Live Updates

مارچ بھی ہوگا دھرنا بھی ہوگا، علیمہ خان کی کراچی میں پی ٹی آئی رہنماﺅں کے گھروں پر چھاپوں پر گرفتاریوں کی مذمت

ہمارا مارچ بانی پی ٹی آئی کے بانی کی جیل سے رہائی کیلئے نکالا جانا تھا، پولیس نے ہمارے رہنماﺅں و کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 23 مئی 2025 12:26

مارچ بھی ہوگا دھرنا بھی ہوگا، علیمہ خان کی کراچی میں پی ٹی آئی رہنماﺅں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 مئی 2025)بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مارچ بھی ہوگا، دھرنا بھی ہوگا،علیمہ خان کی کراچی میں پی ٹی آئی رہنماﺅںکے گھروں پر چھاپوں پر گرفتاریوں کی مذمت،بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے پارٹی رہنماء رضوان خانزادہ سے فون پر رابطہ کر کے ان سے اظہار یکجہتی کیا۔علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہماری ریلی مکمل طور پر پرامن ہوگی۔

یہ مارچ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کی جیل سے رہائی کیلئے نکالا جانا تھا۔ہماری ریلی کامقصد صرف اور صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے۔ پولیس نے ہمارے رہنماﺅں و کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ۔ ہمارے بے گناہ کارکنوں کو فورا رہا کیا جائے۔بتایاگیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 23مئی کو کراچی میں ریلی و مار چ کرنے کے اعلان کے بعد پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماﺅں وکارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے سابق ایم پی اے سیف الرحمان، رہنما رضوان خانزادہ، اور دیگر کے گھروں پر کارروائیاں کیں۔ ذرائع کے مطابق رابستان خان اور دیگر رہنماو¿ں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ جیل میں انہیں کوئی سہولت میسر نہیں تھی ان کو کتابیں فراہم نہیں کی جارہیں اور نہ ہی بچوں سے بات کرائی جارہی تھی۔

قانون کی حکمرانی اور اخلاقیات جمہوریت کی بنیاد ہے لیکن ہمارے ہاں قانون کی حکمرانی موجود نہیں تھی۔علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان میں اس وقت اتحاد کی ضرورت تھی۔ مودی کوئی نہ کوئی شرارت ضرور کرے گا۔ بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے اگر بھارت ہے تو اسکا مطلب مودی ایکٹیو ہوچکا تھا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کی خاطر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کیلئے تیار تھے لیکن کوئی ان سے ملنے نہیں آیا تھا۔

پارٹی کے اندر سے بھی اگر کوئی مذاکرات کی بات کرے تو ہم نہیں مانیں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا یہ خبریں صرف توجہ ہٹانے کیلئے پھیلائی جارہی تھی۔علیمہ خان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کا آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا خطاب دینے پر بیان ذاتی حیثیت میں تھا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ہوتے ہوئے بیرسٹر گوہر پارٹی کی ترجمانی نہیں کرسکتے تھے۔ اگر بیرسٹر گوہر خان نے کوئی خراج تحسین پیش کیا تو ذاتی حیثیت میں کیا تھا۔ پارٹی کی رائے بیرسٹر گوہر خان کی رائے نہیں تھی۔ 
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات