بجلی قیمتوں میں کمی ہماری جدوجہد سے ممکن ہوئی ،مزید کمی کی جائے ، حافظ نعیم الرحمن

1994سے تمام آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ ، عوام کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کوبے نقاب کیا جائے،پیٹرول قیمتیں بھی کم، پیٹرولیم لیوی کے نام پر اضافی وصولی بند کی جائے ،7اپریل کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے ،ْ امیرجماعت اسلامی

جمعہ 4 اپریل 2025 20:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2025ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے جمعہ کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی قیمتوں میں کمی جماعت اسلامی کی تاریخی و عوامی جدوجہد ،14روزہ پنڈی دھرنے اور حکومت کا مسلسل تعاقب کرتے رہنے کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے ، یہ کمی کا پہلا مرحلہ ہے ، عوام کو بجلی بلوں میں مزید ریلیف دینے کی ضرورت ہے ، وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے 7.41اور 7.69روپے کمی کا اعلان خوش آئند ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی قیمتوں میں فی یونٹ مزید کمی کی جائے ، ناجائز ٹیکسز اور ظالمانہ سلیب سسٹم ختم کیا جائے ، 1994سے تمام آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے اور کیپیسٹی چارجز کے نام پر اربوں روپے وصول کرکے جن لوگوں نے عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ان کو بے نقاب کیاجائے ،پیٹرول عالمی منڈی میں سستی ترین سطح پر ہے لیکن ملک میں قیمتیں کم نہیں کی جارہی ہیں ، ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں بھی فوری کمی کی جائے اور پیٹرولیم لیوی کے ذریعے سے جو اضافی وصولی کی جارہی ہے وہ بند کی جائے ، جماعت اسلامی کے پنڈی دھرنے ،28اگست کو تاریخی ہڑتال اور عوامی جدوجہد و مزاحمت میں شریک ہونے والے تمام لوگوں ،تاجروں ،عوام اور کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ،بجلی وپیٹرول کی قیمتوں میں کمی اور عوام کے حق کے لیے 7اپریل کو لاہور میں مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے اور پرامن جدوجہد و مزاحمت جاری رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

ٍاسرائیل نے حماس کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی پاسداری نہیں کی ،اقوام متحدہ کی پناگاہوں،امدادی کارکنوں ،مسجدوں ،بچوں اور خواتین پرعید کے دنوں میں بھی بمباری کی ،100سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں ،اوآئی سی اور اسلامی ممالک بھی اپنا کوئی کردار ادا کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔پاکستان کی کسی بھی سیاسی جماعت نے اسرائیل جارحیت کے خلاف کوئی رد عمل نہیں دیا ،تمام جماعتیں امریکہ ، اسرائیل کی خوشنودی حاصل کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 1994سے پیپلز پارٹی کے دور میں آئی پی پیز کا گورکھ دھندا شروع ہوا ، نواز لیگ ، پی ٹی آئی ،قاف لیگ ، پی ڈی ایم حکومت کے دور میں ان آئی پی پیز کو تحفظ فراہم کیا گیا ، جنرل پرویز مشرف نے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کے الیکٹرک کی نجکاری کی اور کھمبوں کی قیمت پر کراچی کے ادارے کو فروخت کردیا ، جس کا خمیازہ کراچی کے عوام آج تک بھگت رہے ہیں ، کے الیکٹرک پورے ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی پیدا کرتی ہے جبکہ کراچی میں 2نیوکلر پاور موجود ہیں اور ان کی بجلی کی پیداوار کراچی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے، تو پھر کیوں کے الیکٹرک سے مہنگی ترین بجلی لے کر کراچی کے عوام کو دی جارہی ہے ، اسی طرح پورے ملک میں مہنگے پاور پلانٹس اور آئی پی پیز سے ہم کیوں مہنگی بجلی لے رہے ہیں ، سولر ،ونڈ اور اپنے ملک میں موجود کوئلے سے سستی بجلی کیوں ہم پیدا نہیں کرتے ، ستم بالائے ستم آئی پی پیز کو ٹیکس سے بھی استثنی دیا ہوا ہے ، 2019تک تو اس استثنی کا ریکارڈ آتا تھا ،جس کے مطابق ان چند سو لوگوں کو 1700ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی، پھر پی ٹی آئی کے دور میں یہ ریکارٖڈ آنابھی بند ہوگیا ، عوام بجلی کے بلوں میں طرح طرح کے ٹیکس دیں اور آئی پی پیز کو ٹیکسوں سے چھوٹ ، یہ ظلم و ذیادتی نہیں چلے گی ، اب حکمرانو کو عوام کو ریلیف دینا ہوگا ، آئی پی پیز کی تعداد 100سے بھی زیادہ ہے لیکن ابھی صرف 25،30سے بات چیت کی گئی ہے ، مزید سے کیوں بات نہیں کی جاتی ، صرف اس لیے کہ ان میں خود حکمرانوں کے لوگ شامل ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ تما م آئی پی پیز کو بٹھا کر بات چیت کی جائے اور جو بجلی ہم استعمال ہی نہیں کرتے اس کی پے منٹ بند کی جائے ،ہم یقین کے ساتھ کہتے ہیں کہ کسی آئی پی پیز میں ہمت نہیں کہ وہ عالمی عدالت میں مقدمہ لے کرجائے کیونکہ ان کی اصل حقیقت ان کو خود پتا ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام پر ظلم کا سلسلہ اب نہیں چلے گا ، عوام پیٹرول اور بجلی بلوں میں بھی ٹیکس دیں ،ان کی تنخواہوں میں سے بھی ٹیکس کٹے ،وڈیرے جاگیردار اور حکمراںٹیکس نہ دیں اور اپنی مراعات اورتنخواہوں میں بھی ازخود اضافہ کرلیں ، اس سال بھی تنخواہ دار طبقہ تقریباًً 500ارب روپے ٹیکس جمع کرائے گا جبکہ بڑے بڑے جاگیر دار اور وڈیرے صرف 4یا 5ارب روپے جمع کرائیں گے ، ایف بی آر میں 26ہزار ملازمین ہیں اور اس قومی ادارے میں ایک سال میں 1300ارب روپے کی کرپشن کی جاتی ہے ، قومی معیشت کا بیڑہ غرق حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن نے ہی کیا ہے اور اس کی سزا عوام بھگت رہے ہیں ،قومی معیشت اس وقت تک بہتر نہیں ہوسکتی جب تک عوام، تاجروں اورصنعتکاروں کو حقیقی معنوں میں ریلیف نہ ملے ، عوام اور انڈسٹری کی بہتری کے لیے ، پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں لازمی مزید کم کرنا ہوں گی ، اس کے لیے حکومت پر عوامی دبائو کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ، جماعت اسلامی نہ پہلے خاموش بیٹھی تھی اور نہ آئندہ خاموش رہے گی ، ہم نے پہلے بھی حکومت کا تعاقب جاری رکھا اور آئندہ بھی حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے ، سوائے جماعت اسلامی کے کسی جماعت نے بجلی ،گیس ،پیٹرول کی قیمتوں اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کی بھرمار کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھائی ،تمام پارٹیاں عوام کے مفادات کے خلاف ایک ہیں اور ایم کیوایم کاتو یہ حال ہے کہ اب یہ کوئی مطالبہ کرنے کی صلاحیت سے بھی عاری ہے ، جب کہا جاتا ہے کہ کھڑی ہوتو کھڑی اور بیٹھ جائو تو بیٹھ جاتی ہے ۔

پریس کانفرنس میںمرکزی نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی ،امیرکراچی منعم ظفر خان ،سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ،ڈپٹی سکریٹری کراچی عبد الرزاق خان ، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، پبلک ایڈ کمیٹی کے نائب صدر عمران شاہد ، سینئر ڈپٹی سکریٹری اطلاعات عمران شاہد ودیگر بھی موجود تھے ۔