
وزیراعظم آزادکشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاب کے 105 رکنی وفد کی بریگیڈئیر بلال غفور کی سربراہی میں ملاقات
ہفتہ 26 جولائی 2025 23:00
(جاری ہے)
کشمیری جز نہیں کل کی بنیاد پر پاکستان سے الحاق کریں گے،پاکستان میرے ایمان کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میں نے فتنتہ الخوارج کو فتنہ الہندوستان کہا، اپنے حق کی بات کرنا کوئی جرم نہیں، جب آپ حقوق کی بات کرتے تو فرائض بھی ادا کرنے چاہئیں، نظریات پر حاوی ہو کر ریاستی نظریہ کو زنگ آلود کرنے کی کوشش کے دوران ریاست حرکت میں آتی ہے، ہم نے ہمیشہ طاقت کے استعمال سے کنارہ کشی کی ہے، ملک اور آئین مقدم ہیں۔
آزاد کشمیر کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بھارت اربوں روپے کی فنڈنگ کررہا ہے۔ بھارت سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں فیک اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے آزاد کشمیر اور پاکستان کے خلاف لابنگ کرتا ہے۔ بھارت نیو ڈاکٹرائن آف وار جس میں فکری انتشار کو فروغ دینا ہے کے لیے کام کر رہا ہے۔ بلوچستان میں محرومیاں بھی ہیں لیکن اس قدر جدید اسلحہ بلوچستان میں کہاں سے آیا سوچنا چاہیے، بلوچستان میں انتشار کے باوجود اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہے کہ اس ملک میں کے آئین کے تابع رہ کر کام کرنا ہے۔ انہوں نیکہا کہ لوگوں کو نظریات کی بنیاد پر زندہ رہنے کا حق یہاں حاصل ہے لیکن اگر کوئی جبر سے اپنا نظریہ دوسروں پر مسلط کرنا چاہے تو پھر ریاست طاقت کا استعمال کرے گی۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ نظام کی بہتری کے لیے لڑا ہوں، میں نے اپنی مٹی کا قرض ادا کیا ہے۔ بھارت کے ساتھ آزاد کشمیر ایل او سی سے اس وقت تک تجارت نہیں ہوسکتی جبکہ تک بھارت امن کی راہ پر نہیں آتا۔ ہمیں ریاست کی ترقی کے لیے ہر طرح کے سپانسرڈ ایجنڈے کو رد کرنا ہے، اگر حقوق نہ ملنے کا شکوہ ہو تو مملکت کو نقصان پہنچانے کے بجائے آپ کو حاکم وقت سے پوچھنا چاہیے، فکری شرانگیزی کرنا کسی طور قابل قبول عمل نہ کبھی ہوا اور نہ ہوگا۔قلم کا ہتھیار بندوق سے زیادہ طاقتور ہے،موجودہ حکومت نے اپنے دو سالہ دور میں روز مرہ کی بنیاد پر احتجاجوں کا سامنا کیا، تین روپے بجلی اور 2 ہزار من آٹا فراہم کرنے کے لئے 71 ارب روپے کا بوجھ پڑا، آج دوسال بعد ریاست کا خزانہ 71 ارب روپے کی سبسڈی کے بعد 19 ارب روپے کے سرپلس کے ساتھ چل رہا ہے، اسلام میں حاکم جواب دہ ہے، انسانیت کی بنیاد کردار ہے باقی سب فانی ہے، کردار باقی رہتا ہے، جب حاکم وقت خود مثال بنے گا تو نیچے سب درست ہوجائے گا۔ میں ریاست کا بنیفشری نہیں، ریاست سے کوئی مراعات نہیں لیتا، 18 گھنٹے محنت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام ہے کہ میں لوگوں کو ساتھ لے کر نہیں چلتا لیکن میرا اظہار ہے کہ مافیا سے جنگ ہے اور قانون شکنی کرنے والوں کے لیے کوئی معافی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے درختوں کے کٹاو پر مکمل پابندی لگائی ہے،مافیاز کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ''سٹیٹس کو'' کو توڑنے کی کوشش کی جائے تو اس کی قیمت دینا پڑتی ہے۔ ہم نے نظام سے نحوست کا خاتمہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے بدترین مخالف کہتے ہیں کہ آپ چار چار آنے کا حساب کرتے ہیں۔ ہمیشہ حلف کا پاسدار رہا ہوں، ہمیشہ یہی سوچا کہ اللّٰہ تعالیٰ کو حاضر ناظر رکھ کر مخلوق کی خدمت کرنی ہے۔ دولت جمع کرنے والوں کے لیے دولت ہمیشہ عبرت بنی ہے۔وزیراعظم بنا تو اس وقت وزیراعظم سیکرٹریٹ کا بجٹ 64 کروڑ بجٹ تھا جو کہ اب 29 کروڑ ہے،تین بندوں سے وزیراعظم سیکرٹیریٹ چل رہا ہے،لوگوں کی خدمت میرا مشن ہے، اقتدار ایک امانت ہے اور اس کی ایک قیمت ہے۔استحصالی نظام کے ہوتے ہوئے مخلوق کی خدمت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نیکہا کہ پبلک سروس کمیشن کو فعال کیا، ایسا پی ایس سی بورڈ تشکیل دیا جس کے ممبران کو میں جانتا تک نہیں، 3000کے قریب اساتذہ این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی ہو چکے۔ این ٹی ایس میں انٹرویو کے نمبروں کا خاتمہ کرکے کا سفارش کا کلچر ختم کیا۔ انہوں نیکہا کہ آزاد کشمیر میں آزادی اظہار رائے کی سہولیات ہر شہری کو دستیاب ہیں۔ بینک آف آزادکشمیر کو شیڈول کرنے کے لیے تین ارب دیے، الحاق پاکستان ہماری منزل ہے، ایل و سی سے پار بھارت نے ظلم و بربریت کی انتہا کر رکھی ہے۔ آزادی کے لیے جہد مسلسل کرنا پڑتی ہے، شہداء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نیکہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے امن و امان کا قیام ناگزیر ہوتا ہے، امن و امان کے قیام کے لیے یہاں کی ریاست چوکس ہے، ہم نے ایک سال میں انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے تاریخ ساز اقدامات اٹھائے، سمال انڈسٹریز کے لیے ہم نے پرائم منسٹر یوتھ لون پروگرام لایا اگر اللّہ تعالیٰ نے موقع دیا تو ہم سب نوجوانوں کو قرضے فراہم کریں گے، 3 روپے بجلی کے ساتھ حکومت چلا رہے ہیں، ہمارے اقدامات پر غصہ ان لوگوں کو ہے جنہوں نے معاشرے کو یرغمال بنایا ہے۔انہوں نیکہا کہ مسلم ممالک میں وسائل کی کوئی کمی نہیں تھی، یہ مسلم ممالک فلاحی ریاستیں تھیں لیکن جب وہاں کی افواج کمزور ہوئیں تو کچھ بھی باقی نہیں رہا۔ایران کے پیچھے اگر سفارتکاری میں ہمارے فیلڈ مارشل کا کردار نہ ہوتا تو کیا ہوتا بھارت کا وہم اور ہماری مسلح افواج نے توڑا۔ جب بھارت نے آزادکشمیر میں میزائل داغے تو وہ پانچ دن میں مظفر آباد کے عوام میں موجود رہا۔ مجھے اچھی طرح علم ہے کہ موت برحق ہے، میرا خیال ہے حکمران کو تب شیلٹر ملنا چاہیے جب عوام کے پاس شیلٹر ہو،زندگی کی ضامن موت ہے۔ انہوں نیکہا کہ اگر لوگ ریاست سے ناامید ہو جائیں انہیں بنیادی ضرورتیں نہ ملیں تو انتشار جنم لیتا ہے۔آزادی کی تحریکیوں میں نشیب و فراز آتے ہیں، آزادی کی تحریکوں کا فیول لہو ہے، حریت قیادت مقبوضہ کشمیر میں پابند سلاسل ہے لیکن یہاں حریت قیادت آزاد کشمیر میں جدوجہد آزادی کشمیر کے لیے کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے، حقوق کو جائز یا ناجائز قرار دینے کی بحث کبھی ختم نہیں ہوسکتی، ہمیں حقوق کے ساتھ فرائض کو بھی نظر میں رکھنا ہے۔ کشمیر کی تحریک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تحریک ہے، حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں دنیا نے بھارت کے خلاف حقائق بیانیے کو یکسر مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، آزادکشمیر میں ٹمبر مافیاز کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھائے، ٹمبر مافیا پر گرفت مضبوط کی اور ماحول کو بچانے کی کاوش کو کامیابی سے ہمکنار کروایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ اگر وزیراعظم ایماندار ہے تو باقی سب بھی ایماندار ہیں، نظام کی پختگی کے لیے جزاء و سزا اور عدل و انصاف کا نظام مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نیکہا کہ دستیاب وسائل میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں، شجرکاری مہم کے ساتھ نئے پودوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے،ہم نے شجرکاری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جنگلات کی نگرانی کو مؤثر بنایا ہے۔ انہوں نیکہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کی گونج کئی بار سن چکا، مافیاز کو ہمیشہ للکارا ہے، سیاسی ہم آہنگی کو ہمیشہ فوقیت دی ہے، کسی بھی جمہوری سیاسی قیادت کی میراث خدمت ہے، 36 سال سیاست میں ہوچکے ہیں مجھے عدم اعتماد سے کوئی خوف نہیں، جب تک وزیراعظم ہوں لوگوں کے مسائل حل کرتا رہوں گا، میں نے کہا ہے کہ 27 بندے لے آئیں میں گھر چلا جاؤں گا۔ میرا اپنا حق ٹرسٹ ہے، یہاں سے چلا جاؤں گا تو حق ٹرسٹ میں جا کر دوبارہ عوام کی خدمت کرتا رہوں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی عمائدین نے تحریک آزادی میں ہمارا ساتھ دیا، ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے کا حق کسی کو نہیں، مملکت خداد پاکستان نے تحریک آزادی کشمیر کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں، پاکستان ہماری پشت پر کھڑا ہے، اگر میرا بڑا بھائی میری پشت پر کھڑا ہے تو مجھے کوئی خوف نہیں، ہمارا رشتہ مملکت خداداد پاکستان سے ہے، مملکت خداداد پاکستان نے ہمیشہ ہماری بھرپور وکالت کی، یہ نظریاتی اور فکری تسلسل ہے، پاکستان اور کشمیر کا رشتہ ہمیشہ برقرار رہے گا۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمیں اپنے اسلاف کی تقلید کرنی ہے، آزادکشمیر میں دہشتگردی کی صورتحال ویسی نہیں جیسی ملک کے دیگر حصوں میں ہے، ہندوستان نے یہاں تخریب کاری کے لیے فنڈنگ کی لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صورتحال کو سنبھال لیا،انسداد دہشتگردی کے لیے کوشاں ہیں۔ آزاد کشمیر میں جمہوریت کا تسلسل رہا ہے، یہاں انصاف کا نظام مضبوط ہے، یہاں بلدیاتی الیکشن شفاف تھے، آزاد کشمیر میں خواتین کو ہر شعبہ میں نمائندگی کا حق حاصل ہے بلکہ ابھی بھی ایڈیشنل چیف سیکرٹری خاتون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نظریاتی آلودگی کے ذریعے نوجوانوں کے ذہنوں کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام بہترین راستہ ہے جس میں قیادت نئے لوگوں کو ملتی ہے، انسداد ڈیجیٹل ٹیررازم پر کام جاری ہے، ایف آئی اے کے تعاون سے ڈیجیٹل سائبر ونگ قائم کرنے جارہے ہیں، دل کی گہرائیوں سے وفد کو یہاں خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہمارا مستقبل محفوظ مضبوط اور روشن پاکستان ہے۔ انہوں نیکہا کہ ایل او سی پر دشمن مسلسل کو فائرنگ کرتا رہتا ہے، مون سون کے دوران شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ اس موقع پر وفد کے سربراہ نے وزیراعظم کو شیلڈ بھی پیش کی۔مزید کشمیر کی خبریں
-
برہان مرا نہیں، ہر کشمیری کی سانس بن گیا ہے، مشعال ملک
-
برہان وانی زندہ ہے، آزادی کی اذان جلد بلند ہوگی‘ مشعال ملک
-
مظفرآباد میں 3.5 شدت کے زلزلے کے جھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے
-
مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوںکی مذہبی آزادی بھی سلب کر رکھی ہے ، مشعال ملک
-
پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، مقررین
-
جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 453 کشمیری شہید ہو گئے
-
پاکستان کشمیرکی آزادی کے لیے ہر فورم پر بھر پور انداز میں لڑ رہا ہے،فیصل کریم کنڈی
-
عمران خان نے 2021 کے الیکشن میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا،راجہ محمد فاروق حیدر خان
-
وزیراطلاعات کا ملکی وغیرملکی میڈیا کیساتھ ایل او سی کا دورہ، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
-
بلاول بھٹو زرداری بہت جلد کم عمر ترین وزیراعظم بنیں گے اور عوام کے تمام تر مسائل حل کرکے دم لیں گے، فیصل کریم کنڈی کا دعویٰ
-
کارگل میں 5.2 شدت کا زلزلہ، کشمیر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے
-
فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کےلئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے، وزیراعظم محمد شہباز شریف ..
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.