ہم مسلمان ہیں آخری دم تک لڑ یں گے

پیر 30 ستمبر 2019

Ahmed Khan

احمد خان

طویل عرصہ بعد سر پھری قوم کے سر پھرے رہنما نے غیر اقوام کی سر زمین پر دین اسلام کی شان اور وطن کی آن بلند کی ورنہ اس سے قبل تو ہم دوسرو ں کی طرف دیکھتے تھے جب کبھی مسلم امہ کی درست ترجمانی اردگان اور ایرن کے حکومت کے کمان دار کر تے بطور قوم ہم خوشی سے پھولے نہ سماتے ، کبھی اس طر ح کا فخر ذوالفقار بھٹو نے قوم کو عطا کیا تھا،بھٹو کے بعد جتنے بھی سربراہ حکومت آئے کم و پیش سبھی نے اقوام متحدہ یاترا کو بس گفتناً نشستاً بر خاستاً کا ذریعہ گردانا ، اب کے بار مگر جس طر ح سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے بغیر لگی لپٹی دین اسلام اور مسلم امہ سے بغض رکھنے والوں کی ” گو شمالی “ کی اس کی تو صیف کے بغیر چارہ نہیں ، اقوام متحدہ پر عملا ً اور قولا ً ہر دو لحاظ سے غیر مسلم ممالک کا غیر اعلانیہ قبضہ رہا ہے ، قبل اس سے کیا ہوتا رہا ہے ، اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں امریکہ بہادر اور اس کے ہم نوالہ و ہم پیالہ مسلم امہ پر گر جتے بر ستے رہے مگر اس بار اقوام متحدہ میں جناب طیب اردگان اور جناب عمران خان نے سب کو رگڑا کر رکھ دیا پہلے جناب طیب اردگان نے مسلم امہ کی ترجمانی کا فریضہ ادا کیا ، اپنے خطاب میں انہو ں نے وہ کچھ کہا جس سے شرمائیں یہود ، جو کسر رہ گئی اسے پاکستان کے خان نے پو را کر دیا ، وہ امریکہ بہادر جو صرف حکم دینے کا عادی تھا ، طیب اردگان اور عمران خان نے اسے پچھلے قدموں جانے پر مجبور کر دیا ، اقوام متحدہ میں وزیر اعظم پاکستان کی تقریر معذرت خوانہ کے بجائے جارحانہ تھی ، بڑے پر اثر ، نپے تلے اوردل نشیں لہجے میں پاکستانی حکمران نے اسلام کی عظمت بیاں کی مقبوضہ کشمیر کے المیے پر بھا رت کو چاروں شانے چت کیا اور بااعتماد انداز میں چلتے بنے ، پاکستانی قوم اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی سفاکیت کے شکار کشمیری عمران خان سے اسی لب و لہجے اور اسی طر ح کی ترجمانی کی آس لگا ئے بیٹھے تھے ، پاکستا ن سے عازم سفر ہو تے وقت سفیر کشمیر کا وعدہ کر کے جانے والے مسلم امہ کے سفیر کے عہدے پر فا ئز ہو گئے ، کما ل خوب صورتی سے پاکستان کے وزیر اعظم نے اسلا م کی سچا ئی اور بڑائی بیاں کی ، وہ پلیٹ فارم جہاں مسلم ممالک کے سر براہان احساس کمتری کا بوجھ لا دے رٹی رٹائی تقاریر کر کے سمجھتے کہ انہوں نے بڑا تیر مار ا ، اقوام غیر کے اسی پلیٹ فارم پر پاکستان کے وزیر اعظمنے آئے اور چھا گئے والا کا م کیا ، کیا اس سے قبل پاکستان کے کسی سربراہ حکومت نے اپنے پیارے دین کی اس شان سے بڑائی بیاں کی ، کیا اس سے قبل کسی پاکستانی حکمران نے اس بہادری سے اقوام متحدہ میں کشمیر کے باسیوں کے لیے صدائے احتجاج بلند کی ، کیا اس سے قبل کسی پاکستانی حکمران نے اقوام متحدہ میں بھارت کو اس طر ح سے ناکو ں چنے چبوائے ، نوے کی دہائی کے بعد اگر کسی پاکستانی حکمران نے بھارت کی آنکھو ں میں آنکھیں ڈال کی بات کی وہ آپ کے مو جو دہ وزیر اعظم ہیں ، کما ل خوب صورتی سے خان نے مقبوضہ کشمیر کی زبو ں حالی کے بابت عالمی ضمیر کو جگا نے کی سعی ، بہت سے احباب کے خیال میں ” زباں و کلا م “ سے بھلا کیا حاصل وصول ، عر ض یہ ہے کہ اقوام متحدہ میں کی جانے والی تقریر کسی ایسے ویسے فر د کی نہیں تھی ، ایک ایٹمی قوت اور ایک بہترین فوج رکھنے والے ملک کے وزیر اعظم کی تھی ، تقریر کے مندرجات پر غور فر مائیے جس دبنگ لہجے میں جناب خان نے دین حنیف کی شان بیان کی ، جس طر ح سے مقبوضہ کشمیر سے پاکستان اور پاکستانی قوم کی ” دل لگی “ کو ہوا دی ، جس کڑ ک دار انداز میں بھارت کے مکروہ چہرے سے نقاب سرکا یا ، اقوام متحدہ کے اہم ترین اجلاس میں بیٹھے دیگر ممالک کے سربراہان حکومت کے لیے شفاف پیام تھا کہ کو ن حق پر ہے اور کو ن باطل قوتوں کا پیروکار ہے ، دو ٹوک انداز میں اقوام عالم پر واضح کیا گیا کہ پاکستان اب معذرت کے خانے سے نکل کر جارحانہ کے خانے میں داخل ہو چکا ، کیا ہم بھو ل گئے کہ ماضی میں مقبوضہ کشمیر کے بارے میں امریکہ اور بر طانیہ کا طر زعمل کیا تھا ، یہ موجودہ وزیر اعظم کا کمال ہے آج بر طانیہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کے خلاف لب وا کر نے پر مجبور ہے ، کچھ اسی قسم کا طر ز عمل امریکہ بہادر کابھی دیکھا ئی دیتا ہے ، اس پو رے قصے کو دو لفظوں میں یو ں بیان کیا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے ذریعے اقوام عالم کو آگاہ کر دیا ہے ، بھارت کامل طور پر جابر اور ظالم ریاست ہے جو مقبوضہ کشمیر میں ہمارے مسلمان بھائی بہنوں پر ظلم کر رہا ہے اگر بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم سے اقوام عالم نے نہ روکا پھر پاکستان وہ کر ے گا جو اس صورت حال میں اسے کر نا چا ہیے ۔

شاباش عمران خان ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :