آفاق احمدکا 29 اپریل کو لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسہ کرنے کا اعلان

آصف علی زرداری جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کی بات کرتے ہیں تو پھر سندھ میں نئے صوبے کے قیام مخالفت کیوں کی جاتی ہے، چیئرمین مہاجرقومی موومنٹ

بدھ 18 اپریل 2018 20:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے 29 اپریل کو لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آصف علی زرداری جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کی بات کرتے ہیں تو پھر سندھ میں نئے صوبے کے قیام مخالفت کیوں کی جاتی ہے۔ کراچی کی مہاجر عوام سے کے الیکٹرک کی ظلم و زیادتی پر فیصلہ کن کردار ادا کرنے کیلئے مشاورت کی جائے گی۔

مذہبی جماعت کی جانب سے جو ہڑتال کا اعلان کیا گیا اس پر حکومت اور اداروں کی خاموشی کے حوالے سے تحفظات ہیں ۔اسی ہڑتال کا اعلان مہاجر قومی موومنٹ یا متحدہ کا کوئی دھڑا کرتا تو اسے بھی اسی خاموشی سے برداشت کرلیا جاتا متحدہ پاکستان یہ تعین کر لے کے اس کا لیڈر کون ہے پھر ان سے بات کر نے بارے میں دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

پانی کی کمی کا مسئلہ سنگین ہے کالا باغ ڈیم نہیں بلکہ دوسرے نئے ڈیم بننے چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیفنس میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر قوم میں جو اضطراب پایا جاتا ہے اسے دور کرنے کیلئے ضروری ہوگیا ہے کہ اب قوم کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے اور اسی سوچ کو مدنظر رکھتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ 29اپریل کولیاقت آباد برج پر جلسہ عام کرے گی اور کراچی کی مہاجر عوام سے کے الیکٹرک کی ظلم و زیادتی پر فیصلہ کن کردار ادا کرنے کیلئے مشاورت کی جائے گی۔

آفاق احمد نے کہاکہ کراچی میں آج کے الیکٹرک نے جو ظلم و زیادتی کا سلسلہ شروع کیا ہے اسکے خلاف اقدامات کیلئے کوئی دو آرانہیں ہوسکتی لیکن مذہبی جماعت کی جانب سے جو ہڑتال کا اعلان کیا گیا اس پر حکومت اور اداروں کی خاموشی کے حوالے سے تحفظات ہیں ۔ کراچی میں جس وقت بحالی امن کا اعلان کیا گیا تھا اس وقت یہ بھی ببانگ دہل کہا گیا تھا کہ ب اس شہر میں کسی کو ہڑتال کی اجازت نہیں دی جائے گی لیکن آج ایک مذہبی جماعت دھڑلے سے ہڑتال کا اعلان کررہی ہے اور سب خاموش ہیں ، میں ارباب اختیار سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اسی ہڑتال کا اعلان مہاجر قومی موومنٹ یا متحدہ کا کوئی دھڑا کرتا تو اسے بھی اسی خاموشی سے برداشت کرلیا جاتا میں جانتا ہوں ایسا نہیں ہوتا یہی وہ رویہ ہے جس کی بناپر میں کہتا ہوں کہ کراچی والوں کے ساتھ دوہرا معیار رکھا جاتا ہے اور کراچی باہر سے آنے والوں کے حوالے کرنے کی شرمناک منصوبہ بندی کی جارہی ہے جسے ہم کسی حال میں برداشت نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو اٹھارہ اٹھارہ گھنٹو ں کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے اس پر کے الیکٹرک کو معاف نہیں کریں گے ، پیسے بچانے کیلئے فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس کی بندش اور انتظامی بد انتظامی پر اب تو نیپرا بھی کے الیکٹرک کو مجرم کہہ چکی ہے جس کے بعد اب اسکے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ کے الیکٹرک کو دوبارہ قومی تحویل میں لیا جائے اور اسکا انتظام مئیر کراچی کے حوالے کیا جائے ۔

آفاق احمد نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ وسیم اختر ہی کے حوالے اسکا کنٹرول کیا جائے میرا ماننا تو یہ ہے کہ کے الیکٹرک سمیت ہر وہ ادارہ جو یہاں کی عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہو جس میں واٹر بورڈ بھی شامل ہے اسکا انتظام عوام کی منتخب کردہ شہری حکومت کے حوالے کیا جائے اس میں مئیر کراچی چاہے متحدہ کا ہو یا کسی دوسری جماعت کا مجھے اس سے غرض نہیں ، میں تو یہ کہتا ہوں کہ عوام کے مسائل انکے اپنے شہری اداروں کے ہاتھوں میں دیا جائے ! یہ کہاں کا انصاف ہے کہ دو کروڑ شہریوں کیلئے قائم کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو سندھ حکومت اپنے قبضے میں لے کرکراچی کو عمارتوں کے جنگل اور کوڑے کرکٹ کے ڈھیر میں تبدیل کردے جبکہ شہری حکومت کے ہاتھ پاں باندھ دیئے جائیں ۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ ہر اس ادارے کو جو شہر میں بہتری کا ذمہ دار ہے اسکا کنٹرول مئیر کراچی کو دیا جائے اور کے الیکٹرک کو ترجیحی بنیاد پر دوبارہ قومی تحویل میں لے کر اسکے مئیر کراچی کے حوالے کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں نئے صوبے کے قیام کی کوششیں اور اس حوالے سے آصف زرداری صاحب کی حمایت خوش آئند ہے اور میں اپنی جماعت سے نئے صوبے کے قیام کی بھرپور حمایت بھی کرتا ہوں لیکن ساتھ ہی میں یہ بھی یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جن مسائل کے شکار جنوبی پنجاب کے عوام ہیں انہی مسائل کا شکار سندھ کے شہری علاقوں میں رہنے والے عوام بھی ہیں جنہیں کوٹہ سسٹم کی تلوار سے مسلسل ذبح کیا جارہا ہے اور انہیں بھی سندھ میں دوسرے درجے کے سلوک کا سامنا ہے، اسی تعصبانہ طرز عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ نے نوے کی دہائی میں جنوبی سندھ صوبے کی تحریک شروع کی تھی جس میں لاکھوں لوگوں نے جنوبی سندھ صوبے کی حمایت میں دستخط کئے تھے ۔

آج جب آصف علی زرداری صاحب پنجاب میں نیا صوبہ بنانے کیلئے کوششیں کرنے کا اعلان کرچکے ہیں تو انہیں سندھ کے شہری علاقوں پر مشتمل جنوبی سندھ صوبے کی بھی حمایت کرنی چاہئے اور اس مسئلہ کو اناکا مسئلہ بنانے سے گریز کیا جائے ۔ مہاجر قومی موومنٹ آصف علی زرداری کے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے اعلان کو مثبت سمجھتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ انہیں سندھ کے شہری علاقوں پر مشتمل جنوبی سندھ صوبے کے قیام کی بھی کوششیں کرنی چاہئے ۔

مہاجر قومی موومنٹ 29اپریل کو لیاقت آباد میں ہونے والے جلسہ عام میں جنوبی سندھ صوبے کے حوالے سے مہاجر عوام سے رائے لے گی اور اس جلسہ میں ملنے والی رائے کے بعد جنوبی سندھ صوبے کے حوالے سے جدوجہد کو حتمی شکل دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ آج ہر کوئی یہ کہہ رہا ہے مستقبل میں دنیا میں جنگیں پانی پر ہی لڑی جائیں گی جبکہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو پانی کے بدترین بحران کا شکار ہیں ۔

میری اقوام متحدہ کی رپورٹ دیکھ کر آنکھیں پھٹی رہ گئیں کہ جو ممالک اسوقت پانی کے بدترین بحران کا شکار ہیں ان میں پاکستان ساتویں نمبر پر ہے لیکن حکومت سمیت کسی کو ہوش نہیں آرہا ۔ آج صورتحال یہ ہے کہ 70ارب ڈالر کا پانی ہم ہرسال سمندر میں بہا دیتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس اس پانی کو محفوظ کرنے کی صلاحیت ہی موجود نہیں ،۔ پاکستان جو ایک زرعی ملک ہے اسکی اس سے بڑی بدنصیبی اور کیا ہوگی کہ ہم اپنی ضرورت کا صرف 30دن ہی کا پانی ذخیرہ کرسکتے ہیں جبکہ ہمارے مقابلے میں ہندوستان اپنی ضرورت کا 120دن کا جبکہ مصر 900دن کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

میں آپ صحافی بھائیوں سے پوچھتا ہوں کہ جو ملک اپنے قیام کے وقت 5400کیوسک فی کس پانی رکھتا تھا وہ آج صرف 1000کیوسک تک آگیا تو اسکا ذمہ دار کون ہی ہم آج صرف اپنی سیاست کیلئے کالاباغ ڈیم کے خلاف تحریکیں تو چلاتے ہیں لیکن اس پانی کے قحط سے بچانے کیلئے کوئی تحریک نہیں چلائی جاتی ۔ بھارت آپ کے حصے کے پانی پر ڈاکہ ڈال کراورڈیم بنا کر سالانہ 11000کیوسک پانی سے محروم کررہا ہے جس پر کوئی شور نہیں کرتا ۔

میں آپ لوگوں سے پوچھتا ہوں کہکالا باغ ڈیم کے خلاف برسوں سے تحریکیں چلانے والوں نے کبھی بھارت کی چوری کے خلاف تحریک چلائی یا آواز اٹھائی ہمارے یہاں ملک دشمنی اور بھارت نوازی کا یہ حال ہے کہ ہمارا واٹر کمیشن کا سربراہ اقوام متحدہ میں پاکستانی موقف کا دفاع کرنے کی بجائے پیسے لے کر فرار ہوجاتا ہے اور حکومت صرف مذمت کرکے جان چھڑا لیتی ہے ، میں سمجھتا ہوں کہ جو لوگ بھی کالا باغ ڈیم سمیت دیگر آبی ذخائر کے خلاف شور مچارہے ہیں انکی ہمدردیاں پاکستان سے نہیں اسکے علاوہ میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ کوئی بھی سیاسی حکومت کالاباغ ڈیم کے معاملہ میں فیصلہ کن قدم اٹھانے کے موڈ میں نظر نہیں آتی اس لئے افواج پاکستان کو آگے آکر صوبوں کے تحفظات دور کرنا چاہئے اور خود فوج کو اس ڈیم سمیت دیگر ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے پیش رفت کرنی چاہئے اور ہوسکے تو اس معاملے پر عوامی ریفرنڈم بھی کرالیا جائے کیونکہ جب ضیاکی حکومت کو قانونی جواز فراہم کرنے کیلئے ریفرنڈم ہوسکتا ہے تو پانی کے مسئلہ پر بھی ریفرنڈم کرانے میں کوئی مضائقہ نہیں ، مہاجر قومی موومنٹ کاباغ ڈیم کی تعمیر اور اس حوالے سے عوامی ریفرنڈم کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اس معاملے میں اپنے تعاون کا یقین دلاتی ہے ۔

آفاق احمد نے کہا کہ میرے خیال میں متحدہ صرف وہی تھی جس کے سربراہ الطاف حسین تھے ، جو لوگ پی آئی بی یا بہادر آباد والی متحدہ کو اصل متحدہ کہہ رہے ہیں میرے خیال میں انکی سیاست وقت کے ساتھ دم توڑ دے گی اور آئندہ الیکشن فیصلہ کرے گا کہ وہ کہاں کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے اس معاملے میں بڑے کی حیثیت سے فاروق ستار اور عامر خان دونوں کو فون کرکے مشورہ دیا تھا کہ اس لڑائی کو میڈیا پر لانے کی بجائے گھر میں رکھیں اور اختلافات کو مل بیٹھ کر حل کریں اور اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے میں نے طالب جوہری کو بزرگ کی حیثیت سے سمجھانے کیلئے کہا لیکن دونوں فریقین نے طالب جوہری صاحب کا فون تک اٹینڈ نہ کیا اسکے بعد جو ہوا وہ آپ کے سامنے ہے میں اس حوالے سے صرف اتنا کہوں گا کہ آج اس پوری صورتحال کے ذمہ دار پی آئی بی اور بہادرآباد میں بیٹھے لوگ ہیں جو اپنی لگامیں دوسروں کے ہاتھ میں دے کر فیصلہ کرنے اور اپنے لوگوں کو محفوظ رکھنے سے محروم ہوگئے ہیں ، آج اگر وہ کسی زور زبردستی کا رونا رورہے ہیں تو اسکے ذمہ دار وہ خود ہیں ۔

جو لوگ چند اراکین اسمبلی کو نہ سنبھال سکے وہ بھلا قوم کو کیسے سنبھالیں گے ، میں ان لوگوں کے ہاتھوں میں قوم کو نہیں دے سکتا لہذہ اس حوالے سے بھی 29اپریل کو لیاقت آباد میں ہونے والے جلسہ میں اپنی قوم کو اعتماد میں لوں گا اور قوم کی مشاورت سے اہم فیصلے کروں گا۔