اپوزیشن کے جلسے اور جلسوں میں ان کا ماتم

منگل 8 دسمبر 2020

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں سابق دور کے حکمر انوں پر مشتمل اپوزیشن الیون13 دسمبرکو لاہور میں جلسے کو حکومت کے خلاف فائنل راونڈ قرار دے رہے ہیں اپوزیش اس خوش فہمی میں ہے کہ کہ اس جلسے کے ساتھ ہیں عمران خان کی حکومت ختم ہو جائے گی اور عمران خان جیل میں ہوں گے ایسے دعوے وہ پہلے کے جلسوں میں بھی کرتے رہے ہیں لیکن ان جلسوں کے بعد انہوں نے خوابِ اسلام آباد کی تعبیر دیکھی اور نہ احتساب عدالت کو تالے لگے 13 دسمبر بھی پہلی خوش فہمیوں میں گزر جائے گا اس لئے کہ قوم ان کو ان کی حکمرانی میں دیکھ چکی ہے باری کی حکمرانی میں ان سابق حکمرانوں نے پاکستان اور پاکستان کے عوام کو کیا دیا سوائے لوٹ مار اور اقرباءپروری کے اس لئے قوم ان کو ووٹ کی طاقت سے مسترد کر چکی ہے، ان کے نہ مانوں کے شور میں گلگت بلتستان کے عوا م نے ووٹ کو عزت دے کر ان کو آئینہ بھی دکھا دیا لیکن عمران فوبیا میں مبتلا اپوزیشن کو آرام نہیں آرہا ہے اس لئے کہ ان کی عیاش زندگی شبِ تاریک کی طرف بڑھ رہی ہے اپوزیشن الیون نے حکمران جما عت کے خلاف کیا کچھ نہیں کیا لیکن ان کے حق میں تو کچھ بھی نہیں ہوا اس کے باوجود انہوں نے حالات کی نزاکت کو محسوس نہیں کیا اس لئے آج بھی فضل الرحمن ( فضل الرحمان کو مولانا لکھنا مولانا کی توہین ہے) کہتے ہیں 13 دسمبر کو ہونے والے لاہور کے جلسے میں بھرپور شرکت کرینگے نااہل حکمرانوں کی پشت پناہی کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ہم فوج کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں لیکن سب کو آئین کے دائرے میں رہنا ہوگا ہمارے نااہل حکمرانوں نے بھارت کو خطے میں بالادستی دلا دی ہے پاکستان کی پوری تاریخ میں ایسا نا اہل حکمران نہیں آیا امت مسلمہ اس وقت یتیم ہے، اسرائیل کو بالادستی دلائی جا رہی ہے، کورونا کی آ ڑ میں بچوں کا مستقبل تباہ کیا جا رہا ہے ۔سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ لاہور جلسے میں بھی رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں اور کارکنوں کوہراساں کیا جارہا ہے ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔

لیکن عوام کا جوش و خروش بتا رہا ہے کہ 13 دسمبرکو لاہور میں تاریخی جلسہ ہوگا۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ مینار پاکستان کا گراﺅنڈ 13 دسمبر کو بھرے گا ،عمران خان سن لیں اب ہم آپ کو نہیں چھوڑینگے ،آ پ کو جیل بھیجیں گے ۔ قائد نواز شریف کی بات ہمارے لئے حکم کا درجہ رکھتی ہے۔ نواز شریف بہت بہتر انداز میں لندن سے قیادت کر رہے ہیں ،
جب کہ کے تمام تر دباﺅ کے باوجود وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں، اپوزیشن کا اتحاد یونین آف کروکس، چی گویرا نہ بنے ، مشرف نے اپنی کرسی بچانے کے لیے انہیں این آ ر او دیا،مجھے کرسی چھوڑنی پڑی تو چھوڑ دونگا لیکن ملک سے غداری نہیں کرونگا جب تک معاشرہ چوروں اور عام لوگوں میں فرق نہیں کرے گا تب تک ترقی نہیں ہوسکتی ، میڈیا میں کچھ لوگ مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف کو بچانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں اگر اپوزیشن والے یہ سمجھ رہے ہیں کہ جلسے سے میرے اوپر کوئی پریشر بڑھ جائے گا تو یہ ان کی بڑی غلط فہمی ہیں بے شک یہ جلسہ کریں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے ، لیکن کورونا کی موجودہ صورتِ حال بے حد تشویشناک ہے یہ ٹولہ صرف اپنی کرپشن بچانے کے لیے اکٹھا ہے، عام آ دمی کے مسائل سے ان لوگوں کا کوئی واسطہ نہیں، ان عناصرکی قسمت میں صرف رونا ہی لکھا ہے اور یہ لوگ 13 دسمبر کے بعد بھی روتے رہیں گے۔

ان کے دورِ حکمرانی کی نسبت نیب آج آزاد ہے،البتہ جیلیں ہمارے ماتحت ہیں میں اداروں کے اندر کسی قسم کی مداخلت نہیں کروں گا، جو بھی ملوث ہو گا اسے سزا ملے گی۔‘
  اپوزیشن کے دباﺅ کے جواب میں وزیرِ اعظم عمران خان کے جواب سے انداز ہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر مطمئن ہیں اس لئے لگتا ہے آنے والا کل آج کی نسبت زیادہ خوبصورت ہے اگر اپوزیشن تسلیم نہیں کرتی تو یہ ان کی کم ظرفی اور خود پرستی ہے دنیا بھر کے حکمرانوں نے پاکستان کے وز یر اعظم عمران خان کی حکمتِ عملی کو تسلیم کر لیا ہے۔

گو کہ حصولِ اقتدار کے لئے عمران خان کی پرواز تنہا تھی لیکن آج وہ اداروں کو ساتھ لے کر پاکستان اور پاکستان کے خوبصورت مستقبلکے لئے میدانِ عمل میں ہیں اور قوم کے باشعور لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ قومی سا لمیت اور عوامی خوشحالی کے لئے ادارو ں کی اہمیت اور کردار کو نظر انداز کرنا وطن دوستی ہے اور نہ عوام دوستی !!
، عمران خان کی اسی سوچ سے اس کی حکمرانی مستحکم ہے لیکن پاکستان کے خود پرست سابق حکمران اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے کل جو کھک پتی تھے آج کرب پتی ہیں تو کیوں اور کیسے؟ قوم ایسے قومی لٹیروں کر کیسے نظر انداز کر سکتی ہے کل نواز شریف نے جن کو اپنی حکمرانی میں آگے لگایا تھا آج ان کے ساتھ عمران خان کے آگے لگے ہیں پاکستان دشمن قوتوں نے اپوزیشن کو ٹرک کہ بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے اپوز یشن اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ان کے جلسوں میں آنے والے لوگ ان کے ووٹر ہیں وہ تو ان کے جلسوں میں ان کے ماتم سے لطف اندوز ہونے کے لئے آتے ہیں!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :