آٹا ایٹم اور بجلی بم

ہفتہ 23 جنوری 2021

Rai Irshad Bhati

رائے ارشاد بھٹی

آج ملک وقوم کا ہر فرد سوالوں کے انبوہ میں گھرا ہوا ساتھ ساتھ وہ مسائل بھی ہیں جن سے یہ قوم اور وطن عزیزدوچار ہے ہر مسئلہ اپنے سے بڑے مسئلے کا حل چاہتا ہے اور یہ دائرہ پھیلتا چلا جا رہا ہے اگر ہماری بصارت کمزور اور آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی نہیں اور  زبان گل نہیں ہے اور عقل کو جنوں نہیں ہوا تو بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم زندگی کی ان تیزوتند حقیقتوں سے مفر ہوکر اپنے اندر پناہ لینا چاہیں مسائل کے اس ہجوم اور دلدل میں انسانیت کے کھوے چھل گئے ہیں تم ذرا دیکھو تو اندازا ہوگا کہ انسانیت کی جواں ہمتی پر کس قدر بوجھ ڈال دیا گیا ہے مگر انسانیت کا یہ قافلہ افتاں و تیزاں برابر آگے رواں دواں ہے جاننے نہ جاننے اور سب کچھ جان کر ان جان بننے کے درمیان ایک جنگ ہے جو صدیوں سے جاری ساری ہے آج بھی سچائی اور حقیقت کو جھٹلایا جاتا ہے پر ایسا ہے کہ لہجے کی کھوٹ اور کپٹ اب چھپاۓ نہیں چھپتی
انسان کی تمام بدبختیوں نے نادانی اور ناحق کوشی کی کوکھ سے جنم لیا ہے جھگڑا بس یہ ہے کہ بعض مسخرے اس دھرتی پر سر کی بل چلنا چاہتے ہیں ہم نے انہیں ٹوکا اور  اور برابر ٹوکتے رہیں گے اب قوم کے ہر فرد کا مطالبہ ہے کہ جو ارباب بست وکشاد ان مسخروں کو ملک وقوم پر مسلط کرتے آۓ ہیں اور حکومتیں بناتے اور گراتے آۓ ہیں انھیں ایک قدم پیچھے ہٹ کر اپنی ڈومین میں رہ کر کام کرنا چاہیے اور عوام کو اپنے نمائندے چننے کا پورا پورا حق دینا چاہیے ان ارباب بست وکشاد نے حال ہی میں جو مسخرہ سلیکٹ کرکے قوم پر مسلط کیا ہے اس کی نااہلی اور نا تجربہ کاری سے جہاں ملکی معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے وہاں خارجہ پالیسی اور سفارتکاری پر بھی بڑا سوالیہ نشان لگا ہے ابھی چند دن پہلے ملائشیا میں پاکستانی ائیرلائن کا جہاز روک لیا گیا جس سے پاکستان کی پوری دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی ہے اور بہترین سفارتکاری اور بے مثال دوستی کے گن گانے والوں کا بھانڈا بیچ چوراہے پھوٹ گیا اداروں میں سیاسی اثرو اسوخ ختم کرنے اور اقربا پروری کو جڑ سے ختم کرنے کے دعویداروں نے جس طرح اپنے قول و فعل اور بیانیے کی نفی کی  اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی اپنی نااہلی اور نا تجربہ کاری سے جس طرح آئی ایم ایف سے ان کی لاگو کردہ کڑی شرائط پر قرضےلیے گئے اور پھر کاروباری اور تاجرحضرات کے گرد نیب اور ایف بی آر کا گھیرا تنگ کیا گیا اس سے چلتی معیشت کا پہیہ جام ہو کر رہ گیا
عوام کو ریلیف دینے کی بجاۓ دو ماہ میں جس طرح پٹرولیم مصنوعات میں تیس سے پینتیس روپے کا آضافہ کیا گیا اور مہنگائی کے  سونامی کو دعوت دی گئی اس سے بڑا عوام دشمنی کا ثبوت اور نہیں ہوسکتا اپنی جھوٹی انا کی تسکین کو دوام بخشنے کی خاطر قوم کے چار سے پانچ ارب روپے براڈ شیٹ کے مقدمے میں ہار دیئے گئے۔

(جاری ہے)


مہنگائی نے ان اڑھائی سالوں میں ستر سالہ ریکارڈ توڑ کر رکھ دیا ہے آئیہ روز ٹیکسوں کی بھرمار نے مزدوروں غریبوں کسانوں اور دہقانوں کیلئے سوکھی روٹی کا نوالہ بھی چلغوزہ بنا کر رکھ دیا ہے دال روٹی کے چکر اور بلوں کی بمباری نے عوام کی دور اور نذدیک کی نظر کمزور کر دی ہے دال کا قال کمال دکھانے لگا ہے جگہ جگہ غریبوں کی بستیوں گلی محلوں میں فاقوں کے ڈسپلے جاری ہیں غریب اور لاچار عوام فاقوں کی پلی بارگین کا فارمولہ پوچھ رہے ہیں آٹا ایٹم اور بجلی بم ڈیزی کٹر بموں کی طرح عوام کے سروں پر پھوڑے جارہے ہیں۔


دودھ کے قال سے نونہال بلک بلک اور سسک سسک کر مر رہے ہیں روز بروز پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں نے عوام کو پٹرول بطور پرفیوم استعمال کرنے پر مجبور کر دیا ہے زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں اور اگر اضافہ اسی طرح جاری رہا تو دوائی کی دوہائی دیتے دیتے عوام  کے  گلے خشک ہو جائیں گے اگر حالات کا ادراک نہ کیا گیا تو لوگ غدر کی حشر سامانیاں بھول جائیں گے ابھی تو لوگوں کے آنسو نکل رہے ہیں  ازالہ نہ کیا گیا تو آنسو خشک اور پھر خون کے آنسوؤں کی نوبت آجاۓ گی جب خون کےآنسو  آنا بھی ختم ہو گۓ تو پھر آنکھیں بنجر اور بے نور ہونے لگیں گی  جب حالات اس نہج پر پہنچ جاتے ہیں تو پھر انسان بھوک اور افلاس کے ہاتھوں تنگ ہو کر اپنے بچوں کو بھون کر کھاجانےپر مجبور ہو جاتے ہیں اپنی کم سن بچیاں بیچنے پر مجبور ہوتے ہیں بھوک سے تنگ ہو کر اپنے معصوم بچوں کے گلے کاٹ دیتے ہیں اپنے اوپر پٹرول چھڑک کر خود سوزیاں کر لیتے ہیں بچوں سمیت نہروں اور دریاؤں میں ڈوب کر خودکشیاں کرنے لگتے ہیں۔


حکمرانو۔۔!  ڈرو اس دن سے جس دن غربت مہنگائی اور بھوک سے ستاۓ لوگوں کے ہاتھ آپ کے محلات ایوانوں اور گریبانوں تک پہنچ جائیں ڈرو اس دن سے جب بھوک سے بلبلاتے بچوں کی سسکیاں آسمان پر پہنچ جائیں اور اس کے عزاب اور ناراضگی سے سب کچھ ختم ہو جاۓ
یہ کٹھ پتلی تماشہ بننے اور بنانے کا کھیل ختم کریں عوام کے حقیقی نمائندے بن کر عوامی مسائل غربت بےروزگاری مہنگائی اور بے یقینی صورت حال پر توجہ دیں اور قوم وملک کو بہتر سے بہتر ریلیف مہیا کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :