Live Updates

10 مئی کے بعد دنیا میں ایک نیا پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے ، طارق فضل چوہدری

انڈیا نے اگر دوبارہ جارحیت کی کوئی حماقت کی تو اسے بھرپور جواب دیا جائے گا، پاکستان سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، وفاقی وزیر

جمعہ 13 جون 2025 22:38

10 مئی کے بعد دنیا میں ایک نیا پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے ، طارق فضل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ 10 مئی کے بعد دنیا میں ایک نیا پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے، پاکستان کے پاسپورٹ کو عزت حاصل ہوئی ہے، ہمیں اس کی حفاظت اور وقار کو برقرار رکھنے کیلئے قومی اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے، انڈیا نے اگر دوبارہ جارحیت کی ،کوئی حماقت کی تو اسے بھرپور جواب دیا جائے گا، پاکستان سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، تحریک انصاف کی غلطی سیاست سیاسی میدان میں کرنے کی بجائے ریاست سے لڑنے کی تھی، بجٹ کے حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے آنے والی مثبت تجاویز کو حصہ بنایا جائے گا۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2025-26ء کے وفاقی بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ قائد حزب اختلاف نے اپنی تقریر میں باربار گدھوں کی تعداد میں اضافہ کا ذکر کیا ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ کس صوبے میں بڑھے ہیں پنجاب میں تو اضافہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اتحاد اور استحکام کی ضرورت ہے، اپوزیشن نے سیاست سیاسی میدان میں کرنے کی بجائے ریاست سے لڑنے کی غلطی کی ہے،پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان نے سرعت سے جواب دینے کا فیصلہ کیا، پلوامہ واقعہ کے بعد اسی ایوان میں اس وقت کے وزیر اعظم کہہ رہے تھے کہ کیا میں انڈیا پر حملہ کر دوں، ان کی بہادری کے یہاں قائد حزب اختلاف قصیدے پڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد انڈیا کے حملے کے بعد پاکستان نے جو موثر جواب دیا اور جو تاریخ رقم کی اس پر دنیا تحقیق کر رہی ہے، پاکستان کی افواج پاکستان کا سر دنیا میں بلند کیا،10 مئی کے بعد ایک نیا پاکستان دنیا میں ابھر کر سامنے آیا ہے، آج پاکستانی پاسپورٹ کی دنیا میں عزت ہے۔ہم نے اس پر غور کرنا ہے کہ آگے کیسے بڑھنا ہے اس وحدت کو کیسے برقرار رکھنا ہے، نریندر مودی اور ہندوتوا کی موجودگی میں یہاں ایسی جارحیت کا پھر خطرہ موجود ہے، ہمیں غافل نہیں رہنا اگر انڈیا نے کوئی حماقت کی تو اس کو منہ توڑ جواب دیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ابھی فائر بندی ہوئی ہے جنگ بندی نہیں ہوئی ہے، ہم نے ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں فتنہ الخوارج، فتنہ الہندوستان اور فتنہ سیاست کا مقابلہ کرنا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ بلوچستان سمیت ملک میں ہر جگہ انڈین پراکسیز کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی دہشت گردی ہوگی وہاں کارروائی ہوگی،کوئی صوبہ اور وفاق اس سے محفوظ نہیں، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اپنی تقریر میں اپنے دور میں پاکستان میں ترسیلات زر میں اضافے کا کریڈٹ لے رہے تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کہا کہ وہ قانونی راستے کی بجائے حوالہ وہنڈی کے ذریعے پیسے پاکستان بھیجیں تاہم محب وطن پاکستانیوں کی طرف سے اس میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور اسی ماہ 4 ارب ڈالر پاکستان بھیجی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اوورسیز سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات متعارف کروائی جارہی ہیں تاکہ زیادہ سے پاکستان میں یہ لوگ سرمایہ کاری کریں، اس ضمن میں پہلی اوور سیز کانفرنس بھی منعقد کی گئی۔معدنیات کے حوالے سے کانفرنس ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ غیر معمولی حالات میں بنایا گیا لیکن غلط اعداد وشمار دینے کی بجائے حقائق سامنے رکھے ہیں اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی قوم کے سامنے حقائق رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں اگر کوئی مثبت تجاویز آئیں گی ان کو شامل کریں گے۔پہلی بار بجٹ فنانس کمیٹی میں بھی زیر بحث لایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں 31 فیصد ٹیرف میں کمی ہوئی ہے،آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرکے پاکستان کو تین ہزار ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان بہتے 6 دریائوں میں پانی کی مقدار کی تقسیم کے فارمولے کی بجائے تین تین دریا تقسیم کئے گئے، یہی سندھ طاس معاہدہ ہے،پاکستان کے حصے کا پانی پاکستان کا حق ہے،اس کو روکنے کو ہم اعلان جنگ تصور کریں گے اگر ایسا کرے گا تو اس کو طاقت سے روکیں گے، اگر بھارت ہمارے حصے کے دریا پر کوئی بند تعمیر کرے گا تو اسے اڑا دینگے، یہ سارے دریا کشمیر سے نکلتے ہیں، یہ انڈیا کے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج مسئلہ کشمیر دوبارہ عالمی سطح پر ڈسکس ہو رہا ہے جس دن کشمیر آزاد ہوگا یہ سارے دریا پاکستان کے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مکمل امن کے لئے حکومت کوشاں ہے،بلوچستان کا جو حق ہے وہ اسے ضرور ملے گا،ابھی چند دن پہلے 15 دن کے لئے پٹرولیم کی قیمتوں کو برقرار رکھ کر 300 ارب روپے بلوچستان کو دیئے گئے وہاں موٹر وے بننے جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں ایک ایسا وزیر اعظم بھی رہا جو بلوچستان میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے ہزارہ قبائل کے پاس جانے کی بجائے کہتا تھا کہ وہ بلیک میل کر رہے ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور نے واضح کیا کہ بی ایل اے انڈین فنڈڈ پراکسی ہے جو پاکستان میں دہشت گردی کرتی ہے جو جعفر ایکسپریس اور اے پی ایس خضدار حملے کی مذمت نہیں کریں گے ہم انہیں محب وطن نہیں کہہ سکتے، ہم اسے پاکستانی نہیں سمجھتے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ممبران قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں 16 سال سے اضافہ نہیں ہوا تھا، سرکاری ملازمین کی طرح ان کی تنخواہوں میں بھی اضافہ ہونا چاہئے تھا،یہ اضافہ فنانس کمیٹی نے کیا، کابینہ نے وزرا کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے، اس میں واپسی پر غور ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں تنخواہوں میں مالی اثر کم ہے تاہم اس سے متوسط طبقہ کے پاس برا پیغام گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں کسی صوبے کے ساتھ ناانصافی نہیں کی گئی۔یہ بجٹ پورے پاکستان کا ہے بجٹ کے حوالے سے جو بہتر تجاویز آئیں گی اس کو شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 10 مئی کے بعد دنیا میں ایک نیا پاکستان ابھرا ہے ہمیں اس کا عزت ووقار برقرار رکھنا ہے،ہمیں ملک کے متحد اور ترقی کے راست پر گامزن رکھنا ہے اس کے لئے قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات