
پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں، سینیٹ نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی
پاکستان پر کسی حملے کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت کو پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی پر قابل احتساب بنایا جائے، قرار داد کا متن سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں،پانی 24 کروڑ پاکستانی عوام کی لائف لائن ہے، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو اسے پہلے جیسا جواب دیا جائے گا، وزیر خارجہ پلوامہ واقعے کے بعد حکومت کا جو واضح موقف تھا وہ آج نہیں،قرارداد کومنظور کرنا ہمارا فرض تھا اس صورتحال میں سب کو اکٹھا ہونا چاہیے، قائد حزب اختلاف جب تک عمران خان جیل میں ہیں سیاسی استحکام نہیں آسکتا،جب تک حقیقی عوامی نمائندے نہیں آئیں گے تب تک استحکام نہیں آسکے گا، آپ سورج کو انگھوٹھے سے نہیں چھپا سکتے، شبلی فراز پہلگام حملہ بھارتی سیکیورٹی کی ناکامی کی وجہ سے ہوا، پاکستان کی کوئی حکومت قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کریگی، ہم سیسہ پلائی دیوار بن کر دکھائیں گے،شیری رحمن مودی نے انگریزی تقریر انہیں سنانے کیلئے کی جنہیں انگلش سمجھ آتی ہے، ایم ولی
جمعہ 25 اپریل 2025 16:10
(جاری ہے)
وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکتوں پر مذمت کرتے ہیں، بھارت نے اس واقعے کے بعد معمول کے مطابق پاکستان پر الزام لگایاجس پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں، پانی 24 کروڑ پاکستانی عوام کی لائف لائن ہے، پیشگوئیاں ہیں کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہوں گی۔اسحق ڈار نے قومی سلامتی کے فیصلوں سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا تو پاکستان نے واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کردیا ہے، سارک ویزا اسکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے تاہم سکھ یاتریوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے لیے ہر قسم کی فضائی حدود کو بند کردیا ہے، بھارت کے دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے انہیں 30 اپریل تک واپس جانے کا حکم دیدیا ہے، یہ جیسا کو تیسا والی بات ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستانی قونصل خانے کے عملے کو 30 تک محدود کیا ہے تو ہم نے بھی بھارتی قونصل خانے کے عملے کی تعداد 55 سے 30 کردی ہے۔وزیرخارجہ نے ایوان کو بتایا کہ بھارتی اقدامات کے جواب میں پاکستانی 2 اضافی اقدامات کیے ہیں جن میں بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت فوری طور پر بند کردی ہے اور کوئی تیسرا ملک بھی پاکستان کے راستے بھارت سے تجارت نہیں کرسکے گا جبکہ پاکستان نے بھارت کی تمام ائیرلائنز کیلیے فضائی حدود بند کردی ہے جس سے بھارتی پروازوں کو 2 گھنٹے کی اضافی مسافت طے کرنا ہوگی۔وزیرخارجہ نے ایوان کو بتایا کہ سفارتی محاذ پر کام جاری ہے، گزشتہ روز 26 ممالک کے سفرا کو دفتر خارجہ میں بلا کر پاک بھارت تنازع پر بریفنگ دی گئی، آج دیگر ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی جائے گی، ،آج رات ساڑھے 7 بجے سعودی وزیر خارجہ سے بات ہوگی۔وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، پاکستان کی فورسز ہر قسم کی کارروائی کے لیے تیار ہیں، اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا کو اسے ویسا ہی جواب دیا جائے گا جیسا پہلے دیا گیا۔اسحق ڈار نے کہا کہ پارلیمانی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، اپوزیشن لیڈر نے حکومتی ڈرافٹ پر مل کر کام کیا۔وزیرخارجہ نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ان کا دورہ ڈھاکا منسوخ کردیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کیے گئے دورہ افغانستان کے بارے میں ایوان کو پھر کبھی آگاہ کروں گا مگر یہ بتادینا چاہتاہوں کہ افغانستان میں کھڑے ہوکر افغان ہم منصب امیر خان متقی کو باور کرایا ہے کہ نہ پاکستان کیخلاف سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال کی جائے گی نہ افغانستان ی زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونی چاہیے۔بعدازاں وزیر خارجہ اسحق ڈار کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کو ایوان بالا نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان پہلگام میں دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے، بھارت نے پاکستان پر حملہ کا بے بنیاد الزام لگایا اور غیر قانونی طور پر سندھ طاس معاہدہ کو معطل کیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان پر کسی حملہ کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت کو پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشتگردی پر قابل احتساب بنایا جائے، قرارداد میں پہلگام واقعے پرپاکستان پرالزام تراشی کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔دریں اثنا قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے پہلگام واقعہ کے بعد کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کومنظور کرنا ہمارا فرض تھا اس صورتحال میں سب کو اکٹھا ہونا چاہیے، ہمارے لیڈر نے واضح طور پر کہا ہے کہ میری جان سے زیادہ وطن اہم ہے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان سے دشمنی کی ہے، بھارتی وزیر اعظم آر ایس ایس کے نظریہ پر چل رہا ہے، بھارت اپنے ملک اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کیلئے صاف شفاف الیکشنز ہونا ضروری ہیں، بھارت میں کسی الیکشن پر سوالات نہیں اٹھے، پاکستان میں ہر الیکشن متنازع رہا مگر 2024 کا الیکشن تو سب سے زیادہ متنازع تھے، ملک صاف شفاف الیکشنز سے منتخب حکومت میں ہی ترقی کرسکتا ہے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اس وقت فیڈریشن کا ہر یونٹ مسئلے سے دوچار ہے، بھارت نے ہمیں دبانے کی ناکام کوشش کی ہے، پلوامہ واقعے کے بعد ہماری حکومت کا جو واضح موقف تھا وہ آج نہیں ہے، آج حکمران الگ کھڑے ہیں قوم الگ کھڑی ہے، ملک کی سب سے بڑی جماعت کے قائد کو 600 سے زیادہ دنوں سے سیاسی مقدمات میں جیل میں بند کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ سیاسی مقدمات ہم پر بنائے گئے،اعجاز چوہدری اس ایوان کے رکن ہیں انہیں یہاں نہیں لایا جاسکا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ ملک کو جوڑنے کی بات کی، اس وقت ہمیں ایسے لیڈر کی ضرورت ہے، عمران خان نے کبھی لسانیت اور صوبائیت کی بات نہیں کی، یاسمین راشد، عمر چیمہ وغیرہ کو پابند سلاسل کیا ہوا ہے،جب تک حقیقی عوامی نمائندے نہیں آئیں گے تب تک استحکام نہیں آسکے گا، آپ سورج کو انگھوٹھے سے نہیں چھپا سکتے۔انہوں نے شکوہ کیا کہ عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی، قومی اسمبلی و سینیٹ کے قائد حزب اختلاف ریاست کا حصہ ہیں وہ ذلیل و خوار رہے ہیں، ہم اقتدار کیلیے جدوجہد نہیں کررہے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آج ہمیں ایسا اقتدار ملا تو نہیں لیں گے،ایسے حالات میں ملک میں کیسے استحکام آئے گا، ملکی ترقی کیلیے عدلیہ اور ججز کو آزاد کرنا ہوگا اور صاف شفاف الیکشنز کرانے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ اصل دہشت گردوں کیخلاف کوئی کام نہیں ہورہا، اصل دہشت گردوں سے زیادہ دہشت گردی کے مقدمات پی ٹی آئی ورکرز کے خلاف درج کیے جارہے ہیں، کے پی کے کی ایوان میں کوئی نمائندگی نہیں، یہ کیا منافقت ہے، ہم ملک کے ساتھ کھڑے ہیں۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جب تک عمران خان جیل میں ہیں سیاسی استحکام نہیں آسکتا،استحکام کے لیے عمران خان کو باہر لانا ہوگا۔پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے ایوان سے اظہار خیال میں پہلگام حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی ذمہ داری بھارت کی اپنی سیکیورٹی ناکامی پر عائد ہوتی ہے، بغیر کسی ثبوت کے پانچ منٹ میں پاکستان پر الزام تراشنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ آج ہم نے متحد ہو کر ایک متفقہ قرارداد پاس کی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف یک زبان ہے، ہم نے بھارت کو بھرپور جواب دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، مقبوضہ کشمیر میں جو مظالم جاری ہیں وہ مودی حکومت کی پالیسیوں اور بھارتی جمہوریت کی حقیقی تصویر ہے۔شیری رحمن نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کو اپنی ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کے بجائے اپنے داخلی مسائل کا سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔شیری رحمن نے کشمیر کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے مستقل اور واضح موقف کو دہرایا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم ہندوستان کی نام نہاد جمہوریت کا شاخسانہ ہیں، اگر غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے تو کشمیر میں اس سے بھی زیادہ ظلم ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ایوان نے آبی دہشت گردی پر جو موقف اپنایا ہے وہ بالکل درست ہے، بھارت نے گزشتہ سال سے سندھ طاس معاہدے کو غیر فعال بنانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے اور ایک سال سے پی آئی سی (پاکستان انڈس واٹر کمیشن) کو معطل کر دیا ہے۔شیری رحمن نے کہا کہ بھارت کو سوچنا ہو گا کہ ماحولیات کی جو یلغار اس خطے پر آ رہی ہے اس کے اثرات انہیں جلد نظر آنا شروع ہو جائیں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ امن ہی مسئلے کا حل ہے مگر اگر وہ آگے بڑھیں گے تو کوئی پیچھے نہیں ہٹے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی کوئی حکومت قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کرے گی، اگر وہ ہماری مسلح افواج یا عوام کا امتحان لینا چاہتے ہیں تو ہم سیسہ پلائی دیوار بن کر دکھائیں گے۔انہوں نے کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں موجودگی، جعفر ایکسپریس حملے اور پلوامہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کے مکروہ عزائم کو بے نقاب کیا اور کہا کہ بھٹو شہید نے ہمیں ایٹمی طاقت بنایا، ہم پرامن قوم ہیں مگر اپنی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔شیری رحمن نے کہا کہ ایل او سی پر ایک دن نہیں گزرا اور بھارت نے پھر گڑبڑ کی مگر ہماری افواج چوکنا ہیں اور ہم ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے عمران خان کی تصویر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان میں چوروں، ڈاکوؤں اور مجرموں دہشتگردوں کی تصاویر لانے پر پابندی لگائی جائے۔ایمل ولی خان کے جملہ پر پی ٹی آئی سینیٹرز نے احتجاج اور شور شرابہ کیا اور ان سے اپنے الفاظ واپس لینے کا مطالبہ کیا جس پر ایمل ولی خان نے سوال کیا کہ کیا وہ چور ڈاکو دہشتگرد یا مجرم ہی چئیرمین سینیٹ نے ایمل ولی خان کے الفاظ حذف کرا دیے۔اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے کہا کہ ایسے الفاظ ادا نہ کئے جائیں جس سے اتحاد کو نقصان پہنچے، جس پر ایمل ولی نے کہا کہ مجھے اظہار رائے کا حق حاصل ہے، کل کو ہم بھی قیدیوں کی تصاویر لے آئیں گے۔ایمل ولی خان نے حالیہ واقعات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کے ڈرامے اور اقدام کی مذمت کرتے ہیں، بھارت کے کسی اقدام کو پورا نہیں ہونے دینگے، مودی نے انگلش میں تقریر ان کو سنانے کے لیے جنہیں انگلش سمجھ آتی ہے۔ایمل ولی نے کہاکہ 18 ویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری پر حملہ نہ کریں، جس طرح پاکستان کو پانی سے پیار ہے ویسے ہی ہمیں اپنے قدرتی وسائل سے پیارہے، پیپلزپارٹی کو نہروں کا مقدمہ جیتنے پر مبارکباد دیتے ہیں، سندھ کی طرح کے پی کے اور بلوچستان کے مسائل بھی ایسے حل کیے جائیں، جو آئین کے خلاف جائیگا ہم ان کے ساتھ نہیں ہوں گے، ن لیگ اور پی ٹی آئی مل کر صوبے کی معدنیات پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ایمل ولی خان نے کہا کہ اٹاری کے جواب میں واہگہ بند کرنے کا فیصلہ ٹھیک ہے، انہوں نے سکھ یاتریوں کے ویزوں پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا انڈیا نے اجمیر شریف پر جانے کی اجازت دی۔انہوں نے کہاکہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں کسی کو فائدہ نہیں ہوگا،دونوں ممالک کے پاس ایٹم بم ہے، بھارت میں عدم تشدد کے خواہشمند باہر آئیں امن کا پیغام دیں، پاکستان سے بھی امن کی بات ہونی چاہیے، میں خود بھارت، افغانستان، ایران اور چین سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ بعدازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
-
بھارت عالمی دہشت گرد ہے ،غیر ملکی میڈیا پہلگام ڈرامہ کو مسترد کرچکا ہے ، گورنر پنجاب
-
بھارت کی جارحیت، انسانیت کی بد ترین تاریخ ہے، اعظم سواتی
-
وفاقی وزیر مواصلات سے قزاخستان کے وزیر ٹرانسپورٹ کی وفد کے ہمراہ ملاقات، پاکستان سے قزاخستان ڈائریکٹ فلائٹ کے ساتھ ساتھ ویزہ شرائط بہتر ہونی چاہئیں، عبدالعلیم خان
-
کراچی، آن لائن ٹیکسی سروسز کیلئے ایک نظام اورای وی ٹیکسی لانے کا فیصلہ
-
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متنازعہ کینال منصوبے کو مسترد ہونا پاکستان کی جیت ہے ، شرجیل انعام میمن
-
لاہور: نجی کالج میں 21 سالہ طالبہ پہلی منزل سے گر کر جاں بحق
-
مودی مسلمان دشمن‘ اسلام اور مسلمان کے مقابلے میں جہاں کوئی محاذ ملے گا مودی وہاں کھڑا ہو جائے گا‘مولانا فضل الرحمٰن
-
پاکستان کی تقریباً 8.4 ملین آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ، زراعت کا شعبہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔ماہرین
-
کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی گاڑیوں نے مزید 2 افراد کو کچل ڈالا
-
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس
-
محکمہ سکولزایجوکیشن نے بہتر سہولیات دینے کے لیے 90 ارب روپے مانگ لیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.