عید پرمہنگائی کا بم

ہفتہ 17 جولائی 2021

Dr Ghulam Mustafa Badani

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی

پاکستان میں ہمیشہ سے سیاسی جماعتوں کاوطیرہ رہاہے کہ جب وہ اپوزیشن میں ہوتی ہیں ان کے بیانات سے یوں لگتا ہے کہ عوام کا ان سے بڑھ کر کوئی اور خیر خواہ ہے ہی نہیں اور غریب آدمی کے مسائل کو ان سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔ عوام کا جتنا درد ان کے دل میں ہے اور کسی کے دل میں نہیں ہے۔جب یہ سیاسی مداری اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو دعوے کرتے ہیں کہ برسرِ اقتدار آنے کے بعد عوام کے مسائل کا حل اور انہیں ریلیف مہیا کرنا ان کی پہلی ترجیح ہو گی۔

اقتدارمیں آتے ہی عام آدمی کے تمام مسائل چٹکیاں بجاتے ہی حل کر دیں گے۔عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات مل جائے گی اور عوام کا معیارِ زندگی پلک جھپکتے میں بلند ہو جائے گا۔ مگر جب یہی سیاسی پارٹیاں برسرِ اقتدار آتی ہیں تو عوام سے کئے گئے وعدوں کو یکسر فراموش کر دیتی ہیں اورطرح طرح کی تاویلیں گھڑنا شروع کر دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایسا ہی پی ٹی آئی کی جماعت نے کیا ہے جب وہ اپوزیشن میں تھی تو اس کے قائدین نے اپنے جلسوں، اخبارات کو دئے گئے انٹر ویوز اور چیلنلز کے پروگراموں میں عوام کی مشکلات دور کرنے کے دعوے کئے تھے۔

موجودہ حکمران اب عوام سے کئے گئے وعدوں کو فراموش کر چکے ہیں۔۔پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی مجموعی آبادی کا 40 فیصد خطِ غربت کے نیچے زندگی گزار رہا ہے، ملک میں مہنگائی بے حد تشویشناک ہوچکی ہے کہ دوسری جانب بیروزگاری بھی برق رفتاری سے بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ جو معاشرے میں بے یقینی اور اضطراب کو جنم دے رہی ہے۔ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے غریب عوام دو وقت کی روٹی سے محروم ہو گئے ہیں تو دوسری طرف مافیا ء نے اشیا خوردونوش اور روز مرہ کے استعمال کی اشیا کو نا جائز طور پر ذخیرہ کر کے مصنوعی بحران پیدا کر د یا ہے جس سے ایک جانب عوام کی قوت خرید شدید متاثر ہو ئی ہے تو دوسری طرف ملک میں آٹے ،چینی ،گھی ،تیل ،سبزیاں،گوشت اور دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتو ں میں سو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوگیا ہے غریب عوام جن کی محدود آمدنی ہے انہیں اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کبھی چینی اورکبھی آٹے کا بحران پیدا کرکے ان کی قیمتوں کوبڑھادیا جاتا ہے تو کبھی بجلی ،گیس اور پیٹرول کی قیمتیںآ سمان سے باتیں کر نے لگ جاتی ہیں جس سے غریب عوام مہنگائی کی وجہ سے زندہ درگورکردیاگیاہے۔


رواں ہفتے پیٹرول ملکی تاریخ کی مہنگی ترین سطح پر پہنچ گیاہے ،حکومت نے عید الاضحی کے موقع پرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام پر مہنگائی کابم گرادیاگیاہے،وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری پیغام میں بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم نے اوگرا سفارشات کے برعکس عوامی مفاد میں پٹرول کی قیمت میں محض 5.40 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی ہے اورساتھ میں حکومتی نمائندے یہ بھی کہہ رہے ہیں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں پٹرول سستاہے، معمولی اضافہ سے پٹرول کی فی لیٹر قیمت 119.70روپے پرجاپہنچی ہے،پاکستان میں اندھیرنگری چوپٹ راج ہے24 گھنٹے کے دوران ایل پی جی کی قیمت میں دوسری مرتبہ اور ہوشربا اضافہ کر دیا گیا، اوگرا کی جانب سے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کے نوٹیفکیشن کے اجرا کے 24 گھنٹے بعد ایل پی جی کی قیمت میں مزید 10 روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا ہے،جس کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت 170 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ اوگرا نے قیمت میں دوسری مرتبہ اضافے سے 24 گھنٹے قبل سرکاری سطح پر ایل پی جی کی فی کلو قیمت 160 روپے مقرر کی تھی قیمت بڑھنے سے ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 2ہزار روپے اور کمرشل سلنڈر 7 ہزار 750 روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے ایک جانب پٹرولیم مصنوعات، بجلی اور ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا، تو دوسری جانب دیگر اشیا بھی مہنگی ہو چکیں ادارہ شماریات نے مہنگائی میں اضافے سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے تحت ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں ہیں، ہفتہ وار بنیادوں پر ٹماٹر، پیاز، چینی، لہسن ، آلو مہنگے ہوئے، انڈے، چاول، آٹا، دودھ ، دہی بھی مہنگے ہوئے۔


دوسری جانب وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت ای سی سی اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر 3 بنیادی اشیا ضروریہ مزید مہنگی کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کی فی کلو قیمت میں 17 روپے کا اضافہ کردیا گیا، اب یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی 68 کی بجائے 85 روپے فی کلو میں دستیاب ہوگی، اسی طرح 20 کلو آٹے کا تھیلا مزید 150 روپے مہنگا کردیا گیا ہے اور 20 کلو آٹے کے تھیلے کی نئی قیمت 950 روپے کردی گئی ہے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 170 روپے فی کلو کی قیمت پر ملنے والے گھی کی نئی قیمت 260 روپے مقرر کردی گئی۔


پاکستان تحریک انصاف والو تمہارا منشور کدھر ہے؟تمہاری عوامی ہمدردی کہاں ہے؟آپ کی گورنس کیسی ہے ؟آپ چاہتے کیا ہیں ؟اس قوم کو ذلت اور ظلمت کی کن گہری ترین وادیوں میں ڈالنے کا ارادہ ہے؟یہاں ہوکیا رہا ہے ؟آپ کو نہیں پتا؟مہنگائی کا جن کس قدر بے قابو ہے کیا آپ بے خبر ہیں؟عمران خان صاحب عوام مر رہی ہے آپ کہاں ہیں؟کن کے سہارے پر ملک و قوم کو چھوڑ دیا ہے؟جدھر بھی جائیں جہاں بھی بات ہو موضوع سخن یہی ہوتا ہے ہر پاکستانی مہنگائی کے خون آشام پنجوں کی زد میں ہے، عوام مر رہی ہے حکومت مار رہی ہے،آپ اور ماضی کے حکمرانوں میں فرق کیا ہے؟انہوں نے بھی عوام کے حقوق شرم ناک حد تک غضب کئے اور اب بھی یہی صورتحال ہے۔

عمران خان کے وزرا ،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار بزدار ان کی کابینہ کہاں ہے ؟جنہیں پتا ہی نہیں ان کی ذمہ داریاں کیا ہیں یا کسی اور ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ،لوٹ مار روکنے کو کچھ اقدامات دور دور تک نظر نہیں آ رہے مگر ان کا کوئی قصور نہیں اصل بات توگورننس کی ہے جو شاید پاکستان کی نا اہل ترین گورننس کہلانے کی حقدار ہے،اتنا ظلم نہ جانے یہاں کی عوام جی کیسے رہی ہے؟اس اس چیز کی قیمت روزانہ کی بنیاد پر آسمان کی طرف محو پرواز ہے جو کسی بھی آدمی کی روزانہ کی ضروت ہے،ریاست مدینہ میں عوام سے روٹی چھن چکی ہے،بتایا جائے ہر چیز پر ٹیکس ادا کرنے والے کو اور کتنا نچوڑا جانا ہے ؟اس کی مزید کتنی نسلوں نے روٹی،روزگار،صحت اور تعلیم سے محروم رہنا ہے ؟مہنگائی کے اثرات سے لاقانونیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

مہنگائی کی وجہ سے معاشرے میں غربت، بے چینی، مایوسی، افراتفری پھیلی ہے اور بے روزگاری کے باعث چوری، قتل، دھوکا دہی، ریپ کیسز اور دیگر جرائم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اور ان سارے مسائل کی ایک ہی جڑ مہنگائی اور غربت ہے۔اب عوام کی سوچ تبدیل ہورہی ہے جنہوں نے تبدیلی کے خوبصورت نعرے سن کربلے کوووٹ دیاتھااب وہ برملاکہہ رہے ہیں کہ اگریہی تبدیلی تھی توان سے سابقہ کرپٹ اور نامی گرامی بے ایمان حکمران ہی اچھے تھے جوعوام کوڈیلیورکررہے تھے ،ایسی سوچ پاکستان تحریک انصاف اورخاص طورپر وزیراعظم عمران خان کیلئے ایک لمحہ فکریہ سے کم نہیں ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :