Live Updates

حکومت پاکستان 67 ہزارعازمین کیلئے فوری سعودی حکومت سے مذاکرات کریں،علمائے کرام کا مطالبہ

جمعرات 22 مئی 2025 22:47

حکومت پاکستان 67 ہزارعازمین کیلئے فوری سعودی حکومت سے مذاکرات کریں،علمائے ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2025ء) مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام جامع خیرالمدارس کے مہتمم علامہ قاری محمد حنیف جالندھری،سابق وفاقی وزیر علامہ حامد سعید کاظمی، سینٹر رانا محمود الحسن،جمعیت اہلحدیث کے علامہ عنائت اللہ رحمانی اور کاروان سمیع اللہ مدنی کے ڈائریکٹر قاری امان اللہ مدنی جے یو آئی ضلع ملتان کے رہنما ندائے جمعیت حضرت مولاناحبیب الرحمن اکبر الحاج زاھد مقصود احمد قریشی سمیت دیگر علما ء کے ہمراہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ حج پالیسی پر نظر ثانی کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستان کے 67 ہزار عازمین حج اسی سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں‘ اگر حکومت پاکستان سعودی حکومت سے فوری مذاکرات کرے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ حکومت 18 سال سے کم عمر کی شادی پر پابندی کا بل واپس لے اور صدر مملکت اس بل پر دستخط نہ کریں۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کے حجاج شدید اضطراب اور بے چینی کا شکار ہیں اگر پاک فوج جذبہ جہاد سے سرشار ہوکر جنگ جیت سکتی ہے تو حکومت پاکستان سعودی حکومت سے مذاکرات کرکے پرائیویٹ حجاج کرام کا مسئلہ بھی ایمانی جذبے کے ساتھ حل کر سکتی ہے۔

انہوں نے جمعہ کے دن کو فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منانے کا اعلان کیااور اسرائیلی جارحیت کی مزمت کی جبکہ سینٹر رانا محمود الحسن نے جلد صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ملاقات کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ملک اسلم بھٹہ،مظفر اٹھنگل ایڈووکیٹ،حافظ انعام اللہ مدنی،محمد احمد مدنی،مولانا حبیب الرحمن،قاری یٰسین،زاہد مقصود اور علماء بھی موجود تھے۔

علامہ قاری محمد حنیف جالندھری، علامہ حامد سعید کاظمی اور علامہ عنایت اللہ رحمانی نے مزید کہا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہر سال سعودی عرب میں پاکستانی حجاج کرام کی تعداد دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ ہوتی ہے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ اس سال پرائیویٹ حج کی سہولت حاصل کرنے والے 67 ہزار حجاج کو روکے جانے کا امکان ہے حالانکہ ان ٹورز آپریٹرز نے اربوں ریال سعودی حکومت کو جمع کرارکھے ہیں ہمیں احساس ہے کہ حکومت ہنگامی حالت کا شکار تھی لیکن اب فتح یاب ہونے کے بعد حکومت کی اولین ترجیح حجاج کرام کا مسئلہ حل کرنا ہونا چاہئے تھا‘حجاج کرام ابھی تک پر امید ہیں کہ وہ اسی سال حج کے لئے جائیں گے اگر خدا نخواستہ حجاج نا امید ہوئے تو ان کی جانب سے ردعمل بھی ہو سکتا ہے‘حکومت اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے کیونکہ پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز نے سعودی حکومت اور وزارت حج کو بینکوں کے ذریعے ادائیگیاں کر دی ہیں چنانچہ ملک بھر کے پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز سعودی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فوری طور پر 67000 حجاج کو حج کی سعادت حاصل کرنے کی اجازت دیں اگر کسی وجہ سے ایسا اس سال ممکن نہیں ہے تو پھر یا تو حجاج کی رقوم واپس کی جائیں اور جو حجاج آئندہ سال حج کے خواہش مند ہیں انہیں آئندہ سال کی اجازت کے لئے ابھی سے اعلان کیا جائے انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے اگر وزیراعظم میاں شہباز شریف،صدر پاکستان آصف علی زرداری، فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر اور وزیر مذہبی امور ذاتی دلچسپی لیں اور فوری طور پر سعودی حکومت سے مذاکرات کئے جائیں تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے اس موقع پر سینیٹر رانا محمود الحسن نے کہا وہ بہت جلد صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سمیت وزیراعظم اور وزیر مذہبی امور سے بات چیت کریں گے جبکہ ہم پہلے بھی وزیر اعظم سے بات کر چکے ہیں۔

قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ حکومت 18 سال سے کم عمر کی شادی پر پابندی کا بل واپس لے اور صدر مملکت اس بل پر دستخط نہ کریں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات