جینا ذلت سے ہو تو مرنا اچھا ،نوزشریف

پیر 14 اکتوبر 2019

Chaudhry Muhammad Afzal Jutt

چوہدری محمد افضل جٹ

احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر پاکستان مسلم لیگ کے قائد میا ں محمد نوازشریف نے کہا کہ وہ ووٹ کے تقدس اور حرمت آدمیّت کی سربلندی اور پاکستانیوں کے جمہوری حقوق کی پاسداری کے جرم کی سزا کاٹ رہے ہیں انہوں نے نہ تو کوئی کرپشن کی ہے اور نہ ہی کسی ایسی خطاء کے مرتکب ٹھہرا ہوں کہ جس کی سزا میں انہیں قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے وطن عزیز کو ترقی و خوشحا لی کی راہوں پر گامزن کرنا ہی میرا سب سے بڑا جرم ہے ذات ربّ اقد س اور اس کی مخلوق جب بھی مجھے موقع دے گی میں ایسے جرائم کا ارتکاب کرتا رہوں گا کیونکہ یہ میرا مقصد سیاست ہے یہ اور بات ہے کہ احتساب اور انصاف کے نام نہاد دعویداروں نے سب خطائیں ،جزائیں اور سزائیں میرے نامہ اعمال میں لکھ دی ہیں۔

۔

(جاری ہے)

مرحوم محسن نقوی نے کیا خوب کہا ہے۔
ہر جرم میری ذات سے منسوب کر دیا اس نے محسن
میرے سوا شہر میں کیا معصوم ہیں سارے
اس موقع پر قائد محترم نے تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے،کال کو ٹھڑی کی صعوبتوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے اور عمرانی عقوبت خانے میں قید تنہائی کے کربناک لمحوں کی تکالیف کو جھٹکتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ اور دھرنے کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا اور مسلم لیگی کارکنوں سے کہا کہ وطن عزیز کو نحوست کے سائیوں سے نکالنے اور غریب مزدوروں،کسانوں،دیہاڑی داروں، محنت کشوں کو ایک سال تین ماہ سے ملک پر مسلط عذاب سے نجات دلانے کے لئے آزادی مارچ میں شامل ہوں بلکہ یہ ہر پاکستانی پر واجب ہو چکا ہے کہ وہ ارض پاک کی سلامتی اور اپنی آنے والی نسلوں کی بہتری کی خاطر مولانا فضل الرحمن کے شانہ بشانہ نکلیں تاکہ پیارا دیس جھوٹوں،مکاروں،بئیمانوں،ٹھگوں اور ملک و قوم کی معاشی بدحالی کے ذمہ دارٹولے سے آزاد ہو سکے۔

نکمّے ،نالائق ،نااہل اور بے حس ٹولے کی وجہ سے حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں۔کہ۔
گفتگو سے نہ وہ شاعری سے جائے گا
اٹھاؤ عصاء کہ فرعون اسی سے جائے گا
اگر ہے فکر گریباں تو گھر میں ہی بیٹھنا
یہ وہ عزاب ہے جو دیوانگی سے جائے گا
بجھے چراغ عزت نفس پامال چمن ہوا بدحال
یہ رنج جس نے دیے وہ کب خوشی سے جائے گا
 احتساب عدالت میں روسٹرم پر کھڑے ہو کر قائد محترم نے کہا کہ ہم جیلوں اور قید تنہائی سے ڈرنے والے نہیں ،نہ ہی ظلم و جبر کے ہتھکنڈوں سے خوف زدہ ہو کر دن کو رات اور رات کو دن کہنے والے ہیں ہم نے کل بھی آمریّت کا مقابلہ بڑی دیدہ دلیری سے کیا تھا اور آج بھی شخصی آمریّت کے جبر کا سامنا حوصلے اور استقامت سے کر رہے ہیں مجھے جیل میں رکھیں میرے تمام مسلم لیگی کارکنوں کو پابند سلاسل کر دیں ،گوانٹاناموبے لے جائیں یا کالا پانی دیش نکالادے دیں نہ میں اپنے نظریے سے پیچھے ہٹوں گا نہ مسلم لیگی کارکن ،،نوازشریف کے سلوگن ،ووٹ کو عزت دو،،، کے فلسفے سے رو گردانی کریں گے۔

۔نواز شریف تیری جرات،بہادری ،استقامت ،حوصلے اور خودداری کو ہمارا سلام۔
 ہرگز مجھے قبول نہیں ضد تیری کہ میں
خودداریوں کو بیچ کر جبر کے آگے سر خم کروں
یہ سر مجھے عزیز ہے عزت کی حد تلک
عزت نہیں تو سر کا میں گردن پہ کیا کروں
نوازشریف زندہ باد / پاکستان پائندہ باد

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :