سندھ میں گورنر راج نافذ کر کے کراچی کو صوبہ بنایا جائے!!

بدھ 5 اگست 2020

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے کراچی میں حالیہ بارشوں میں پیدا ہونے والی صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے قدرتی آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے ( این، ڈی، ایم ،اے) کو فوری کاروائی کا حکم دیتے ہوئے افواجِ پاکستان سے بھی مدد طلب کی ہے کراچی کی صورتِ حال پر ہر دورِ حکمرانی میں حکمران جماعت نے بھر پور توجہ دی اس وقت بھی سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت اپنے وسائل کی حد تک اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں گنجان آباد شہر کراچی کے کوڑا کرکٹ سے اٹے ندی نالوں کی کہانی بہت پرانی ہے لیکن پاکستان کی میڈیا اور بے ضمیر سیاستدانوں کی زبانیں بے لگام ہیں تحریکِ انصاف کی دو سالہ حکمرانی میں ندی نالے گندگی سے بھرے ہیں اور نہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت بے پروا ہے ، کراچی کے کچرے پر سیاست کرنے والے اپوزیشن اور حکمران جماعت کے عوامی نمائندے وطن عزیز کی بد نامی کا سبب بن رہے ہیں تحریکِ انصاف کے منتخب اراکین اسمبلی تحریکِ انصاف کی حکمرانی سے پہلے کہاں تھے کیا وہ خدائی مخلوق ہیں یا پہلی بار منتخب ہوئے ہیں یہ سب آج کی اپوزیشن جماعتوں کے سابقہ کھلاڑی اور چڑتے سورج کے پجاری ہیں
قدرتی آفات کا مقابلہ کوئی زمینی طاقت نہیں کر سکتی بہتر ہو گا کی لفافہ پرست میڈیا پر فضول بیانا ت کی بجائی باہمی اتفاق میں عوام سے محبت میں قومی اور صوبائی حکومت کراچی کے مسائل پر توجہ دے کراچی کا کچرا بیان بازی سے نہیں اٹھایا جا سکتا کراچی کے ندی نالوں کے اطراف میں آبا د بستیوں کے مکینوں کو بھی احساس ہونا چاہیے جو کچرا وہ ندی نالوں میں پھنکتے ہیں بارش میں وہ ہی کچرا برساتی پانی کے ساتھ ان کے گھروں داخل ہوتا ہے
ہمیں سوچنا ہو گا کراچی کس ایک سیاسی جماعت کا شہر نہیں ہم سب پاکستانیوں کی شان اور ہماری دیس کی پہچان ہے فضول بیانات کی بجائے کراچی کے عوام کو آئے روز کی مصیبت سے نجات دلانے کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے!!!
  کراچی کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات و احکامات پر صوبہ سندھ کی حکمران جماعت ۔

(جاری ہے)

کراچی کے میئر اور گورنر سندھ کے بیانات افسوسناک ہیں سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم نے کراچی کو سہانے خوابوں کے سوا کچھ نہیں دیا !! جانے حقائق کو کیوں نظر انداز کیا جاتا ہے سندھ پر پیپلز پارٹی گزشتہ پینتیس سال سے حکمران ہے آج بھی ان کی حکمرانی ہے لیکن سندھ کے عوام آج بھی بنیادی حقوق سے محروم ہیں انہوں نے کراچی کو کیوں نہیں سوچا
کراچی کے مئیر وسیم اختر کو بھی آٹیکل ..140/ A۔

یاد آگیا ایم کیو ایم کراچی کی بادشاہ سیاسی جماعت تھی ہر دورِ حکمرانی میں ہر حکومت کے کاسہ لیس رہے انہوں نے کراچی کو بند بوری لاشوں کے سوا کیا دیا اس وقت آرٹیکل یاد کیوں نہیں آیا جوآج تحریکِ انصاف کی حکمرانی میں فرشتوں کا نقاب پہن کر مومن بنے پھرتے ہیں ،کراچی کا خیال اس وقت کیوں نہیں آیا!
 گورنر سندھ عمران مسعود کراچی میں فوج طلب کئے جانے پر کہتے ہیں اب وفاقی حکومت کراچی کی صورتِ حال پر پھر پور توجہ دے گی اس کا مطلب ہے وفاق پہلے بے پرواہ تھا گورنرسندھ تحریک انصاف کے کاسہ لیس ضرور ہیں لیکن بحثیت گورنر وہ کسی واحد جماعت کے نہیں پورے سندھ کے گورنر ہیں
 ان کو کہنا چاہیے تھا وفاق کے احکامات اور ہدایات کی روشنی میں ہم حکومتِ سندہ، ایم کیو ایم، میئر کراچی اور شہریوں کے تعاون ست کراچی کے مسائل حل کریں گے لیکن بد قمتی سے پاکستان کے سیاستدان جب با اختیار ہوتے ہیں تو ان کے شعور میں فرغونیت دوڑنے لگتی ہے وہ خو د کو فرشتہ اور مخالفین کو شیطان سمجھنے لگ جاتے ہیں !!!
    پاکستان کے سب سے بڑے گنجان آباد شہر کراچی میں افواجِ پاکستان کے ذیلی ادارے ایف، ڈبلیو، او نے تین بڑے نالوں کی صفائی کا آ غاز کردیا تینوں بڑے نالوں کے اطراف میں آبادی کے مکینوں کا کہنا ہے کہ آبادی میں صفائی کے انتظامات پر توجہ نہیں دی جاتی نالوں میں کوڑا کرکرکٹ پھنکنا ہماری مجبوری ہے ہمارا کوئی پرسان حال نہیں بااثر لوگوں کی ناجائز تعمیرات کی وجہ سے نالے کی چوڑائی کم ہو گئی ہے لیکن ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں سندھ کی حکمران جماعت اور ایم کیو ایم کے خود پرستوں نالوں کے کنارے آبا د غریبوں کو کھبی نہیں پوچھا یہ لوگ انتخابات کے دنوں میں نظر آتے ہیں وعدے کرتے ہیں لیکن الیکشن کے بعد غائب ہو جاتے ہیں ترقیاتی کاموں کے لئے جاری فنڈز ہضم کر جاتے ہیں کراچی شہر اور شہریوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں!
 قدرتی آفات میں ہنگامی طور افواجِ پاکستان کو بلایا جاتا ہے سندھ حکومت اور کراچی کے مئیر کے لئے باعثِ شرم ہے اب گندے نالوں کی صفائی بھی فو ج کرے گی اگر فوج ہی نے ہر ادارے کی ذمہ داری نبھانی ہے تو موجودہ حکومت کس مرض کی دوا ہے مرکز میں حکمران جماعت کی کارکردگی پر انگلیاں اٹھانے والے اپنا گریبان دیکھیں اپنی غیر ذمہ داری کا احساس کریں ۔

سندھ حکومت کی مرکز سے بلا جواز محاذ آرائی اور عوام کے بنیادی حقوق سے غفلت پر اگر عوام گورنر راج اور کراچی صوبہ بنانے کی آواز اٹھا رہے ہیں تو تو یہ ان کا بنیادی حق ھے چار دھائیوں سے سندھ پر حکمران اگر اپنے فرائض سے غافل ہیں تو عوام کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا،سندھ میں گورنر راج نافذ کر کے کراچی کو صوبہ بنایا جائے!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :