وزیراعظم کااین ڈی ایم اے کادورہ،قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے اعلیٰ سطحی تیاریوں پر زور،پی ٹی اے کے ساتھ مل کر ایس ایم ایس کے ذریعے موسمیاتی وارننگ باقاعدگی سے جاری کرنے کی ہدایت

منگل 1 جولائی 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے اعلیٰ سطح کی تیاریوں پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ پی ٹی اے کے ساتھ مل کر ایس ایم ایس اور فون پیغامات کے ذریعے موسمیاتی وارننگ اور آفات کے خطرات باقاعدگی سے جاری کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے، بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، بھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے یا ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں، اپنے وسائل سے دیامر بھاشا ڈیم سمیت دیگر مقامات پر غیر متنازعہ آبی ذخائر کی صلاحیت تعمیر کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو این ڈی ایم اے کے تحت نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر میں بہترین سہولیات دستیاب ہیں، 2022ء میں تباہ کن سیلاب کے بعد یہ آپریشن سینٹر قائم کیا گیا، اس سیلاب کے دوران ملک کا وسیع علاقہ زیر آب آ گیا اور کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں، لاکھوں گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے، 2022ء کے سیلاب کے بعد ادارے کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کثیر المقاصد اہم قومی ادارہ ہے اور اس کے صوبوں کے ساتھ مربوط روابط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ادارہ میں ارلی وارننگ سسٹم اور صوبوں کو بروقت آگاہی کا نظام موجود ہے اور اس کے پاس حفاظتی جدید آلات موجود ہیں جو ریسکیو اور ریلیف کیلئے بہت مددگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی اور کلائوڈ برسٹ سے سب سے زیادہ متاثرہ 10 ممالک میں شامل ہے، پاکستان کا گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر منصوبہ بندی اور وزیر موسمیات کو ہدف دیاکہ وہ پاکستان میں زراعت اور ہائوسنگ سمیت دیگر شعبوں اور ریزیلیئنٹ انفراسٹرکچر کیلئے قرضوں پر نہیں بلکہ گرانٹس اور پبلک پرائیویٹ سرمایہ کاری کیلئے مذاکرات کریں، ہماری معیشت اور سماجی و معاشی سٹرکچر کیلئے یہ بہترین پلیٹ فارم ہے، حکومت اس ادارے اور اس کی صلاحیتوں میں بہتری اور صوبوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہ ادارہ بالخصوص دوست ممالک سمیت دیگر ممالک کو بروقت آگاہی اور معلومات فراہم کر رہا ہے، ترکیہ میں تباہ کن زلزلہ کے بعد اس ادارے نے وہاں منظم ریسکیو آپریشن کیلئے انتھک محنت کی، اسی طرح میانمار سمیت دیگر مقامات پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کریں۔

انہوں نے کہا کہ غیر متوقع ہیٹ ویو کے باعث گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، اس تناظر میں ہمیں اعلیٰ سطح کی تیاریوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس ہے، پوری قوم اس واقعہ پر اشکبار تھی، ہمیں سیاست سے بالاتر ہو کر اس معاملہ کا دیانتداری سے جائزہ لینا چاہئے، این ڈی ایم اے اس معاملہ کی رپورٹ بنا کر پیش کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں حالیہ بارشوں میں تقریباً 50 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے صوبائی حکومتوں اور پی ڈی ایم اے سے مل کر مربوط حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، عالمی ثالثی عدالت کی جانب سے فیصلے سے اس کو پسپائی ہوئی ہے، عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کو یکطرفہ طور پر نہ معطل کر سکتا ہے اور نہ ہی اس سے الگ ہو سکتا ہے لیکن بدقسمتی سے اس کے ناپاک اور خطرناک عزائم ہیں، حکومت نے سندھ طاس معاہدہ کے خلاف بھارتی اقدامات سے نمٹنے کیلئے فیصلہ کیا ہے کہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا، اپنے وسائل سے دیامر بھاشا ڈیم سمیت دیگر مقامات پر غیر متنازعہ آبی ذخائر کی صلاحیت تعمیر کریں گے، چاروں صوبوں کے درمیان 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت یہ آبی ذخائر تعمیر کئے جائیں گے، اس میں این ڈی ایم اے کا اہم کردار ہے، این ڈی ایم اے کے پاس ڈرون سمیت دیگر جدید آلات کی موجودگی خوش آئند ہے۔

اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے مون سون کی تازہ ترین صورتحال اور دیگر امورپربریفنگ بھی دی۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اﷲ تارڑ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر اور این ڈی ایم اے کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔