جی ڈی اے کا مرتضی خان جتوئی کی گرفتاری کے خلاف تین روز کا الٹی میٹم ،انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ

مرتضی جتوئی کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے، انہیں رہا نہ کیا گیا تو جی ڈی اے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگی، جی ڈی اے پہلے ہی سندھ میں بدامنی، لاقانونیت اور دریائے سندھ پر چھ کینالز بنانے کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہی ہے،پیرصدرالدین شاہ راشدی،ڈاکٹرصفدرعباسی،ڈاکٹرفہمیدہ مرزاو دیگرکی پریس کانفرنس

بدھ 19 فروری 2025 21:50

4کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2025ء)گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی ای) نے مرتضی خان جتوئی کی گرفتاری کے خلاف تین روز کا الٹی میٹم دیتے ہوئے انہیں انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مرتضی جتوئی کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے، انہیں رہا نہ کیا گیا تو جی ڈی اے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگی۔ جی ڈی اے پہلے ہی سندھ میں بدامنی، لاقانونیت اور دریائے سندھ پر چھ کینالز بنانے کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہی ہے، جی ڈی اے سندھ کے کنوینر صدرالدین شاہ راشدی نے فیصلہ سازوں سے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن کو مسائل پر بات کرنے کی اجازت دی جائے، اگر اپوزیشن اپنا کردار ادا نہیں کریگی تو پھر جمہوریت برائے نام ہوگی۔

سندھ کی ابتر صورتحال پر پیر صاحب پگارا کی صدارت میں 25 فروری کو جی دی اے کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز فنکشنل ہاس کراچی میں جی ڈی اے رہنماں سید صدرالدین شاہ راشدی ، ڈاکٹر صفدر عباسی ، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ، لیاقت خان جتوئی ، سردار عبدالرحیم ، ریاض چانڈیو و دیگر نے پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

صدرالدین شاہ راشدی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اپنا کردار ادا نہیں کریگی تو جمہوریت برائے نام ہوگی فیصلہ سازوں سے کہونگا کہ اپوزیشن کو بات کرنے کی تو اجازت دی جائے ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانا کونسا جرم ہے اگر جمہوریت نہیں چلانی تو پھر ٹھیک ہے حکمرانوں کو اطمینان کرنا چاہیے کہ سندھ میں جی ڈی اے کی صورت میں اپوزیشن ہے سندھ میں پبلک سروس کمیشن کے تحت اور دیگر تمام ملازمتیں فروخت ہو رہی ہیں ہم آخری حد تک جی ڈی اے میں رہیں گے جی ڈی اے مزید مضبوط ہورہی ہے آپ ہمارے خلاف کتنے بھی کیس بنائیں ہم متحد ہیں مرتضی جتوئی کیس بے بنیاد ہے ہم اس جنگ میں قانون کا سہارا لیں گے کل پیر پاگارا صاحب نے مسرور جتوئی صاحب سے بات کی انہیں اطمینان دلایا کہ جی ڈی اے انکے ساتھ کھڑی ہے ، حکومت نے مرتضی جتوئی کی ضمانت منسوخ کروا کر مزید دو کیسز بنائے ، جو سراسر ظلم ہے کوئی انسانیت بھی ہوتی ہے 25 فروری کو پیر پاگارا کی صدارت میں اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں آیندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے سید صدرالدین شاہ راشدی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیکا ایکٹ کے بعد کیا صحافی آزاد ہیں مرتضی جتوئی کیس میں ہمیں عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے قانون سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے ہم عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں انصاف ضرور ملے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے اصل کارکن انکے ساتھ نہیں ہیں ہم سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں عوام ہمارے ساتھ ہے اگر پیپلزپارٹی کو یہ زعم ہے کہ عوام انکے ساتھ ہیں تو وہ سڑکوں پر نکلیں اور کھیں کہ صدر آصف زرداری نے چھ کینالز بنانے کی اجازت دی ہے اور ان کینالوں کے وجہ سے سندھ کو پانی زیادہ ملیگا ، پہر دیکھیں گے کہ عوام کس کے ساتھ ہیں ۔

اس موقع پر رہنما جی ڈی اے ڈاکٹر صفدر عباسی نے مرتضی جتوئی کی گرفتاری کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس پیپلزپارٹی اور زرداری کی بی ٹیم بنی ہوئی ہے وکلا کے احتجاج میں جی ڈی اے کے رہنما شریک رہے ہم آفاق احمد کی گرفتاری کی مزمت کرتے ہیں کراچی میں ڈمپرز کے ایشو کو دیکھنے کی ضرورت ہے یہاں کی سڑکوں کی حالت درست کرنے کی ضرورت ہے ڈاکٹر صفدر عباسی کا کہنا تھا کہ سید صدرالدین شاہ راشدی نے انتہائی مہزب انداز میں مرتضی جتوئی کیس پر جی ڈی اے کا مطالبہ سامنے رکھا ہے جی ڈی اے تین روز کا الٹی میٹم دے رہی ہے اگر تین روز میں انصاف نہ ملا تو اپنا سخت لائحہ عمل کا اعلان کریں گے احتجاج بھی کریں گے اور سڑکیں بھی بند کریں گے انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ صحافت کا قتل اور دریائے سندھ پر کینالز بنانا انسانیت کا قتل ہے ۔

ڈاکٹر صفدر عباسی نے مزید کہا کہ سندھ میں جی ڈی اے موثر انداز میں اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے مرتضی جتوئی کی گرفتاری سے متعلق وزیر داخلہ کا بیان دروغ گوئی پر مبنی ہے جتوئی خاندان انتہائی شریف النفس لوگ ہیں وہ بردبار سیاستدان ہیں ہم انکی گرفتاری کی مزمت کرتے ہیں حکمران ہوش کے ناخن لیں ورنہ سندھ میں اسکا سخت ری ایکشن آئیگا انکے خلاف بے بنیاد کیس بنایا گیا انہوں نے کہا کہ مرتضی جتوئی نے عدالت سے رجوع کیا اور عدالت عالیہ نے برملا کہا کہ مرتضی جتوئی کے خلاف کیس نہ بنایا جائے 26 آئینی ترمیم کے زریعے عدالتی توڑ نکالا گیا ہے مرتضی جتوئی کو سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ایک سابق وفاقی وزیر کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا یہ فسطائیت کی انتہا ہے اس فسطائیت کے خلاف سندھ کی عوام کے دلوں میں حکومت کے لیے نفرت پیدا ہوگئی ہے مزید یہ کہ چھ کینالز کے معاملے پر سندھ کے عوام میں سخت تشویش ہے مرتضی جتوئی کے خلاف جھوٹے کیس پر جی ڈی اے خاموش نہیں رہے گی جی ڈی اے کی تمام قیادت مرتضی جتوئی کے ساتھ کھڑی ہے ہمیں انکی فکر ہے انکی صحت خراب ہے چھ ماہ قبل انکے دل میں اسٹنٹ ڈلے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی مختلف ایشوز پر سڑکوں پر ہیں ڈاکووں کے خلاف ہزاروں ناقابل ضمانت وارنٹ موجود ہیں انہیں کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا ڈوکری سے مرتضی جتوئی کا کوئی اتعلق نہیں بنتا۔

اس موقع پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما جی ڈی اے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے غلام مرتضی جتوئی کی گرفتاری کی مزمت کی اور کہا کہ یہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے دھاندلی زدہ الیکشن سے شروع ہونے والی انتقامی کارروائیاں اب تک جاری ہیں پیکا ایکٹ غیر نمایندہ اسمبلیوں سے ہی منظور ہوسکتا ہے 26 آئینی ترمیم کے بعد انہوں نے عدلیہ کے ساتھ جو حشر کیا وہ سب کے سامنے ہے لوئر کورٹس اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں کیا کچھ ہورہا ہے ہم مرتضی جتوئی کے ساتھ کھڑے ہیں امن وامان کی ملک خصوصا سندھ میں جو صورتحال ہے وہ قابل تشویش ہے لاڑکانہ میں آج شٹر ڈوان ہڑتال ہے اقلیت ملک چھوڑ کر جارہی ہے کراچی میں ڈمپرز لوگوں کو کچل رہے ہیں یہ عوام کو انصاف دینے میں ناکام ہوچکے ہیں انکی گورننس صفر ہے انکی توجہ صرف سیاسی انتقامی کارروائیوں پر ہے۔

سا ق وزیراعلی سندھ و رہنما جی ڈی اے لیاقت خان جتوئی نے کہا کہ ہر ملک میں اپوزیشن کو جائز تنقید کرنے کا حق دیا جاتا ہے مگر میں حیران ہوں ایسی غلیظ اور سیاسی دہشتگردی میں نے اپنے سیاسی کیریئر میں نہیں دیکھی جو سندھ میں ہورہی ہے مرتضی جتوئی جیسے شریف النفس انسان کو ہتھکڑیاں لگائی گئی اہل خانہ کو نارا جیل میں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی زرداری صاحب اتنا ظلم کریں جتنا کل برداشت کرسکیں اگر دریاے سندھ پر چھ کینالز بن گیے تو کراچی کو پینے کا پانی تک نہیں ملے گا مجھے افسوس ہوا کہ پنجاب میں ایک کانفرنس میں کہا گیا کہ دریائے سندھ کا نام تبدیل کرکے پنجاب دریا رکھ دیا جائے سندھو دریا پر سندھ کا حق ہے ہم نے مشرف دور میں کالا باغ ڈیم کے خلاف مزاحمت کی دھاندلی سے جیتنے والوں کو قانون سازی کا حق نہیں ہے یہ خوشامدی لوگ ہیں عدلیہ میں بھی انصاف نہ ملا تو لوگ کہاں جائیں گے ہماری کرنسی جنگ زدہ افغانستان کی کرنسی سے بھی کئی درجہ گر چکی ہے اقلیت سندھ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہے مرتضی جتوئی پر تشدد کیا گیا تو ہم احتجاج کریں گے چاہے پھر ہم سب کو جیل میں ڈال دیں۔

سردار عبدالرحیم نے مرتضی جتوئی کی گرفتاری کی مزمت کی اور کہا کہ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے ایسے حربوں سے جی ڈی اے کو ڈرایا نہیں جاسکتا، انہوں نے کہا کہ ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، حکمران ہوش کے ناخن لیں، اقتدار زیادہ دیر نہیں رہتا۔ جیئے سندھ محاذ اور جی ڈی اے کے رہنما ریاض چانڈیو نے کہا کہ مرتضی جتوئی کی گرفتاری کی وجہ دریائے سندھ بچا تحریک ہے ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں چھ کینالز کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں اس احتجاج کی وجہ سے حکمران خوف کا شکار ہیں سندھ میں اقلیتیوں کو قتل اور اغوا کیا جارہا ہے کرمنلز عوام پر حملہ آور ہورہے ہیں پولیس گردی جاری ہے سانگھڑ میں چار روز لاشیں پڑی رہیں اس وقت ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی گئی بھوک افلاس، لاقانونیت، کرپشن میں سندھ اول نمبر پر ہے ہم زرداری مافیا کے ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گیسندھ میں عوامی ردعمل آئیگا۔

ہم اپنے وسائل چھیننے نہیں دیں گے۔