اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2023ء) وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے نئی اتھارٹی کے قیام کا ایک بل
قومی اسمبلی کے بعد اگلے روز ہی
سینیٹ سے بھی منظور کرالیا جبکہ کئی
سینیٹ اراکین نے بل کی منظوری کی مخالفت کی
،پیپلز پارٹی کے سینیٹر
رضا ربانی نے بل منظور کرنے کی بجائے کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز پیش کی تاہم چیئر مین سینٹ نے بل پر ووٹنگ کرادی ، بل کے حق میں 28اور مخالفت میں 9نو
ووٹ آئے ۔
جمعہ کو چیئرمین
سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس ہوا وزیر مملکت
حنا ربانی کھر نے نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررزم اتھارٹی بل 2023 ایوان بالا میں پیش کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ اس بل کو منظور کیا جائے،
حنا ربانی کی جانب سے پیش کیا گیا بل کو
قومی اسمبلی نے منظور کیا ہے، اس بل میں تاخیر نہ کی جائے۔
(جاری ہے)
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ 12، 12 بل آرہے ہیں تاہم اتنے بل ایک دن میں کیسے پڑھے جا سکتے ہیں، ہمیں ربر اسٹیمپ نہ بنایا جائے، ہمارے ایوان پر ایڈیٹوریل لکھے جارہے ہیں، ایوان سے منظور کیے گئے 54 بل کی کیا ضرورت ہے۔کئی
سینیٹ اراکین نے بل کی منظوری کی مخالفت کی،
رضا ربانی نے کہا کہ بل منظور کرنے کے بجائے کمیٹی کو بھیجا جائے تاہم چیئرمین
سینیٹ نے بل پر ووٹنگ کرائی اور بل کو اراکین کی اکثریت کی حمایت کے ساتھ منظور کرلیا گیا، بل کے حق میں 28 اور مخالفت میں 9
ووٹ آئے جبکہ
رضا ربانی، کامران مرتضی، طاہر بزنجو اور عمر فاروق نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیابل فوری منظور کئے جانے کی پی ٹی آئی اور
جماعت اسلامی کی طرف سے مخالفت آئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے
قومی اسمبلی میں قانون سازی کا عمل جاری رکھتے ہوئے اس بل کو منظور کرلیا تھا۔وزیر مملکت برائے خارجہ امور
حنا ربانی کھر کی جانب سے پیش کیے جانے والے بل میں نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیرارزم اتھارٹی بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ایوان نے قواعد معطل کرکے اور متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیجے بغیر بل کا جائزہ لیا تھا۔
حنا ربانی کھر نے امید ظاہر کی کہ مجوزہ اتھارٹی
پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تعزیری اقدامات سے بچائے گی، جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے ہونے والی فنڈنگ پر نظر رکھنے والا عالمی ادارہ ہے۔یاد رہے کہ اکتوبر 2022 میں ایف اے ٹی ایف نے
پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کردیا تھا، اس فہرست میں شامل ممالک کی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے قانونی، مالیاتی، ریگولیٹری، عدالتی اور غیر سرکاری شعبوں میں خامیوں کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے۔
بل کے مطابق اتھارٹی کی سربراہی چیئرمین کریں گے، جس میں وفاقی سیکریٹریز برائے فنانس، خارجہ امور اور داخلہ،
گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف
پاکستان، قومی احتساب بیورو اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) کے ڈائریکٹر جنرل اور اینٹی نارکوٹکس فورس اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل، قومی انسدا دہشت گردی اتھارٹی کے قومی کوآرڈینیٹر اور چاروں صوبوں، آزاد
کشمیر اور گلگت بلتستان کے سیکرٹریز شامل ہوں گے۔
نئی قانون سازی کے مطابق مجوزہ اتھارٹی کے چیئرمین یا نصف ارکان کی درخواست پر اجلاس بلایا جاسکتا ہے
۔حنا ربانی کھر نے نئی اتھارٹی کے حوالے سے وضاحت کی تھی کہ یہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی انسداد کی کوششوں کو ادارہ جاتی بنانے گی اور یہ ایف اے ٹی ایف کی دو ضروری شرائط ہیں۔پہلے سے قائم نیکٹا اور حکومت کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو مجوزہ اتھارٹی کے تحت لایا جائے گا۔
اجلاس کے دور ان وفاقی
وزیر اطلاعات و نشریات مریم اور نگزیب نے
پیمرا ترمیمی بل
سینیٹ میں پیش کیا جس پر اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان نے
احتجاج کیا اور نو نو کے نعرے لگائے۔اراکین نے مطالبہ کیاکہ بل کمیٹی میں واپس بھجوایا جائے۔نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہر بزنجو نے
پیمرا ترمیمی بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی کو مفلوج بنادیں یا وہ غیرفعال ہوجائے تو بس
پارلیمنٹ کو تالا لگانا رہ جاتا ہے۔
اٴْنہوں نے کہا کہ جس کام پر پی ٹی آئی پر تنقید کرتے تھے وہی کام
پارلیمنٹ کرے تو پھر ہم میں اور ان لوگوں میں کیا فرق رہ جائیگا۔طاہر بزنجو نے کہا کہ صحافیوں کے بل پر تحفظات ہیں، میڈیا کو قید خانے سے نکالیں اور صحافیوں کو اپنا کام کرنے دیں۔اٴْنہوں نے کہا کہ تنقیدی سوچ کو ذبح کر دیں گے تو
جمہوریت کیسے فروغ پائے گی،
پیمرا ترمیمی بل کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کریں۔
طاہر بزنجو نے سوال انداز میں کہا کہ جاتے جاتے بے شمار اہم بل پاس کیے جا رہے ہیں، ایسی کون سی قیامت آئی ہے کہ ہم سیکنڈز میں ان بلوں کو پاس کر کے جارہے ہیں۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اس بل کو صحافی تنظیموں نے مسترد کیا اور کہا کہ اس کو دوبارہ ڈرافٹ کیا جائے۔اٴْنہوں نے کہا کہ وزیر اگر 10 ماہ سے بل پر مشاورت کر رہی تھیں تو اس ایوان کے ساتھ بھی مشاورت کرلیتیں۔
اٴْنہوں نے کہا کہ ورکرز کی بہبود کا سہارا لے کر سنسر شپ کو مضبوط کیا گیا ہے، کے پی
پولیس اور ایف آئی اے نے عوام کی جاسوسی کے لیے
اسرائیل سے آلات لیے۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ
پیمرا ریگولیٹر ہے اس کا کام یہ نہیں کہ وہ حکومت کی بولی بولے، چیئرمین
پیمرا نے ہمیشہ عدالتوں میں حکومت کا بیانیہ دیا۔اٴْنہوں نے کہا کہ اس بل کا مقصد صحافت کا گلا گھوٹنا ہے، چیئرمین
پیمرا آزاد نہیں بلکہ حکومت کو جوابدہ ہوگا تو اپنا کام کیسے کرے گا۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ گن پوائنٹ پر قانون سازی نہ کریں، بل کو 2 سے 3 دن کے لئے کمیٹی کے سپرد کریں۔وفاقی
وزیر اطلاعات و نشریات
مریم اورنگزیب نے
پیمرا (ترمیمی) بل 2023ء پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی ترمیم اس بل کے دیباچہ میں ہے جس میں پبلک سروس پیغام برداشت، انتہاء پسندی،
منشیات سے متعلق آگاہی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینل وفاقی حکومت کی آگاہی مہم سے متعلق رپورٹ کونسل آف کمپلینٹس میں جمع کرائیں گے، مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی تعریف پر تمام متعلقہ فریقوں سے مشاورت کی گئی، کوئی فوجداری جرم نہیں، صرف
جرمانہ میں اضافہ کیا گیا ہے، یہ ایک تاریخی بل ہے، اگر آپ کے پاس دستاویزی ثبوت نہ ہو تو کسی کے خلاف خبر نہیں چلائی جا سکتی، موقف لئے بغیر خبر چلانے پر سزا ہے، پہلے چیئرمین
پیمرا کو چینلز کی نشریات معطل کرنے اور لائسنس منسوخ کرنے کا اختیار تھا لیکن اب یہ اتھارٹی کو دے دیا گیا ہے، 30 دن میں کونسل آف کمپلینٹس میں شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار مرحلوں میں مواد کا تعین کیا جاتا ہے، پرنٹ میڈیا میں تنخواہوں جیسے معاملات کا فیصلہ آئی ٹی این ای کرتی ہے، موجودہ دور حکومت میں آئی این نے 8 ماہ میں 14 کروڑ ریکور کرکے ملازمین کو دیئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کے پاس ایسا کوئی فورم نہیں تھا، وہ صحافی اب کونسل آف کمپلینٹس اتھارٹی میں اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں، قانون سازی کے ذریعے یقینی بنایا گیا ہے کہ صحافیوں کو کم سے کم تنخواہ اور ان کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے میڈیا سنسر شپ کا سامنا کیا ہے، کوئی ایسا کام نہیں کر سکتے جس سے میڈیا پر سنسر شپ لگے،
پاکستان اظہار رائے کی آزادی میں درجہ بندی میں سات پوائنٹسنبہترینآئینہے
۔مریم اورنگزیب نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ بل بہت محنت سے بنایا، یہ میڈیا کا بل ہے، اس بل کو کمیٹی کو بھیج دیںجس کے بعد
سینیٹ نے
پیمرا ترمیمی بل کمیٹی کے سپرد کر دیا۔
اجلاس میں روک تھام ، چوری و ریکوری
گیس (ترمیمی )بل2023 منظور کر لیاگیا۔وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر نے یہ بل
قومی اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں پاس کرنے کے لئے تحریک ایوان میں پیش کی۔ چیئرمین
سینیٹ نے ایوا ن سے اس پر رائے لی جس پر اراکین نے بل کی منظوری دی۔اس دوران اپوزیشن اراکین نے شور شرابا جاری رکھا۔اجلا س میں فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس ، سائنسز اینڈ
ٹیکنالوجی، اسلام آباد (ترمیمی ) بل 2023 منظور کر لیا۔
سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر
اسحاق ڈار نے تحریک پیش کی کہ فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس ، سائنسز اینڈ
ٹیکنالوجی، اسلام آباد (ترمیمی ) بل 2023 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شق وار منظوری کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دی۔سینٹ نے نیشنل سکلز یونیورسٹی
اسلام آباد (ترمیمی ) بل 2023 منظور کر لیا۔
قائد ایوان سینیٹر
اسحاق ڈار نے تحریک پیش کی کہ نیشنل سکلز یونیورسٹی
اسلام آباد (ترمیمی ) بل 2023 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شق وار منظوری کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دی۔اجلاس کے دور ان انضباط ، درآمدات و
برآمدات ترمیمی بل 2023 منظور کر لیاگیاوفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہ انضباط ، درآمدات و
برآمدات ترمیمی بل 2023قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔
ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شق وار منظوری کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دی۔اجلاس میں نشانات تجارت (ترمیمی) بل 2023 منظور کر لیا۔ وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہنشانات تجارت (ترمیمی) بل 2023قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔
ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شق وار منظوری کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔اجلاس میں
حج و عمرہ (انضباط ) بل 2023 منظور کرلیاوفاقی وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر محمد طلحہ محمود نے تحریک پیش کی کہ
حج و عمرہ (انضباط ) بل 2023قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔
ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شق وار منظوری کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دی۔اجلاس میں
پاکستان رویت ہلال بل 2023 منظور کرلیاگیاوفاقی وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر محمد طلحہ محمود نے تحریک پیش کی کہ
پاکستان رویت ہلال بل 2023قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔
ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شق وار منظوری کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دی۔اجلاس میں تارک الوطنی ترمیمی بل 2023 منظور کرلیاوفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہ تارک الوطنی ترمیمی بل 2023قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔
ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شق وار منظوری کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دی۔اجلاس کے دور ان چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے تبدیلی
پاکستان بین الاقوامی ایئرلائن کارپوریشن ترمیمی بل 2023 متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیااس ضمن میں وفاقی وزیر برائے ہوابازی
خواجہ سعد رفیق نے یہ بل ایوان میں پیش کیا ۔
انہوں نے کہا کہ
پی آئی اے خسارے کا شکار ہے
،پی آئی اے پر 742 ارب روپے کا
قرضہ ہے ، اس قرض کی ادائیگی کے لئے مزید
قرضہ لینا پڑتا ہے
،پی آئی اے کو بچانے کے لئے اہم فیصلے کرنا ہوں گے، اس کے لئے براہ راست سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر کے بیان سے
پی آئی اے کو 71 ارب روپے کا
نقصان ہوا، سیاست سے بالا تر ہو کر قومی اداروں کو مکمل
تباہی سے بچانا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ ایئرپورٹس کی آئوٹ سورسنگ کے لئے پرعزم ہیں انہوںنے کہاکہ۔ملازمین کو ملازمتوں کے تحفظ کی تحریری ضمانت دینے کے لئے تیارہیں۔
پی آئی اے نے
حج آپریشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
پی آئی اے کی بہتری کے لئے کئی اقدامات کئے۔ بعد ازاں چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے یہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کی رپورٹ کی مدت میں 60 ایام کی توسیع کی منظوری دے دی گئی ، اجلاس میں میں سینیٹر محسن عزیز نے قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کی
ایل پی جی کے درآمدی نرخوں سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے میں 31جولائی سے 60 ایام کی توسیع دینے کی تحریک پیش کی ۔
ایوان نے تحریک کی منظوری دے دی ۔اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کی راز ہائے سرکاری ترمیمی بل 2023 پر رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں 4 ایام کی توسیع کی منظوری دے دی گئی چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد نے راز ہائے سرکاری ترمیمی بل 2023 پر رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں 3 اگست سے 4 ایام کی توسیع دینے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے وفاقی
تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی وفاقی اردو یونیورسٹی آف آرٹس ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی
اسلام آباد ترمیمی بل 2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے وفاقی
تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی نیشنل سکلز یونیورسٹی
اسلام آباد ترمیمی بل 2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی اس ضمن میں چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔
اجلاس کے دور ان چیئرمین
سینیٹ محمد صادق سنجرانی نیا پوسٹل بل 2023 متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا وزیرمملکت برائے امور خارجہ حناربانی کھر نے غیر ملکی سرکاری دستاویزات کو قانونی درجہ دینے کا تقا ضہ ختم کرنے کے ضمن میں کنونشن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے قانون وضع کرنے کا بل (اپوسٹل بل 2023 ) کو پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔ چیئرمین
سینیٹ نے تحریک کی منظوری کے بعد یہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
اجلاس میں خدمات کی ایک ہی مقام پر فراہمی کے بل 2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور سینیٹر تاج حیدر نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔اجلاس میں انضباط ، درآمدات و
برآمدات ترمیمی بل 2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے تجارت سینیٹر ذیشان خوانزادہ نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔
اجلاس میں نشانات تجارت ترمیمی بل 2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے تجارت سینیٹر ذیشان خوانزادہ نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔اجلاس میں
حج و عمرہ ( انضباط ) بل 2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور سینیٹرعبدالغفور حیدری نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔اجلاس میں
پاکستان رویت ہلال بل 2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور سینیٹرعبدالغفور حیدری نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔
اجلاس میں
خیبرپختونخوا میں اقلیتی برادریوں کے افراد کے
قتل کے واقعات سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر محسن عزیز نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔وقفہ کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو دی پریس کونسل آف پاکستا ن ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی وزیراطلاعات ونشریات
مریم اورنگزیب نے دی پریس کونسل آف
پاکستان ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کرنے کی تحریک ایوان میں پیش کی۔
تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا جس کے بعد چیئرمین سینٹ نے ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔اجلا س میں پریس، اخبارات، خبر رساں ایجنسیاں اور کتب رجسٹری ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی گئی وفاقی
وزیر اطلاعات و نشریات
مریم اورنگزیب نے ایوان میں تحریک پیش کی کہ پریس، اخبارات، خبر رساں ایجنسیاں اور کتب رجسٹری ترمیمی بل 2023
قومی اسمبلی سے منظور کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ انہوں نے تحریک کی منظوری کے بعد بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی۔ ایوان نے متفقہ طور پر یہ بل منظور کر لیا۔