غیر یقینی موسموں کا بجٹ

منگل 15 جون 2021

Mian Habib

میاں حبیب

آج کل بجٹ کا موسم ہے وفاق نے پہل کرتے ہوئے بجٹ کے آلاو میں چھلانگ لگا دی ہے اب صوبوں کی باری ہے دیکھتے ہیں وہ کیا چن چڑھاتے ہیں پنجاب نے مرکز کی تقلید کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ اور 25 فیصد الاونس دینے کا فیصلہ کیا ہے تعلیم، صحت اور زراعت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے دسمبر تک پورے پنجاب کے مستحقین کو ہیلتھ کارڈ جاری کر دیے جائیں گے بعض سروسز پر ٹیکس کی شرح کم کی ہے 7نئی یونیورسٹیاں بنائی جا رہی ہیں اس طرح پنجاب کے بجٹ میں وفاقی بجٹ کی جھلک نظر آتی ہے اللہ کرے ہمارے سیاسی وانتظامی حالات مستحکم رہیں اور معاشی پہیہ گھومنے لگے ویسے آج کل کے ماحول میں ہر طرف بجٹ پر بحث ہو رہی ہے جیسا دیس ویسا بھیس آپ افسردگی کے ماحول میں شہنائی نہیں بجا سکتے اسی طرح بجٹ کے موسم میں کسی اور ایشو کو نہیں چھیڑا جا سکتا ویسے موسموں کے حوالے سے ہم کوئی ایسی پلاننگ نہیں کر پائے جس سے ہم موسموں کی سختیوں سے نمٹ سکیں ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ کن دنوں میں بارشوں کی بھرمار ہو گئی ہم بارشوں سے قبل منصوبہ بندی بھی کرتے ہیں بارشوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات بھی اٹھائے جاتے ہیں اس کے باوجود جب بارشیں ہوتی ہیں تو ہم بارشوں کے پانی میں بہہ جاتے ہیں کیونکہ ہم صرف گونگلوں سے مٹی جھاڑنے والے کام کرتے ہیں مستقل حل کی طرف نہیں جاتے ہم ڈوب مرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں لیکن بچاو کے لیے کچھ نہیں کر پاتے اگر ہم بارشی پانی کو سٹور کرنے کے لیے ذخائر بنا لیں تو ایک تو ہم ڈوبنے سے بچ جائیں اور دوسرا اس پانی کو استعمال میں لا کر اپنی ضرورتیں پوری کر لیں لیکن قربان جائیں حکمت کاروں پر جن کی حکمت کی بدولت ہم سخت گرمی میں پانی کی کمی کے باعث خشک سالی کا شکار ہو جاتے ہیں اور پھر پانی کی تقسیم پر لڑنا شروع کر دیتے ہیں گرمی میں جھلس کر مر جاتے ہیں سردی میں ٹھٹھر کر مر جاتے ہیں بارش ہو جائے تو ڈوب کر مر جاتے ہیں نہ ہو تو جھلس کر مر جاتے ہیں اور اس کے ذمہ دار ہم خود ہیں دنیا میں پاکستان سے زیادہ سخت موسم ہیں لیکن ان لوگوں نے موسموں سے نمٹنے کا فن جان لیا ہے اب وہاں موسم تباہیاں لے کر نہیں آتے زندگی کی روانی موسموں کی بھینٹ نہیں چڑھ جاتی سخت موسموں میں بھی کاروبار زندگی رواں رہتے ہیں اب تو لوگوں نے  زلزلوں پر کنٹرول کر لیا ہے سمندروں کے آگے بندھ باندھ دیے ہیں پانی کے نیچے سے راستے بنا لیے ہیں اور ہم سے ندی نالے کنٹرول نہیں ہو رہے یہ سارا کچھ سوچنے والوں کے لیے ہے کہتے ہیں ناں کہ اگر عقل نہیں تے موجاں ای موجاں چلو فیر موجاں کروں سانو کی، اگر آپ نے ایسے ہی رہنا ہے تو رہتے رہیں چند دن کی کڑاکے کی گرمی نے بل کس نکال دیے تھے پھر اتوار کی صبح بارش نے موسم خوشگوار کر دیا اور لوگوں کے جھلسے ہوئے چہروں پر رونق آگئی یہ قدرت ہے کہ چند لمحوں میں کایا پلٹ دیتی ہے کل تک اے سی بھی کام نہیں کر رہے تھے ہلکی سی بارش نے پنکھوں کی ہوا بھی ٹھنڈی کر دی اور تم اللہ کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاو گے بات بجٹ کے موسم کی ہو رہی تھی اور بات دوسرے موسموں تک چلی گئی ویسے جس طرح ہمیں دوسرے موسموں سے نمٹنا نہیں آتا اسی طرح ہم سیاسی موسم کو بھی نہیں سمجھ پاتے پاکستان میں سب سے بے اعتبارا موسم سیاسی موسم ہے جس کے بارے میں یہ کہنا درست ہو گا کہ کچھ سمجھ نہ آئے خدا کرے پاکستان کی سیاست بھی برسات کے موسم جیسی ہے جس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کب برس جائے اور کب پسینے چھڑوا دے کل بجٹ کے موقع پر پیپلز پارٹی میاں شہباز شریف کے پیچھے ایسے کھڑی تھی جیسے ٹیچر کے پیچھے سٹوڈنٹس کھڑے ہوں لیکن باہر نکلتے ہی بلاول بھٹو صاحب ایسے گرج برس رہے تھے اور ن لیگ وجے یو آئی کو کہہ رہے تھے کہ آپ کو کیا پتہ ہو سیاست کیا ہوتی ہے آپ پیپلزپارٹی میں شامل ہو جائیں آپ کو سیاست سیکھائیں پارلیمنٹ میں بلاول کہہ رہے تھے ہمارے ووٹ شہباز شریف کی صوابدید پر اور باہر کہہ رہے ہیں آپ استعفوں کی بات کر رہے تھے اب استعفے کیوں نہیں دیتے اب الیکشن کیوں لڑ رہے ہو پی ڈی ایم کی دال جوتیوں میں تسلسل کے ساتھ بٹ رہی ہے اور عزم ہے کہ ہم بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے حالانکہ حکومت نے بندوبست کر کے ہی بجٹ پیش کیا تھا بجٹ تک موسم ناہموار ہونے کی پشین گوئی ہے اس کے بعد مطلع صاف ہو جائے گا حکومت بڑا اچھا بجٹ دے کر ایک غلطی کر بیٹھی تھی بلکہ بھونڈوں کی کھکھڑ میں ہاتھ ڈال بیٹھی تھی لیکن اس کا احساس حکومت کو بجٹ اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے ہی یو گیا تھا وزراء نے اس کی مخالفت کر کے فیصلہ واپس کروا دیا تھا لیکن شوکت ترین صاحب روانی میں پڑھ گئے جس پر تنقید کا ردھم ابھی بن ہی رہا تھا کہ بجٹ کے اگلے دن شوکت ترین نے وضاحت کر دی یہ موبائل فون کی کال پر ٹیکس ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر ٹیکس تھا جو واپس لے لیا گیا ہے، گلاں دی گالڑ ویلی قوم نوں تے کم ای ایفو آوندا اے،حکومت کا خیال تھا کہ وہ لمبی لمبی چھوڑنے والوں کو تین منٹ تک محدود کر لے گی اور انٹرنیٹ کو مہنگا کرکے سوشل میڈیا کو بامقصد بنا لے گی لیکن پھر کسی نے سمجھایا کہ آپ کی تو بنیاد ہی نوجوان نسل پر رکھی گئی تھی اور آپ کی تو ساری موجیں ہی سوشل میڈیا کی وجہ سے ہیں اگر ان کے صارفین کو اپنے خلاف کر لیا تو آپ کسی جوگے نہیں رہیں گے جس پر وزیر خزانہ نے باضابطہ اعلان کر دیا کہ نہ تو فون کال پر تین منٹ کے بعد ریٹ بڑھایا جا رہا ہے اور نہ ہی انٹرنیٹ مہنگا کیا جا رہا جاو موجاں مارو حکومت نے اچھا کیا ورنہ سارا بجٹ ایک طرف اور اس حوالے سے جو سوشل میڈیا پر طوفان اٹھنا تھا اس پر حکومت کو لگ پتہ جانا تھا آج سے اسمبلی میں بجٹ پر بحث شروع ہو گی اپوزیشن کے فلاسفرز نے بجٹ میں بڑے موٹے موٹے کیڑے نکال لیے ہیں حکومت کو ڈیفنسیو کرنے کے بھی حربے آزمائے جائیں گے تنقید در تنقید اور جواب در جواب کے ماحول میں اسمبلی کی رونقیں دیکھتے رہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :