
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- گل بخشالوی
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر ِپاکستان کا خطاب اور اپوزیشن!!
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر ِپاکستان کا خطاب اور اپوزیشن!!
جمعہ 13 ستمبر 2019

گل بخشالوی
سابق حکمران جماعتو ں نے عملی طو رپر مقبوضہ کشمیر کے معصوم لوگوں کے درد کو محسوس نہیں کیا بلکہ کشمیریوں کے دشمن مودی کو گل لگاتے رہے اُس کیساتھ وطن عزیز اور بھارت میں بیٹھ کر دعوتیں اُڑاتے رہے آج اگر پاکستان مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیری قوم کی جدوجہد آزادی میں عملی طور پر کھڑا ہے ،کشمیری قوم کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے آواز ِحق بلند ہورہی ہے افواجِ پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے دوٹوک مئوقف سے اگر آزادی کشمیرکی جدوجہد کو عالمی سطح پر تقویت ملی ہے تو اپوزیشن کو بھی ذاتی اختلافات کو وقتی طور پر کشمیریوں کی حوصلہ افزائی کیلئے نظر انداز کردینا چاہیے تھا لیکن دنیا نے دیکھ لیا کہ پاکستان کی اپوزیشن سابق حکمران اور اُن کے درباری کشمیر کے درد سے بے خبر اور بے پرواہ ہے اگر اُن کو پرواہ ہے تو صرف اپنی اُس قیادت کی جو مختلف جرائم کے الزام میں زیر حراست ہیں ۔
(جاری ہے)
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر پاکستان کے خطاب کا مقصد کشمیر کاز کو قومی سطح پر تقویت دینا تھا قومی یکجہتی کا اظہار کرنا تھا لیکن اپوزیشن نے اپنے کردار اور عمل سے دنیا پر ثابت کر دیا کہ ہمیں کشمیر سے یکجہتی کی ضرورت نہیں ہمیں اپنی وہ قیادت عزیز ہے جو مکافاتِ عمل کا شکار ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا تھا کہ پاکستان قومی یکجہتی کی پہچان ہے دنیا جانتی ہے کہ پاکستان کن حالات سے گزررہا ہے پاکستان دشمن کے نشانے پر ہے لیکن اپوزیشن کو احساس نہیں ہوا،اجلاس میں اُن کی شرکت کا مقصد مودی سرکارکو باور کرانا تھا کہ ہم کل بھی تمہارے ساتھ تھے آج بھی تمہارے ساتھ ہیں ۔اپوزیشن زیر حراست قومی ملزمان اراکین پارلیمنٹ کی پورٹریٹ ساتھ لے کر آئی تھی اُن کا مقصد ہنگامہ آرائی تھا جس کا اپوزیشن نے بھرپور مظاہرہ کیا اپوزیشن کا کہنا تھا کہ زیرحراست اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر کیوں نہیں ہوئے ۔
سوچنا تو یہ ہے کہ قومی زیر حراست مجرمان وملزمان اراکین پارلیمنٹ کا پارلیمنٹ میں لانے کا کیا جواز ہے کیا ہی بہتر ہوتا کہ زیر حراست قومی ملزمان اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت عدالت میں اُن پر لگے الزامات کے فیصلے تک معطل کردی جاتی اُن کی تنخواہیں اور مراعات بند کردی جاتیں لیکن میرے پاکستان میں تو ضمانت پر رہا قومی مجرم اپوزیشن لیڈر ہے اس سے زیادہ میرے قوم کی بدبختی اور کیا ہوسکتی ہے ۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن نے اپنے کردار وعمل سے قومی یکجہتی کے بلند ہونے والی آواز کو مجروح کردیا ۔
جس وقت وزیر اعظم پاکستان پارلیمنٹ میں داخل ہوئے وہ وزیر اعظم جس کی سیاسی بصیرت قوم پرستی ،وطن پرستی کو دنیا نے تسلیم کیا لیکن سابق حکمران اور اُن کے درباریوں نے ذاتی اختلافات میں عمران خان کو بحیثیت وزیر اعظم تسلیم نہیں کیا ۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف جب پارلیمنٹ میں داخل ہوئے تو پٹواریوں اور درباریوں کی شیر آیا ،شیر آیا کی صدائیں گونجنے لگیں اُن میں مریم اورنگزیب کی صداکچھ زیادہ ہی بلند تھی ۔
اسپیکراسد قیصر نے صدر ِپاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو خطاب کی دعوت دی تو اپوزیشن صدرپاکستان کے ڈائس کے گرد ہوگئی اپوزیشن کے اس عمل کو پاکستان کی میڈیا نے آن لائن دکھایا ذاتی اختلافات میں قومی اندھوں نے ایک لمحے کیلئے بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے مقاصد کو نہیں سوچااگر سوچا تو اُن قومی مجرموں کو جو یا توجیل میں ہیں یاعدالت کے کٹہرے میں کھڑے اپنے خلاف مقدمات بھگت رہے ہیں ۔
اپوزیشن گونیازی گو اور کشمیر کا سودا نامنظور نامنظور کی صدائیں بلند لگاتے رہے ،اپوزیشن کے اس غیر پارلیمانی اور غیر اخلاقی عمل سے ثابت ہوگیا ہے کہ یہ لوگ ذاتی مفادات کیلئے ذاتی اختلافات میں اخلاقی حدود سے بھی گزر جاتے ہیں ۔پوری قوم نے دیکھا کہ جب اپوزیشن اخلاقی حدود کی سرحد تک آگئی تو وزیرا عظم پاکستان اور صدر پاکستان کی حفاظت کیلئے اسلحہ بردار محافظوں کو بلالیا گیا اس سے زیادہ پارلیمنٹ کی توہین او رکیا ہوسکتی ہے کیا ہی بہتر ہوتا کہ عالمی سطح پر قومی پیغام کیلئے بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاکستان کی عوام کشمیر اور آزادی کشمیر کیلئے اُٹھتی صداؤں کو تقویت دینے قومی یکجہتی کا اظہار کرتی اور دنیا کو باورکردیا جاتا کہ!!!
ہم زندہ قوم ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.