایشو پر ایک ”صفحہ“ پر نظر آتے ہیں جبکہ ژوب میں مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم محمد نواز شریف کے ہمراہ مغربی روٹ کے دو سیکشنوں کاسنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی اور اپنی تقریر میں مغربی روٹ کے بارے میں کسی شک و شبہ کا اظہار نہیں کیا بلکہ ہوائی جہاز میں سفر کے دوران وزیراعظم سے براہمہ جھنگ باہتر سے ڈیرہ اسماعیل خان تک 6 رویہ موڑوے بنانے کا مطالبہ بھی منوایا لیا۔ وزیراعظیم نے انہیں 6 رویہ موٹروے کے لیے زمین حاصل کرنے کی یقین دہانی بھی کرادی تاہم کہا کہ فی الحال 4رویہ ایکسپریس وے تعمیر کیا جائے گی بعد ازاں اس کو 6رویہ کر دیا جائے گا۔ لیکن اب خیبر پختو نخوا کی جماعتوں نے مغربی روٹ تعمیر ہونے سے قبل ہی مطالبات کی طویل فہرست وفاقی حکومت کو تھما دی ہے۔ مولانا فضل الرحان بھی تحریک انصاف کے ہمنوا بن گئے ہیں۔ پرویز خٹک نے عجب بات کہی ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ سڑکوں کا نام نہیں وہ یہ سڑکیں تو خود بھی تعمیر کر سکتے ہیں انہیں ان سڑکوں کی ایشائی ترقیاتی بنک کی طرف سے فراہم کر دہ فنڈز تعمیر پر بھی اعتراض ہے وہ ژوب میں سڑکوں کی اپ گریڈیشن کو مغربی روٹ ہی تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال مغربی روٹ پر خیبر پختونخوا حکومت کے شکوک شبہات دور کرنے کے لیے پشاور گے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے ک و پاک چین اقتصادی راہداری کو منصوبہ کو متنازعہ بنانے والوں کے تحفظات کس حد تک دور کرتے ہیں سوال کا بھی جلد جواب مل جائے گا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سفند یار والی نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کے دوران مغربی روٹ کو دو دریہ کی بجائے 4رویہ بنانے کا مطالبہ منوالیا تو ان کے تمام اعتراضات دور ہو گئے اب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے وفاقی حکومت سے عجیب مطالبہ کر دیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے مشرقی روٹ پر شروع کئے گئے تمام منصوبے اُس وقت تک روک دئیے جائیں جب تک خیبر پختونخوا حکومت کے تحفظات دور نہیں کئے جاتے۔اس منصوبے سے متعلق تمام حقائق کو منظر عام پر لایا جائے، وزیراوعلیٰ انہیں وزیراعظم کے کسی دورہ چین یا چینی حکام کے ساتھ اس سلسلے میں ہونے والی با ت چیت میں شامل نہیں کیا گیا۔ جبک پنجاب کے وزیراعلیٰ پنجاب کو تمام پیش رفت سے آگاہ رکھا جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہزارہ میں اقتصادی راہداری کے سلسلے میں سڑک کی تعمیر کا جو منصوبہ شامل کیا گیا ہے اس میں بھی ایل این جی، بجلی کی پیداوار، گیس پائپ لائن، اور اکنامک فائبر، انڈسٹریل پارکس، ریلوے لائن اور اکنامک زون جیسے وہ منصوبے شامل نہیں ہیں جو پنجاب سے گزرنے والے مشرقی روٹ میں شامل کئے گئے ہیں۔پروفیسر احسن اقبال جو اس منصوبہ پر پورا عبور رکھتے ہیں نے قومی اسمبلی کے ایوان میں اپنے خطاب میں کھل کر کہا ہے کہ ”بعض عناصر اقتصادی راہداری کو متنازعہ بنا کر گیم چینجر منصوبے کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ نام نہاد این جی اوز کی جانب سے اہم منصوبے کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا چین توانائی کے شعبے میں 38 ارب ڈالر سرمایہ کاری کر رہا ہے جس سے پاکستان میں توانائی بحران ختم ہوگا چین کی حکومت نے 46 ارب ڈالر سے پاکستان کی جیب میں نہیں ڈال دئیے بلکہ 38 ارب ڈالر کے توانائی کے منصوبے آئی پیز کے توسط سے لگائے جا رہے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے وفاق حکومت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو متنازعہ بنانے کی کوششوں کو کس طرح غیر موثر بناتی ہے اس بارے میں جلد حکومت کی حکمت عملی سامنے آجائے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Ubhartay Aalmi Tanazaat Main Pakistan Ka Kirdaar is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 07 January 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.