
لاک ڈاوٴن اور ملک کے حالات
جمعرات 7 مئی 2020

مفتی محی الدین احمد منصوری
ایسے موقع پر جب اقوام عالم کے تمام چھوٹے بڑے ممالک اپنے اختلافات کو پس پشت رکھتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر عوام کی فلاح و بہبود کے لئے مدبرانہ فیصلے کرنے کی ہماجہت کوششوں میں سرگرداں ہیں، وہی ہمارے ملک پاکستان میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت میں جاری رسہ کشی اپنے عروج پہ ہے ، وفاقی حکومت کی پالیسی میں جان نہیں اور سندھ حکومت کی پالیسی میں رحم و امان نہیں، جس کی وجہ سے سندھ کی شہری آبادی کی عوام بلخصوص کراچی کے عوام شدید اصطراب کا شکار ہیں، وفاق غربت کی روداد سنائے نہیں تھکتی جب کہ سندھ حکومت فنڈنا ملنے کی، وفاق کے پاس سوائے غیر موثر پالیسی اور تدبیرو تقریر کے کچھ نہیں اور سندھ سائیں کے پاس دوھنس، دھمکی اور بے رحیمانہ پالیسی کے سوا کچھ نہیں، ایسا لگتاہے کہ حکومت عوام کے لئے کچھ کرنے کو تیار نہیں خاص کرکے سندھ حکومت کی نالائقی اور کرپشن کی داستانیں ہرزبان زد عام ہے ، سندھ حکومت نے ایک ارب سات کڑوڑروپے کے راشن عوام میں تقسیم کیئے جو عوام تک پہنچنے سے پہلے ہی غائب ہوگئے ، مزے کی بات یہ ہے کہ حکمران شہریوں کو فلاحی اداروں اورNGO کے رحم و کرم پہ چھوڑ کر اور اداروں کو مساجد و مدارس کے پیچھے لگا کر خوب غفلت کے مزے لے رہی ہے ، پاکستان کی معیشت بہت اچھی نہیں ہے اوپر سے اربوں ڈالر کے بیرونی قرضوں کے بوجھ نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے میں لاکھڑا کردیاہے ، ملک کی نصف آبادی غربت کے لکیر تلے زندگی بسر کرنے پہ مجبور ہے عوام کی بہت بڑی تعداد روزانہ کی بنیاد پر اجرت پر کام کرتے ہیں، اس وقت خودساختہ مہنگائی کی شدت اور زخیرہ اندوز مافیا کے آگے بے بس عوام برھتے ہوئے جرائم لوٹ مار چھینا چھپٹی جیسے حساس ترین معاملات کی وجہ سے ذہنی ازیت کا شکار ہیں جب کہ حکومت ان جرائم کے سدباب کے لئے کوئی خاطرخواں اقدامات کرنے سے بھی گریزاں ہیں یہ سب غربت بیروزگاری کے دلدل میں پھنسے عوام کی معاشی استحصال نہیں تو اور کیا ہے؟ ان سب کے باوجود غیرمعینہ مدت تک کے لئے لاک ڈاوٴن سمجھ سے بالا تر ہے، حقیقت تو یہ ہے کے نظامِ حکومت کرونا کے سامنے مفلوج نظرآتاہے، کرونا نے حکومت کی بلند و بالا دعوؤں کے مینار کو زمین بوس کردیاہے حکومت کی معیشت کی ٹیم اور ادارہ صحت مکمل ناکام ہوچکی ہے سچ تو یہ ہے کہ سیاسی اختلافات کی وجہ سے ادارے مکمل تباہی کی جانب گامزن ہیں، اگر حکومت نے بروقت کوئی مثبت پالیسی مرتب نہیں کی تو لاک ڈاوٴن کے بعد معاشی و غذائی بحران کرونا وائرس سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوگا، جس کی تمام تر ذمہ داری صرف اور صرف حکومت پر عائد ہوگی عوام کے لئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں انقریب عوام کا قوت برداشت بھی جواب دے چکا ہوگا اس صورت میں غربت سے ستائے عوام بناکسی احتیاطی تدابیر کے اپنی گھروں سے باہر نکل آئے تو حکومت اسے کیسے کنٹرول کرے گی،وفاق اور صوبائی حکومت اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور عوام کو بدظن ہونے سے پہلے احسن تدبیروں سے معاملات کو حل کرنے کی معقول کوششیں کریں اور ملک کو فسادات اور انارکی کی آماجگاہ ہونے سے بچائیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مفتی محی الدین احمد منصوری کے کالمز
-
سقوط ڈھاکہ، کیا کھویا کیا پایا
بدھ 15 دسمبر 2021
-
قتل، حرمت انسان اور اسلام
بدھ 8 دسمبر 2021
-
دغاباز قوم
پیر 28 دسمبر 2020
-
ہماری پولیس محافظ یا رہزن
بدھ 4 نومبر 2020
-
آئین کے تقاضے ، کرپشن اور مولانا کا کردار
منگل 20 اکتوبر 2020
-
مولانا فضل الرحمن ، نوابزادہ نصراللہ خان ہرگز نہیں!
پیر 12 اکتوبر 2020
-
صحت ادویات اور مہنگائی کا سونامی
جمعہ 2 اکتوبر 2020
-
حاکم ایسے بھی تھے
بدھ 19 اگست 2020
مفتی محی الدین احمد منصوری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.