
"ایجنڈا عمرانیہ اور غیر ملکی قرضہ جات"
منگل 13 اپریل 2021

احتشام الحق شامی
درج ذیل رپورٹ ملاحظہ فرمایئے اور پھر عام پبلک کے ساتھ ڈی چوکی بھی مہنگائی کے ایک نئے طوفان کا سامنا کرنے کے لیئے تیاررہیں ،کیونکہ آپ کی کھالوں کو ادھیڑ کر یہ سارا قرضہ واپس کیا جائے گا۔یہ سوال پھر اپنی جگہ موجود رہے گا کہ آخر اتنا سارا قرضہ کہاں گیا ہے؟ اور کس مد میں خرچ ہوا ہے؟
آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان پر واجب الادا بیرونی قرضوں اور واجبات کا مجموعی حجم 90ارب 12کروڑ 40لاکھ ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔
(جاری ہے)
واضع رہے کہ موجودہ حکومت کی اپنی وزارتِ خزانہ کی رپورٹس اور اعداد و شمار کے مطابق سابق نواز شریف حکومت آئی ایم ایف کو خیر آباد کہ چکی تھی اور اس ضمن میں اسّی فیصد قرضہ واپس ادا کیا جا چکا تھا۔ اس بات کا اظہار موجودہ حکومت کی جانب سے ایک اسمبلی اجلاس میں بھی کیا گیا تھا جو ریکارڈ پر موجود ہے۔
پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ موجودہ زمانے میں ممالک پر قبضہ کرنے کے لیئے راکٹوں اور میزائلوں سے حملے نہیں کیئے جاتے،ممالک کی معیشتوں کو ڈانوں ڈول کیا جاتا ہے۔ ملکِ پاکستان کے گھٹنے ٹیکنے کے لیئے موجودہ ون پیج رجیم کو مسلط کیا گیا،پوری منصوبہ بندی کر کے دھڑا دھڑ قرضے ملک پر چڑھائے گئے،ملک کو انتہائی مقروض کیا گیا اور اب دائیں بائیں سے عوام کی زہن سازی کے لیئے خوشحال عوام اور ملک کے لیئے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے یا اسے عالمی مالیاتی اداروں کے گروی رکھ کر قرضے معاف کرانے کی باتیں مارکیٹ میں پھیلائی جا رہی ہیں۔
اس بات کو دوبارہ زہن نشین کر لیجئے کہ ملکِ پاکستان کی معیشت مکمل طور پر آئی ایم ایف کے کنٹرول میں جا چکی ہے،اورعوام کی روز مرہ استعمال میں ہونے والی اشیائے خورد و نوش کے نرخ آئی ایم ایف کی ہدایت پر مقرر کیئے جا رہے ہیں،جبکہ بجلی،اور سوئی گیس کی قیمتیں دو سال سے مذکورہ مالیاتی ادارہ فکس کر رہا ہے۔ ایجنڈا عمرانیہ کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات،وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان مکمل طور پر آئی ایم ایف کی دسترس میں جا چکے ہیں اور مذکورہ اداروں کی تمام تر پالیساں آئی ایم ایف کے اہلکار بنا اور پھر انہیں لاگو کر رہے ہیں۔
اگر کسی کو میری گزارشات کا یقین نہیں تو مذکورہ اداروں کے کسی پاکستانی اہلکار سے اس بابت پوچھ کر تسلی کر سکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.