ں* قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ، وزیراعظم

& آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں، ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے ، شہباز شریف کا قبائلی عمائدین کے جرگہ میں وفد سے ملاقات میں گفتگو s وزیراعظم ہائوس میں ہونے والی قبائلی عمائدین کے جرگہ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی ' وفد نے حالیہ پاکستان،بھارت تنازعے کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی ،بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا ۹ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کیا

جمعرات 24 جولائی 2025 21:00

آ* اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2025ء) وزیراعظم ہائوس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ ، وزیراعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں وزیر اعظم ہاؤس آنے والے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کے وفد کو خوش آمدید کہا۔جرگہ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی ۔

وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کیا۔ قبائلی عمائدین کا کوٹہ بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے آج وزیراعظم ہاؤس میں آپ قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ۔

(جاری ہے)

شہبازشریف نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو تعلیم ، صحت ، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ہماری ترجیح ہے وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر ، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس کمیٹی میں ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کو بھی نمائندگی دی جا رہی ہے ۔کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع اور قبائلی عمائدین کی نمائندگی اور میڈیکل کالجز و انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے پر قبائلی عمائدین نے اظہار تشکر کیا ۔ وفد نے حالیہ پاکستان -بھارت تنازعے کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا ۔

وفد نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی بہتری کے حوالے سے قبائلی عمائدین کے ساتھ اس طرح کی مزید مشاورتی نشستیں رکھی جائیں گی ۔ ملاقات میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطائ اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پاور ڈویڑن سردار اویس احمد لغاری ، وفاقی وزیر امور کشمیر ، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام ، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی ،وزیراعظم کے مشیران پرویز خٹک، ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔