
اسٹیٹ بنک آف پاکستان آئی ایم ایف کے سپرد
بدھ 31 مارچ 2021

میر افسر امان
(جاری ہے)
اب عمران خان حکومت میں کلایمکس پر ہے۔ اس سے پہلے بھی امریکی شہری پاکستان میں آ کر ہماری خود مختیاری کا سودا کرتے رہے۔ حکومت غلط ٹریک پر جا رہی ہے۔ جسے نہ روکا گیا تو پاکستان کی سیکورٹی امریکا کے ہاتھ میں چلی جائے گی۔
اس طرح اسٹیٹ بنک آف پاکستان پر وفاق کا کنٹرول کم ہو کر صوبوں کے پاس چلا جائے گا۔ جو امریکا چاہتا ہے۔ پانچ سال کے لیے گورنر کا تقرر ہو گا۔ جسے بعد میں پانچ سال کی ایکسٹنیشن دی جائے گی۔ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کا گورنر کااحتساب سے بری ذمہ ہو گا۔ اس سے اسٹیٹ بنک امریکا کے کنٹرول میں آ جائے گا۔ ویسے بھی اسٹیٹ بنک کے گورنر کی تنخوہ ایک کروڑ تیس لاکھ ماہوار اور اس کے ڈپٹی گورنر کی بھی ایسی بھاری تنخواہ ہے۔ جبکہ مدینہ کی اسلامی ریاست پاکستان کے ملازمین کی پینشن تو بند کی جا کر رہی ہے اور باہر سے آئے ہوئے لوگوں کی اتنی زیادہ تنخوائیں ہیں جو مدینہ کی اسلامی ریاست کے ساتھ سیدھی سادھی منافقت ہے۔ امریکا کے عزاہم سے بھی پاکستانی بخوبی آگاہ ہیں۔ امریکا کا نیا صدر افغانستان سے فوجیں نکالنے سے پیچھے ہٹ رہاہے ۔ طالبان پرالزام لگا رہا کہ اس نے دوحہ معاہدے پر پورا عمل نہیں کیا۔ جبکہ امریکی خودکہتے ہیں کہ اس معاہدے وقت سے آج تک افغانستان میں ایک امریکی سپاہی بھی قتل نہیں ہوا۔بحر حال ہمیں پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت صاحبہ کی اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے بارے میں تشویش سے سرسری طور پر نہیں گزر جانا چاہیے۔ سیاسی پارٹیوں، ماہر معاشیات، صحافیوں،سول سوسائٹی اور عوام کو ان کی تشویش پر اپنے اپنے دائرہ عمل کو آگاہ کرنا چاہیے۔ سب کو مل کر اپنے بیانیوں کو فی الوقت ایک طرف رکھ کر اس وقت اس نازک موقعہ پر ایک نکاتی ایجنڈے پر جمع ہو کر عمران خان حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔ پاکستان کے مالیاتی خود مختیاری کو آئی ایم ایف اور امریکا کی گرفت سے بچانا ہم سب پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے۔ جہاں تک ڈاکٹر پروفیسر شاہدہ وزارت صاحبہ کا تعلق ہے تو یہ خاتون محب ہے۔ پاکستان کی سیکورٹی کے حوالے سے کئی بار اظہار کر چکی ہے۔ہم ان کو پاکستان کے سیکورٹی معاملات میں کئی پروگروموں میں سنتے ر ہے ہیں۔ان پروگراموں کا انتظام مشہور صحا فی، جنگ / امت اخبار کے کالمسٹ ،پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے پر امن استعمال کی معلومات پاکستانی عوام اور دنیا کو آگاہ کرتے رہتے ہیں۔نصرت مرزا صاحب نے اسی سلسلے میں ابھی حال میں” جوہری نشتر تحقیق برائے امن اور خدمت انسانیت“پاکستان ایٹمی انرجی کمیشن لکھی ہے۔ جس کے لیے جناب محمد نعیم چیئر مین پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن نے کہا ہے کہ اس طرز کی کتاب اُردو زبان میں پہلی کتاب ہے۔ نصرت مرزا صاحب سابق مشیر نون حکومت اور سندھ حکومت رہے ہیں۔ کراچی کا ایک ماہنامہ رسالہ زاویہ نگاہ اور انگریزی کے ماہنامہintruction international کے مدیر ہیں۔صاحبو!مالیاتی ساہوکار ادارے، جیسے ورلڈ بنک، آئی ایم ایف وغیرہ ضرورت مند ملکوں کو کم شرع سود پر قرضے مہیا کر تے ہیں، تاکہ ان کی ہنگامی مالیاتی ضروریات پوری ہوں۔ ان کواپنی قسطیں وصول کرنے کی فکر ہوتی ہے۔ کسی ملک کی ترقی سے ان کا دور کا بھی واسطہ نہیں ہوتا۔ا میر جماعت اسلامی سراج الحق صاحب نے پہلے سے ہی عمران خان حکومت کو کہا ہے کہ اس نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور نواز شریف نے پاکستان کے سارے اداروں کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ کر بھاری قرضے لیے ہیں۔ عمران خان جب اپوزیشن میں تھا توکہتا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی بجائے میں خود کشی کر لوں گا۔مگر یو ٹرن خان مشہور ہوگیا۔ اب تک سار ملبہ پیپلز پارٹی اور نواز شریف پر ڈالتا رہتا ہے۔ صحیح ہے کہ عمران خان کو۲ ۳/ ارب ڈالڑ کے قرضے ملے تھے۔ چین، سعودی اور دیگر عرب ملکوں سے ہنگامی مدد لے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔مگر اس کے ساتھ عمران خان کو آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بجائے ملک کے محب وطن سرمایا داروں اور ماہر معاشیات کو اکٹھا کر کے ان سے مددلینا چاہیے تھی۔ اپنے اِرد گرد ارب/ کھرب پتی سیاست دانوں سے اس مشکل وقت کے لیے مدد حاصل کرنا چاہیے تھی۔ زری ٹیکس لگاتا۔ ملک کے بڑے بڑے سرمایا داروں پر ٹیکس لگاتا۔ مگر آئی ایم ایف کے دیے ہوئے پرگراموں کے تحت عوام پر ٹیکس کی برمار کر دی۔ عمران خان یاد رکھیں آپ کو پی ڈی ایم تو شاید اقتدار سے نہ ہٹا سکے گی ۔ مگرمہنگاہی کی ماری غریب عوام کی چیخوں کے سامنے آپ نہیں ٹھہر سکیں گے۔ اوپر سے آپ اسٹیٹ بینک کی خودمختیاری کے بہانے ملک کی خود مختیاری بھی آئی ایم ایف اور امریکا کے حوالے کر رہے ہیں۔
آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہودیوں کے ہلڈرز پروٹکول(elder protocol)کے مطابق دنیا میں ایک شیطانی حکومت قائم کرنے کے لیے دنیا کے مالیاتی اداروں پر قبضہ ضروری ہے۔ چنا چہ اس وقت دنیا کے سارے بڑے مالیتی ادارے پر یہودیوں کا مکمل کنٹرول ہے۔ یہودی سرمایا کے زور پر دنیا پر کنٹرول کر رہے ہیں۔ اسی لیے فلسفی شاعر علامہ شیخ محمد اقبال نے مسلمانوں کو خبردار کرتے ہوئے اپنی شاعری کے ذریعے خبر دار کیا تھا۔ علامہ اقبال نے فرمایا تھا:۔
فرنگ کی رگ جہاں پنجئہ یہود میں ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.