گھبرانے کی اجازت دیں

منگل 4 مئی 2021

Shafay Mughal

شافع مغل

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تیسری لہر انتہائی خطر ناک ثابت ہورہی ہے جس وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشت پر بُرے اثرات مرتب ہوا ہے۔بھارت کی موجودہ صورتحال اس قدر خطرناک، کہ روزانہ سینکڑوں اموات ہورہی، آکسیجن دستیاب نہیں، شمشان گھاٹ میں جگہ نہیں، قبروں میں ان گنت لاشیں دفن کی رہی ہیں، پاکستان میں جب تک ویکسینیشن کا عمل شروع نہیں ہوجاتا تب تک ایس او پیز اختیاط کرنا ہوگا ورنہ ہمارا حال بھی اس سے زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔

ویکسینیشن کا عمل مرحلہ وار جاری ہے، عید کے بعد پاکستان کے ہر شہری کو ویکسینیشن لگنا شروع ہوجاۓ گی۔
ایک طرف کررونا کی تیسری لہر اور دوسری طرف مہنگائی کی آسمان سے مسلسل باتیں، کورونا کی وجہ سے غربت میں اضافہ،
رمضان المبارک رحمتوں کا مہینہ میں ظلم بہ شکل کمر توڑ گرانی زوروں پر، غریب روزہ دار عوام کو آٹا چینی تک میسر نہیں۔

(جاری ہے)


ایک اخباری خبر کے مطابق لاہور رمضان بازار میں دو کلو چینی پر انگوٹھالگوانا، اور چینی کی بوڑی حاصل کرنے کے لیے شناختی کارڈ کی کاپی وصول کی جارہی ہے۔


قارئین
میرے خیال کے مطابق مہنگائی کا مسلسل جن بے قابو اُس کی وجوہات کچھ یوں ہیں
1: عالمی منڈی میں پاکستانی روپ کی قدر کم ہونا۔
2: بجلی،گیس،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ۔
3:حکومت کا مسلسل یوٹرن
4:حکومت مافیا کے سامنے بے بس
قارئین!
اپریل 2021 کی گیلپ پاکستان سروے نے کننریومر کانفینڈنس انڈیکس کی روپوٹ جاری کی ہے روپوٹ کے مطابق مہنگائی ، ملکی معاشی صورتحال اور کورونا کے بڑھتے ہوۓ کیسز پاکستان صارفین کے لیے پریشانی میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں، اور مستقبل کے حوالے سے پاکستانی صارف مطمئن نہیں۔

92فیصد پاکستانی صارفین روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہیں، 76فیصد سمجھتے ہیں کہ گزشتہ چھ ماہ میں بیروزگار میں مزید اضافہ ہوا ہے۔60 فیصد ملکی معاشی صورتحال پر مطمئن نہیں جبکہ 38فیصد اس میں مزید خرابی کو پیش گوئی کررہے ہیں۔
گزشتہ ماہ 4اپریل کو “آپکا کا وزیراعظم آپکے ساتھ” ٹیلیفوں کے ذریعے عوام کے ساتھ براہ راست بات کی، جس میں ایک خاتون نے سوال کیا اور کہا “ کہ میں ہاؤس وائف ہوں اور میرے شوہر پرائیوٹ جاب کرتے ہیں،مہنگائی دن بدن بڑھتی جارہی ہے اور گزارا مشکل ہورہا ہے ہم بچوں کی فیس دیں یا پھر گھر کا خرچہ چلائیں؟
“خدارا اپنا وعدہ پورا کریں اور مہنگائی کو کنٹرول کریں؟ اگر یہ نہیں ہوسکتا” تو پھر ہمیں اپ گھبرانے کی اجازت دے دیں”
خیر چھوڑئیے!
آج ایک ماہ مکمل ہونے کو ہے لیکن کوئی عمل درآمد ہوتا نظر آیا؟ وہ ہی مہنگائی سر توڑ ،آٹا چینی ، گندم ، پھل سبزیاں، کس کس کا نام لوں، کوئی روپوٹ سامنے آئی ؟ عوام کو کوئی ریلف ملا؟ گزارش ہے کہ اب ہمیں گھبرا نے کی اجازت دیں شکریہ

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :