
اپوزیشن کے جلسے اور جلسوں میں ان کا ماتم
منگل 8 دسمبر 2020

گل بخشالوی
(جاری ہے)
جب کہ کے تمام تر دباﺅ کے باوجود وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں، اپوزیشن کا اتحاد یونین آف کروکس، چی گویرا نہ بنے ، مشرف نے اپنی کرسی بچانے کے لیے انہیں این آ ر او دیا،مجھے کرسی چھوڑنی پڑی تو چھوڑ دونگا لیکن ملک سے غداری نہیں کرونگا جب تک معاشرہ چوروں اور عام لوگوں میں فرق نہیں کرے گا تب تک ترقی نہیں ہوسکتی ، میڈیا میں کچھ لوگ مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف کو بچانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں اگر اپوزیشن والے یہ سمجھ رہے ہیں کہ جلسے سے میرے اوپر کوئی پریشر بڑھ جائے گا تو یہ ان کی بڑی غلط فہمی ہیں بے شک یہ جلسہ کریں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے ، لیکن کورونا کی موجودہ صورتِ حال بے حد تشویشناک ہے یہ ٹولہ صرف اپنی کرپشن بچانے کے لیے اکٹھا ہے، عام آ دمی کے مسائل سے ان لوگوں کا کوئی واسطہ نہیں، ان عناصرکی قسمت میں صرف رونا ہی لکھا ہے اور یہ لوگ 13 دسمبر کے بعد بھی روتے رہیں گے۔ ان کے دورِ حکمرانی کی نسبت نیب آج آزاد ہے،البتہ جیلیں ہمارے ماتحت ہیں میں اداروں کے اندر کسی قسم کی مداخلت نہیں کروں گا، جو بھی ملوث ہو گا اسے سزا ملے گی۔‘
اپوزیشن کے دباﺅ کے جواب میں وزیرِ اعظم عمران خان کے جواب سے انداز ہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر مطمئن ہیں اس لئے لگتا ہے آنے والا کل آج کی نسبت زیادہ خوبصورت ہے اگر اپوزیشن تسلیم نہیں کرتی تو یہ ان کی کم ظرفی اور خود پرستی ہے دنیا بھر کے حکمرانوں نے پاکستان کے وز یر اعظم عمران خان کی حکمتِ عملی کو تسلیم کر لیا ہے۔ گو کہ حصولِ اقتدار کے لئے عمران خان کی پرواز تنہا تھی لیکن آج وہ اداروں کو ساتھ لے کر پاکستان اور پاکستان کے خوبصورت مستقبلکے لئے میدانِ عمل میں ہیں اور قوم کے باشعور لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ قومی سا لمیت اور عوامی خوشحالی کے لئے ادارو ں کی اہمیت اور کردار کو نظر انداز کرنا وطن دوستی ہے اور نہ عوام دوستی !!
، عمران خان کی اسی سوچ سے اس کی حکمرانی مستحکم ہے لیکن پاکستان کے خود پرست سابق حکمران اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے کل جو کھک پتی تھے آج کرب پتی ہیں تو کیوں اور کیسے؟ قوم ایسے قومی لٹیروں کر کیسے نظر انداز کر سکتی ہے کل نواز شریف نے جن کو اپنی حکمرانی میں آگے لگایا تھا آج ان کے ساتھ عمران خان کے آگے لگے ہیں پاکستان دشمن قوتوں نے اپوزیشن کو ٹرک کہ بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے اپوز یشن اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ان کے جلسوں میں آنے والے لوگ ان کے ووٹر ہیں وہ تو ان کے جلسوں میں ان کے ماتم سے لطف اندوز ہونے کے لئے آتے ہیں!!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.