عوام پہلے پاکستان اور پھر افواجِ پاکستان کو سوچ رہے ہیں

اتوار 11 اکتوبر 2020

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

پاکستان کے تین مرتبہ کے منتخب سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف نے پاکستان میں پاکستان مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت ، منتخب اراکینِ اسمبلی اور سینٹ کے ممبران سے وڈیو لنک خطاب میں کہا کہ ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج اس وقت ہو گی جب آئین کی پاسداری کرے گی آج تک ملکی مسائل کی جڑ کی تشخیص نہیں ہوئی میں نے اے پی سی کے اجلاس میں بھی کہا تھا کہ اگر آج ہم نے اس مسلے کا حل نہیں نکالا تو آنیوالی نسلوں کو کیا دیں گے!
برطانیہ کی گود میں اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر ایسی باتیں وہ کر رہا ہے جسے پاکستان کی بڑی عدالت سپریم کورٹ نے کہاتم صادق اور امین نہیں ہو، پاکستان کی احتساب عدالت کے فیصلے کے تحت مفرور اور اشتہاری مجرم کو قوم بخوبی جانتی ہے سابق ڈکٹیٹر جنرل ضیاءالحق کی گو د میں سیاسی آنکھ کھولنے والا ہی افواجِ پاکستان کے خلاف دیارِ غیر میں بیٹھ کر زہر اگلنے والا اس مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں افواجِ پاکستان کے خلاف الطاف حسین کی زبان میں بول رہا ہے جس نے وردی میں جنرل مشرف کی صدارت قبول کی تھی
مولانا صاحب بڑے دلچسپ مولوی بھی ہیں کہتے ہیں کہ ایک مولوی نے ایک خاتون کے سوال کے جواب میں کہا کہ شوہر مجازی خدا ہوتا ہے اسے نام سے نہیں پیار سے پکارا کرو ۔

(جاری ہے)

سادہ مزاج خاتون نے بات دل پر رقم کر لی اس کے شوہر کا نام رحمت اللہ تھانماز پرھنے لگی تو سلام پھیرتے ہو ئے بولی ،، السلام علیکم نکے دے ابا !! اسی طرح ہم بھی احترام میں ادارے کا نام نہیں لیتے خلائی مخلوق کہہ کر رانجھا راضی کر لیتے ہیں
حکومت کے کچھ اپنوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک میں مر یم نواز کو گرفتار نہیں کیا جائے گا لیکن لگتا ہے ہمارے عمران خان نے ابھی تک شعوری طور پر تسیلم نہیں کیاکہ وہ وزیرِ اعظم ہیں وہ آج بھی وہ ہی لہجہ بول رہے ہیں جو کنٹینر پر بولا کرتے تھے بہتر ہو گا کہ وہ خود کو وزیرِ اعظم تسلیم کر لیں فلمی گنڈاسہ پھینک دیں اس لئے کہ وہ نہ تو میاں محمد نواز شریف کو پاکستان واپس لا سکتے ہیں اور نہ ہی اپوز یشن کی تحریک کے قائدین کو گرفتار کر سکتے ہیں قوم جان گئی ہے اور قوم یہ بھی جان گئی ہے کہ این آر او پر آپ دستخط نہیں کر یں گے اس لئے کہ دینے والے دیں گے تو آپ دستخط کریں گے اور اب تو ویسے بھی خواجہ آصف نے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ ہمارے تمام ایم این اے استعفیٰ دیں گے دیکھتے ہیںکہ عمران خان سینٹ کے ا نتخاب کیسے کروائیں گے جس سے ظاہر ہے کہ اپوزیشن کو قوم کی فکر نہیں یہ لوگ مارچ میں سینٹ کے انتخابات کے بعد اپنے مستقبل کے لئے پریشان ہیں لیکن وہ استعفیٰ نہیں دیں گے اس لیئے کہ وہ جانتے کہ ان کے کچھ وطن دوست ان ہی کے آ ستینوںمیں وقتی طور پر خاموش بیٹھے ہیں اگر ان کو یہ خوف نہ ہوتا تو ایوان ہی میں حکومت کو گرا دیتے لیکن ان کو تو اپنی میںتحریک میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور حکومت کو کامیابی ملتی ہے !
اپوزیشن اور حکمران جماعت میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن قومی مفادات کر نظر انداز کر دینا کہاں کی سیاست اور وطن دوستی ہے پاک فوج پاکستان کی جعرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے قوم اور قوم کے صاحب ضمیر منتخب عوامی نمائندے بخوبی جانتے ہیں پاکستان کے غیور عوام کسی بھی صورت میں وطن دشمن کے ہاتھوں میں کھیلنے والوں کے بیانیہ کا ساتھ نہیں دیں گے پاکستان کے عوام بخوبی جانتے ہیں کہ اپوز یشن کا عوامی مشکلات سے کوئی سروکار ہے اور نہ مہنگائی سے یہ لوگ سینٹ کا الیکشن نہیں چاہتے خود پرست لوگ آئندہ سال مار چ میں ہونے والے سینٹ کے انتخابات میں حکمران جماعت کی ممکنہ اکثریت سے خوف زدہ ہیں افواجِ پاکستان اور دوسرے قومی ادارے سابق حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ کے خلاف حکمران جماعت کے ساتھ ہیں یہ لوگ جانتے ہیں کہ سینٹ میں اکثریت کے بعد قانو ن سازی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی اور قومی لٹیرے آخر کار قومی قانون کے تحت اپنے انجام کو پہنچیں گے یہ ہی وہ خوف ہے جو اپوزیشن کو بے چین کئے ہوئے ہے اس لئے پاکستان کے عوام پہلے پاکستان اور پھر ا فواجِ پاکستان کو سوچ رہے ہیں!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :