یوم دفاع عوام اور فوج ایک پیج پر

جمعرات 5 ستمبر 2019

Riaz Ahmad Shaheen

ریاض احمد شاہین

یوم دفاع کے موقع پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورنے پاک فوج کی روایات کو دوہراتے ہوئے کہا ہے ایٹمی پہل نہ کرنا پالیسی نہیں جب ساری کوششیں ناکام ہو جائیں تو جنگ کے سوا کوئی راستہ نہیں بچتا کشمیر پر ڈیل کیلئے ہماری لاشوں سے گزرنا ہوگا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے آخری سانس گولی اور آخری سپاہی تک لڑیں گے تما م عالمی قوتوں کو اب سمجھ لینا چاہیں افواج پاک کے ساتھ بارہ کروڑ عوام بھی کھڑے ہیں اور ماضی کی جنگوں میں بھی عوام اور فوج ایک پیج پر کھڑے تھے پاک افواج سے عوام کی محبت اور یک جہتی قیام پاکستان سے لے کر چلی آ رہی ہے کیونکہ افواج پاک ملک وقوم کی محافظ دھرتی فضاوٴں سمندروں پر دشمن کے للکارنے پر اس کو منہ توڑ جواب دینے کی اہلیت رکھتی ہے اس سے دنیا بھی واقف ہے یہی وجہ ہے فوج سیاست دان اور پوری قوم کا ایک ہی نعرہ ہے ہم سب ایک ہیں اور قوم کا بچہ بچہ افواج پاکستان کی عزت احترام کرتا ہے جب ہم پاکستان کے پرچم تلے ایک ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت مقابلہ نہیں کر سکتی منہ توڑ جواب نے بھارت پر واضح کر دیا ہے ہم امن پسند ہیں مگر جب ہم کی جانب کوئی میلی آنکھ دیکھتا ہے تو افواج پاکستان اس پر ٹوٹ پڑتی ہے افواج پاکستان سے عوام کی محبت کی مثال نہیں ملتی ماضی کی جنگوں کی تاریخ افواج پاکستان کی گواہ ہے افواج کی انگنت قربانیاں شہادتیں دشمن کو یہ ہی پیغام دیا ہے ہمارا جینا مرنا اپنی دھرتی کے دفاع سے ہے اس پر آنچ نہیں آنے دیں گے ایم ایم عالم نے 1965ء کی جنگ میں پنڈی بھٹیاں کے گاوٴں کوٹ نکہ کے قریب بھارت کے پانچ بمباروں کو چند لمحہ میں گرا کر عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا یہ ہماری فوج کی اعلیٰ تربیت اور قوم کا مورال تھا ایم ایم عالم سمیت افواج پاکستان پر قوم کو فخر ہے 1965 ء جنگ کی یادیں بیان کرتے ہوئے کہا پوری قوم اور پاک فوج ایک پیج پر تھی فوج اور عوام کا جذبہ مثال بن گیا چونڈہ کے محاذ پر ٹینکوں کی گھمان کی جنگ ہر محاذ اور فضا اور سمندر میں دشمن کو شکت دے کردنیاکوپیغام دیا ہم دفاع کر سکتے ہیں پاک فوج نے فخر ہند ٹینک کو تباہ کیا اور اس کی نمائش لاہور میں ہوئی شہریوں کی جانب سے ایم ایم عالم ستارہ جرات کو ان کی بہادری پر دی جانے والی نقری طلائی تلوار انجمن اصلاح المسلمین کے قدیم کتب خانہ میں ایم ایم عالم کی یاد دلاتی رہے گی جو ایم ایم عالم نے انجمن کے ناظم اعلے میاں غلام رسول کو کتب خانہ کیلئے عطیہ میں دی تھی ضلع حافظ آباد کے 60پاک فوج کے افسران اور نوجوانوں کو 1965ء 1971ء سمیت بھارت کے ساتھ جنگوں میں شہادت نصیب ہوئی جوکہ کسی فخر سے کم نہ ہے ان کی شہادت پر آج بھی ان کے خاندان اور علاقہ کے لوگ ان کے کارناموں کو دوہراتے ہوئے ان کو نذرانہ عقیدت پیش کرتے آ رہے ہیں ان کا کہنا ہے پاک فوج نے ملک وقوم سلامتی کیلئے جو قربانیاں دیں ان کو کھبی بھی فراموش نہیں جائے گا ان شہیدوں میں میجر مقبول احمد ،محمدظریف ، امان اللہ ، صدر دین ،اکبرعلی ، بشیر احمد ،فیض احمد ،محمد بوٹا ، مقبول احمد ،راشد خان ،محمد اشرف،محمد جمال احمد،مختار احمد ،ریاض حسین ،محمد یوسف ،جہانگیر ، غلام جیلانی ،اکبر علی ، محمد وارث ،اللہ بخش ، عبدلستار ،عظمت اللہ ،محمد سلیم ،قمر سحر ، اللہ یار ،محمد حفیظ ،محمد شریف ،اللہ دتہ ، منیر احمد ، عبد الزاق ، محمد سرور ،غضنفر عباس ،محمد سلیم ،غلام سرور ،دلشاد رضی ،ناصر اقبال ،فیصل عباس ، قلب عباس ،محمد خاں ِعاطف علی ،محمد صدیق ،شکیل احمد ،شہزاد احمد ، محمد رفیق ،محمد عثمان ، محمد ارشاد ،مبین اختر ، غلام مصطفی ، امجد محمود ، نعیم جان ،محمد اویس ،محمد عرفان ،اشرف علی ، رضوان علی ،طارق محمود ،قاسم علی ،عابد علی ،محمد ضیا ء ، قصر علی ، ساجد حسین ِ ِ، شامل ہیں یہ شہید بھی پاک فوج کے دیگر ہزاروں شہداء میں شامل ہیں پاک فوج کے تما م شہدا کو عوام ان کی عظیم قربانیوں کو زبر دست خراج عقیدت پیش کرتے ہیں مگر بھارت نے کبھی امن کا راستہ نہیں اپنایا اور ہمیشہ چھپ کا وار کرنا اس کی فطرت میں ہے اسی لئے ہماری افواج ہر لمحہ الرٹ ہے وقت نے بھی ثابت کردیا ہے اگر فوج الرٹ تھی اس نے بھارت کے حملہ کو ناکام بنانے کے ساتھ اس کے دو بمبار وں کو تباہ کر دیا قوم کو اپنے جنگجووٴں سے یہ ہی توقع تھی اور ان پر فخر بھی ہے پاکستان کی جنگی تاریخ سے بھی دشمن واقف ہے کیونکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر ہی تنازعہ ہے کشمیر کے مسئلہ کے حل تک پاکستان اور بھارت میں تناوٴ رہے گا اور جنگ کے خطرات منڈلاتے رہیں گے۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :