وزیر اعظم محمد شہبازشریف کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان

جمعرات 24 جولائی 2025 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم محمد شہباز شریف سے قبائلی عمائدین کے جرگہ نے ملاقات کی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں وزیر اعظم ہائوس آنے والے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کے وفد کو خوش آمدید کہا۔جرگہ میں خیبرپختونخوا کےضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کیا۔قبائلی عمائدین نے کوٹہ بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج وزیراعظم ہائوس میں آپ قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے،آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں،قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں،پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے،ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو تعلیم ، صحت ،ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ہماری ترجیح ہے،وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔

وزیراعظم کی طرف سے وفاقی وزیر امور کشمیر ، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس کمیٹی میں ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کو بھی نمائندگی دی جا رہی ہے۔کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع اور قبائلی عمائدین کی نمائندگی اور میڈیکل کالجز و انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے پر قبائلی عمائدین کے وفد نے اظہار تشکرکرتے ہوئے حالیہ پاکستان -بھارت تنازعے کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔

وفد نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا،ضم شدہ قبائلی اضلاع کی بہتری کے حوالے سے قبائلی عمائدین کے ساتھ اس طرح کی مزید مشاورتی نشستیں رکھی جائیں گی۔ملاقات میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری،وفاقی وزیر امور کشمیر ، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام ، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی ،وزیراعظم کے مشیران پرویز خٹک، ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔