
”کرپشن،لاقانونیت کے تحفے“
جمعہ 22 جنوری 2021

احمد خان لغاری
(جاری ہے)
ہر انتخابات میں صورتحال تبدیل ہوتی رہی۔ اب زمینداروں، خانوں اور سرداروں نے اپنے ریوں میں تبدیلی پیدا کی۔ علاقے میں معتبر آدمی کے جنازے اور شادیوں کے لئے وقت نکالنا پڑا۔ کم از کم عام انتخابات سے قبل اپنے حلقہ انتخابات میں مرنے والے افراد کی فہرست مرتب کرائی جاتی ہے تاکہ ان سے تعزیت اور افسوس کیا جاسکے۔ اب وہ قبرستان تک بھی جاتے ہیں اور مرحوم کی قبر پر فاتحہ پڑھ کے ثواب دارین حاصل کرتے ہیں تاکہ وارثان مطمئن رہیں۔
گذشتہ عام انتخابات میں کوہ سلیمان کے ایک بڑے مگر غریب قبیلہ بزدار سردار کی ایسی قسمت جاگی کہ وہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوکر پنجاب کا وزیر اعلیٰ بن بیٹھا۔ اس کے پاس صوبہ چلانے کا کوئی بظاہر ہنر بھی نہ تھا لیکن اس کے ہاتھ پاؤں مضبوط کیے گئے کہ اڑھائی سال گذر گئے تمام تر اندرونی اور بیرونی سازشوں کے وہ قائم و دائم ہیں۔ آنے والے سینٹ کے انتخابات تک تو وہ اس عہدہ جلیلہ پر مضبوط شخصیت ہیں بعد میں کیا ہوگا اس پر اندرون خانہ بات چیت بھی چل رہی ہے۔ ڈیرہ غازیخان میں کئی کمشنر آئے اور چلے گئے اور اسی طرح ڈپٹی کمشنر بھی تبدیل ہوتے رہے۔ رہتا وہی ہے”جسے پیا چاہے“۔ انتظامی افسران بھی اپنا وقت پورا کرتے ہیں اور چلے جاتے ہیں حیرانی کی بات ہے کہ ضلع ڈیرہ غازیخان سے جانے والے وزیر اعلیٰ کے دفتر میں ہی تعینات کیے جاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پورے ضلع کے لئے خصوصی طور پر فنڈز منظور کیے ہیں۔ ڈیرہ غازیخان میں امراض قلب کا ہسپتال، خواتین کی یونیورسٹی، انجینئرنگ یونیورسٹی کے اعلانات ہوچکے۔ سڑکوں کے لئے اور دیگر اہم منصوبہ جات پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔ تحصیل تونسہ کا علاقہ بارتھی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ تمام شاہرات شمولاً جنوباً، غرب اور شرق بارتھی کو چھوتی ہوئی گذرتی ہیں۔ بارتھی میں دانش سکول کا قیام اچھا عمل ہے اگر وہاں طلبا و طالبات ہوں۔ لنگر خانہ درست قدم ہے اگر وہاں آبادی ہو اسی طرح غیر ضروری منصوبوں کی بھر مار کی شکایتیں عام ہیں اور یہی تحفے ہیں۔
پنجاب کے دیگر ترقی یافتہ اضلاع کی طرح چمکتا دمکتا ڈیرہ غازیخان تو جب بنے گا یقینا آنے والی نسلیں دیکھ سکیں گی۔ عوامی سطح پر جو مسائل کے حل ککے لئے محکمہ جات ہیں ان کے انجینئرز حضرات ضلع میں موجود خود ساختہ وزیر اعلیٰ جو ایک نہیں بلکہ درجنوں ہیں۔ کسی نے ٹھیکیدار کا روپ دھار رکھا ہے تو کوئی افسران محکمہ جات کے ہر قول و فعل کا ذمہ دار بنا ہوا ہے۔ محکمہ پبلک ہیلتھ کے تونسہ کے انجینئر میڈیکل رخصت پر چلے جاتے ہیں۔ ایسے انجینئر کام کرنے سے نہیں گھبراتے بلکہ کام لینے والے ان مبینہ وزراء اعلیٰ سے تنگ ہیں۔ ضلع کی ترقی تو قسمت والے اور نصیب والے دیکھیں گے لیکن لوگ اپنے ضلع کی امن و امان کی صورتحال سے پریشان ہیں۔ چوری ڈاکہ، قتل، مجرم دندناتے پھرتے ہیں، شہروں کے ساتھ کوہ سلیمان کے پورے سلسلہ میں مجرمان نہ جانے کس کی شہر پر یہ کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو یا تو اندازہ نہیں یا پھر مہر بلب ہیں کہ تحصیل خانہ میں انتقالات پر کس کا حکم چلتا ہے۔ رجسٹرار انتقال اراضی آخر دھائیوں سے آفتاب گجر ہی کیوں؟ تحصیلدار بھی یہی شخص رہا۔ اب رجسٹرار کے فرائض بھی آفتاب گجر ہی ادا کر رہے ہیں۔ یہ کس کو جواب دہ ہے۔ یہاں جو لوٹ مار کا بازار گرم ہے وہ کس وزیر اعلیٰ کے تابع ہے۔ بغیر رشوت گوشوارہ، فرد ملکیت نہیں مل سکتی۔ رجسٹری کے بیانات مخصوص پینل ہی مخصوص فیس ادا کرکے لیتے ہیں۔ محکمہ پولیس کے خلاف بات کرنا جرم عظیم ہے۔ علی محمد چوہدری ہی عالم فاضل ایس ایچ او ہے اس کی مرضی سے تھانے ملتے ہیں۔ کیا اس پولیس افسر سے بہتر کوئی نہیں ہے۔ آفتاب گجر رجسٹرار ہی دھائیوں سے کبھی تحصیلدار کے روپ میں تو کبھی اسسٹنٹ کمشنر/رجسٹرار نظر آتا ہے۔ شہر سیوریج کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ دلدل پر قائم یہ شہر معمولی جھٹکوں سے زمین بوس ہوسکتا ہے۔ سیوریج کے پانی پر ٹف ٹائل لگانے کا مکروہ دھندہ جاری ہے محکموں کے ایکسئین حضرات اور عوامی نمائندوں کے درمیان گٹھ جوڑ قائم ہے۔ چوہدری علی محمد کے خلاف آوار اٹھائی گئی تاکہ اس کے ظلم سے علاقہ کے مکینوں کو بچایا جاسکے مگر وہ مضبوط ہے۔ اسی طرح آفتاب گجر بہت مضبوط ہے۔ انتظامیہ کے افسران محض نمائشی کردار لگتے ہیں۔ دراصل ان اہم محکموں پر وزیر اعلیٰ مسلط ہے یا پھر وہ وزیر اعلیٰ جو ڈیرہ غازیخان اور تونسہ بھارتی سے احکام دیتے ہیں۔ عوامی احتساب ہوگا تو ایسے لوگوں کی آنکھیں کھلیں گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد خان لغاری کے کالمز
-
سیاسی بساط کے مہرے
منگل 15 فروری 2022
-
وزیراعلی کا دورہ اور ناراض اراکین اسمبلی
ہفتہ 5 فروری 2022
-
سا نحہ مری ۔ فضا سوگوار
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
سال 2022مبارک
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سیاسی تبدیلی اور سیاسی پنچھی
ہفتہ 18 دسمبر 2021
-
سیاست میں ویڈیوز کا دخل
منگل 7 دسمبر 2021
-
" تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے"
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ڈیرہ غازیخان کا جلسہ اور تحریک لبیک کی سیاست
پیر 8 نومبر 2021
احمد خان لغاری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.