یوم شہداء پولیس اور تجدید عہد

دہشتگردی کی اس جنگ میں پاک افواج کی لازوال قربانیوں کے ساتھ پولیس کے شہدا ء نے بھی بے مثال داستانیں رقم کیں۔پاکستان کا ہر زرہ اس امر کی شہادت دیتا ہے کہ قربانی دئیے بغیر زندگی ممکن نہیں

Salman Ahmad Qureshi سلمان احمد قریشی پیر 5 اگست 2019

yome shuhada police aur tajdeed e ehad
جذبہ حب الوطنی ہی ملکی آزادی ، پر امن شہری زندگی کا محافظ ہوتا ہے اسی جذبہ کی وجہ سے ہماری تاریخ کے اوراق پر ایسے ایسے لوگوں کا تذکرہ موجود ہے جنہوں نے جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہو کر بلند ہمتی کی مثالیں قائم کیں۔ امن و امان کا قیام کسی بھی آزاد ریاست کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے ۔ امن و امان اور جرائم کے خاتمہ کیلئے ریاست پولیس فورس تشکیل دیتی ہے جو قانون نافذ کرنے والے اور قوت کا جائز استعمال کرتے ہوئے عوامی ، سماجی نظم و نسق کو برقرار رکھنے کی ذمہ دار و مختار ہو تی ہے ۔

وطن عزیز میں انتظامی اکائیوں کے تحت مختلف پولیس فورسز ہیں۔امن و امان میں ہی کسی بھی ملک کی بقاء استحکام اور ترقی کا انحصار ہوتا ہے ۔ جب تک ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہ ہو اس وقت تک کسی بھی معاشرے میں بہتری کا تصور نہیں کیا جاسکتا ۔

(جاری ہے)


بد قسمتی سے گزشتہ 2دہائیوں سے پاکستان میں امن و امان کا مسئلہ رہا ۔ سرحدوں کے ساتھ افواج پاکستان کو داخلی چیلنج کا سامنا رہا ، پاک فوج کے ساتھ پولیس کو بھی داخلی چیلنج درپیش رہا ۔

دہشتگردی کی اس جنگ میں پاک افواج کی لازوال قربانیوں کے ساتھ پولیس کے شہدا ء نے بھی بے مثال داستانیں رقم کیں۔پاکستان کا ہر زرہ اس امر کی شہادت دیتا ہے کہ قربانی دئیے بغیر زندگی ممکن نہیں۔بقول شاعر 
# جب تک جلیں نہ دیپ شہیدوں کے لہو سے
سنتے ہیں کہ جنت میں چراغاں نہیں ہوتا 
گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 4اگست کو ملک بھر میں یوم شہداء پولیس منایا گیا ۔

پاک فوج کے بعد اب پولیس شہدا ء کیلئے دن مخصوص کرنا درست فیصلہ ہے ۔ پولیس کی عظیم قربانیوں کی یاد میں ہر سال یوم شہداء پولیس منانے کا مقصد ان بہادر سپوتوں کو سلام پیش کرنا ہے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ ملک و قوم پر نچھاور کیا ۔یہ ایک اچھا طرز عمل ہے کیونکہ اگر ہم اپنے شہدا ء کو بھلا دیں گے تو یقینا پولیس فورس کا مورال ہرگز بلند نہیں ہو سکتا ۔

پولیس شہدا ء کی بیوائیں جواپنے شوہر کو یاد کر کے روتی ہے ان کے وہ عیش و آرام کے دن جب ان کا سہاگ سلامت تھا آج ذلت و خواری اور پنشن کے سوا انکی زندگیوں میں کچھ نہیں، شہداء کی فیملیوں کیلئے بھی سوچا گیا انکی عزت اور وقار کا احساس ہوا ، شہداء پولیس کی فیملی کی بہتری کیلئے کوششیں سامنے آئیں۔شہداء کے اہل خانہ کو بغیر انتظار کروائے پنشن چیک تقسیم ہوئے ، شہداء کے بیوی بچوں کیلئے ایپ ویلفیئر آئی متعارف کروائی گئی جس سے انکے گھر بیٹھے پنشن اور بچوں کے تعلیمی اخراجات کے مسائل حل کرنے کی کوشش تھی ۔

4اگست کو یوم شہداء پولیس منانے کا فیصلہ بھی ایک احسن اقدام ہے جس سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ شہداء پولیس کی فیملیاں تنہا نہیں، محکمہ پولیس ، سول سوسائٹی ان کے ساتھ ہے اور یہ شہداء ہمیں بہت عزیز ہیں۔
پاک فوج کی قربانیاں پہلے نمبر پر تو دوسرے نمبر پر پولیس کا نام آتا ہے جس نے دہشتگردی اورجرائم پیشہ افراد کا سامنا کیا ۔ بہادر ڈی آئی جی کیپٹن (ر) مبین احمد، ایس ایس پی زاہد محمود گوندل اور کئی جوان شہداء کی قربانیاں اس بات کا تقاضہ کرتی ہیں کہ عام آدمی پولیس کے حوصلے کو بڑھائے اور ملازمین کے حوصلوں کو پست نہ ہونے دیا جائے ۔

یہ پولیس ہی ہے جو ہر جگہ سب سے پہلے عوام کی پکار پر پہنچتی ہے ۔
پولیس کا جتنا کام مشکل ہے اتنا کسی کا نہیں ، اوقات کار کی طوالت ،کسی بھی وقت کسی بھی جگہ نہ خوشگوار حادثہ یا واقع کی صورت میں پہنچنا ، اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنان محکمہ پولیس ہی کا کام ہے ۔ خوشی ، غم ، عید ، تہوار شدید ترین موسمی حالات ، طویل ڈیوٹی دینے کیلئے پولیس اہلکار ہمارے ساتھ نظر آتے ہیں۔

یہ پولیس اہلکار ہماری حفاظت کیلئے اپنی جان بھی دے دیتے ہیں تو ہم پر بھی فرض ہے کہ پولیس فورس کو اپنا سچا دوست سمجھیں اور عوام پولیس کے ساتھ یکجان دوقلب نظر آئے ۔
یوم شہدا ء پولیس کے حوالہ سے ڈسٹرکٹ پولیس اوکاڑہ کی جانب سے 3اگست کی رات کو جناح پارک کے مین گیٹ پر شہداء پولیس کی یاد میں شمعیں روشن کیں ، اس موقع پر پی ٹی آئی کے غیر منتخب مقامی لیڈروں سمیت صوبائی وزیر اقلیتی امور اعجاز عالم ، سول سوسائٹی اور شہداء کے عزیز و اقارب کی کثیر تعداد موجود رہی ۔

ڈی پی او اوکاڑہ جہانزیب نذیر نے اس موقع پر کہا شہداء پولیس نے اپنا آج قوم و ملک کے روشن مستقبل پر قربان کر دیا اور مجھے فخر ہے کہ میں ایسی فورس کا حصہ ہوں جس نے ملک و قوم کی سر بلندی کیلئے قربانیاں دیں۔ پنجاب پولیس ایسے شہداء کی امین ہے جن کی شہادت نے محکمے کی عزت اور وقا ر کو چار چاند لگائے ۔ 
شہداء کی قربانیوں سے پوری پولیس فورس کے حوصلے بلند ہیں، اسی حوالہ سے 4اگست کو طیب شہید پولیس لائن میں شہداء پولیس کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پر وقار تقریب کا انعقاد ہوا۔

اس تقریب میں اوکاڑہ پولیس کے 37شہداء کی فیملیوں کو ضلعی حکومت کی جانب سے تحائف دئیے گئے ۔طیب شہید پولیس لائن میں ہونے والی اس تقریب میں صوبائی وزیر اقلیتی امور اعجاز عالم نے شرکت کی ، اس کے علاوہ علماء اکرام ، میڈیا پرسنز سمیت سول سوسائٹی کے نمائندگا ن بھی موجود تھے ۔سول سوسائٹی کی جانب سے یہ واضح پیغام آیا کہ پاکستان اور پاکستان کی عوام پولیس کے ساتھ ہیں، مشکل اور خوشی کے حالات میں عوام پولیس کے ساتھ کھڑی ہو گی ۔

 دنیا بھر میں میڈیا مینجمنٹ کے ذریعے مسائل کا فوری حل اور بہتری آئی ، ایسے میں پنجاب پولیس میں بھی صحافیوں کو با خبر رکھنے کیلئے پولیس اور میڈیا پرسنز کے دوران غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے میڈیا سیل قائم ہوئے جس سے میڈیا ریلیشن منیجر ز نے پولیس کے موقف کو واضح کرنے اور عوام کی آگاہی کیلئے بہترین کام کیا ۔اوکاڑہ میں قائم میڈیا سیل جس کے روئے رواں پی آر او خالد محمود اے ایس آئی او ر اسسٹنٹ پی آر او اکبر علی ہیں۔

میڈیا اور پولیس کے درمیان بہترین ورکنگ ریلیشن قائم کرنے میں میڈیا سیل کا کردار اہم ہے ،غلطی اور کوتاہی کی گنجائش ہر وقت اور ہر جگہ رہتی ہے ان دونوں احباب سے شکوہ ہے تو صرف اتناکہ یہ تقریبات کی اطلاع من پسند میڈیا پرسن کو دیتے ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں۔راقم الحروف کی طبیعت پر بھی بنا دعوت کسی تقریب میں شامل ہونا گراں گزرتا ہے تو صحافی بھائیوں کا یہ شکوہ بجا لگتا ہے ۔

مگر ان کے فرائض کی انجام دہی کے طریقہ تعریف نہ کی جا ئے تو بھی بد دیانتی ہو گی۔
میں ذاتی طور پر مشاہدہ کر چکا ہوں شہریوں کو پولیس کا عوام دوست رویے کا تاثر دینے میں فرنٹ ڈیسک کے ساتھ میڈیا سیل کا کردار اہم ہے اور قابل تعریف بھی ۔محکمہ پولیس نے اپنے شہداء کی قربانیوں کو یاد کرنے اور انکو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے 4اگست کو جو خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا درست فیصلہ اور بہترین تحریک ہے ۔

یوم شہداء پولیس کے دن امن و امان قائم رکھنے کیلئے تجدید عہد کا دن ہے ۔ اس دن ہم شہداء کی فیملیوں کا غم بانٹتے ہیں، بلا شبہ یہ غم کم نہیں کیا جا سکتا لیکن اس دن سے شہداء پولیس کی فیملیوں کو حوصلہ ضرور ملتا ہے ۔جب ہم بطور قوم شہداء پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں تو آئندہ نسلوں کو یہ میسج جاتا ہے کہ مٹی پر قربان ہونے والے ہمارا فخر ہیں اورہم انہیں شہداء کی قربانیوں کے نتیجہ میں پر امن زندگی گزار رہے ہیں۔ یوم شہداء پولیس اور تجدید عہد کی تقریبات نئی نسل کے سامنے اس بات کا اقرار ہے کہ ہم ان شہداء کے وارث ہیں جو ہماری پر سکون زندگی کے امین ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

yome shuhada police aur tajdeed e ehad is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 August 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.