کراچی میں بارش ،ْپیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی 40سالہ شراکت نے شہر کے اداروں کو تباہ کردیا ،ْمنعم ظفر خان

سے 6 انچ بارش میں پورا شہر ڈوب گیا، 11 سے زائد شہری جاں بحق ،ْ ادارے مکمل ناکام ثابت ہوئے ،ْ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 20 اگست 2025 23:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ ،امیرضلع شرقی نعیم اختر، ٹاؤن چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد ، ٹاؤن چیئرمین جناح رضوان عبدا لسمیع کے ہمراہ گلشن اقبال ٹاؤن آفس کے باہر گزشتہ روز بارش کے بعد پیدا شدہ سنگین صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی 40سالہ شراکت نے شہر کے اداروں کو تباہ کیا ، وفاق بھی ذمہ داری سے فراراختیارکررہا ہے ،شہر کی اس صورتحال میں ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ کراچی کو فوری 500ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج دیا جائے جبکہ صوبائی حکومت شہر کے تمام ٹاؤنز کو 2ارب روپے مہیا کرے تاکہ بارشوں کے بعد کی صورتحال پر قابو پایا جاسکے ۔

(جاری ہے)

موجودہ صورتحال میں جماعت اسلامی نے شہر میں موجود اپنے تمام ضلعی دفاتر کو ہنگامی امداد کے لیے کھول دیا ہے ، الخدمت کے رضاکار بھی شہریوںکو سہولت پہنچانے کے لیے میدان عمل میں موجود ہے ۔ گزشتہ روز ہونے والی بارش نے پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر کے تمام دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ صرف 3سے 6انچ بارش کے نتیجے میں پورا شہر ڈوب گیا، قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور کراچی کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اطلاعات کے مطابق بارش کے دوران 11سے زائد شہری جاں بحق ہوئے، کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور دیگر ادارے مکمل ناکام ہوچکے ہیں۔نالوں کی صفائی کے نام پر حکمرانوں نے عوام کو دھوکا دیا ۔ جون اور جولائی میں بڑے اعلانات کیے گئے لیکن آج تک عملی کام نہ ہوا۔ نالے پہلے سے زیادہ بھرے ہوئے ہیں، انڈر پاسز پانی میں ڈوبے رہے اور شہری اذیت میں مبتلا ہیں۔

حکمران عوام کو بہلاوے میں رکھنے کے لیے غیرسنجیدہ بیانات دیتے ہیں کہ زیادہ بارش ہوگئی اس لیے پانی جمع ہوایا سمندر نے پانی قبول نہیں کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ سب ان کی ناکامی کا اعتراف ہے۔ کراچی کے شہری برسوں سے ان ہی جماعتوں کے ہاتھوں یرغمال ہیں۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو خدمت، امانت اور دیانت کے ساتھ شہر کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے تاکہ کراچی کو اس کے جائز حق مل سکے اور عوام کو ریلیف فراہم ہو۔منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ ایم کیو ایم کے وزراء، اراکین اسمبلی مفادات سمیٹنے میں مصروف ہیں جبکہ ایم کیو ایم کا گورنر عوامی خدمت کے بجائے ناچ گانے میں مصروف ہے۔وفاق اور صوبے کی کشمکش میں عوام کو رلنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔

ایک وفاقی وزیر نے کراچی کے مسائل کو صوبائی حکومت کا مسئلہ قرار دے کر اپنی ذمہ داری سے جان چھڑانے کی کوشش کی جو شرمناک رویہ ہے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ کراچی وہ شہر ہے جو پورے صوبے کو چلاتا ہے اور پاکستان کے ریونیو میں اربوں روپے فراہم کرتا ہے، لیکن اس کے باوجود اس شہر کو تباہ حال چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف موسمی بارش نہیں بلکہ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی چالیس سالہ شراکت داری نے شہر کے اداروں کو تباہ کر دیا ہے۔ نہ ایم کیو ایم کا میئر کارکردگی دکھا سکا اور نہ ہی پیپلز پارٹی کا میئر کوئی بہتری لا سکا۔ دونوں جماعتوں نے اداروں کو صرف لوٹ مار اور سیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بارش کے بعد کراچی کے تمام علاقے ڈوب گئے۔ اورنگی، کورنگی، لانڈھی ، لیاقت آباد، گلشن اقبال، لیاری اور شارع فیصل سمیت ہر علاقہ زیر آب رہا۔ یہاں تک کہ وی وی آئی پی روٹ شارع فیصل پر بھی رات گئے تک ٹریفک جام اور گاڑیوں کی قطاریں لگی رہیں۔ لوگ اپنی گاڑیاں اونچی جگہوں پر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ اسکول کے طلبہ اور دفاتر سے نکلنے والے شہری سڑکوں پر پھنسے رہے۔