Live Updates

بھارتی فوجیوں نے کولگام میں دو کشمیری نوجوان شہید کر دیئے

پیر 8 ستمبر 2025 23:23

رینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع کولگام میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے گوڈر میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شہید کیا۔

آپریشن کے دوران ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسرسمیت دو بھارتی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں نے اس واقعہ کو ایک جعلی مقابلہ قرار دیا۔بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے بارہمولہ، کولگام، اسلام آباد، گاندربل اور پلوامہ اضلاع میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

(جاری ہے)

این آئی اے کے اہلکاروں نے بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس کے ساتھ ملکر کم از کم ایک درجن مقامات پرچھاپے مارے ۔

قابض حکام نے کشمیری مسلمانوں کے خلاف جاری ظالمانہ کارروائیوں کے دوران سرینگر میں درگاہ حضرت بل پر اشوک چکر والی تختی نصب کرنے کے توہین آمیز اقدام کے خلاف احتجاج کرنے پر 50سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ درگاہ میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفے کے موئے مبارک موجود ہیں اور کشمیری مسلمانوں نے اس اقدام کو بی جے پی حکومت کی جانب سے مقبوضہ علاقے میں اسلامی تاریخی مقامات پر قبضے کا جواز پیدا کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ۔

گرفتار کئے گئے زیادہ تر افراد کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔دریں اثنا ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی کے رہائشیوں نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجرا میں دانستہ تاخیر کی مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کو ہراساں کرنے اور انہیں روزگار کے مواقع سے محروم کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔خواندگی کے عالمی دن کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کی موجودگی، محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں، چھاپوں اور گرفتاریوں کی وجہ سے تعلیم بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی حکومت کی جانب سے فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام اسکولوں پر پابندی سے ہزاروں طلبا معیاری تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ کشمیری بچوں کو ہندوتوا کے گیت گانے پر مجبور کرنے سمیت ہندوتوا پر مبنی پالیسیوں سے پوری نسل کا تعلیمی مستقبل تباہ ہورہا ہے۔آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی خصوصی کمیٹی براے کشمیر کا دورہ خیبر پختون خواہ کا پہلا روز وزیراعلی علی امین گنڈاپور سپیکر بابر سلیم سواتی اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ و دیگر سیاسی قیادت سے ملاقاتیں خیبر پختون خواہ اسمبلی میں ایک دن کشمیر کے لیے مختص کرتے ہوئے بھرپور اظہار یکجہتی کیا جائیگا اور متفقہ قرارداد منظور کی جائے گی وفد کی قیادت سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کررہے ہیں جبکہ سینیر پارلیمنٹرین سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان صدر پاکستان تحریک انصاف عبدالقیوم نیازی صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی سردار حسن ابراہیم وزرا فیصل ممتاز راٹھور دیوان علی چغتائی احمد رضا قادری سیکرٹری اسمبلی چوہدری بشارت ایڈیشنل سیکرٹری اسمبلی امجد لطیف عباسی و دیگر شامل تھے وزیر اعلی خیبر پختون خواہ علی امین گنڈاپور نے وفد سے بات چیت کرتے ہوے کہا کہ کشمیر کے مسلے کو پاک بھارت جنگ کے بعد پھر سے بین الاقوامی سطح پر اہمیت ملی ہے یہ اہم موقع ہے کہ تمام صوبائی اسمبلیوں سے اس موقع پر خصوصی قرارداد منظور کروائی جاے بین الاقوامی سطح پر اس حوالے سے بھرپور لابنگ کی جاے آزادکشمیر کے حوالے سے میری واضح پالیسی ہے کہ این ایف سی سمیت تمام قومی فورمز پر اس کی بھرپور نمائندگی ہونی چاہیے اگر کوئی قانونی مسلہ ہے تو بطور آبزرور بھی اس کا ممبر آزادکشمیر کو بنایا جاسکتا ہے ہمارے سیاسی اختلافات ہیں رہیں گے لیکن کشمیر کے مسلے پر ہم ایک ہیں ہم جلد اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے اور آزادکشمیر کی قیادت کو بھی مدعو کرینگے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کو یہ پیغام دیں کہ وہ اپنی جدوجہد میں اکیلے نہیں۔

سپیکر خیبر پختون خواہ اسمبلی بابر سلیم سواتی نے وفد کیاعزاز میں ظہرانہ دیا اس موقع پر اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ وزیر ریونیونذیر عباسی وزیر لوکل گورنمنٹ ارشد ایوب چیف وہیپ اکبر ایوب جلال خان ایم پی اے اکرام اللہ غازی ایم پی اے و دیگر بھی موجود تھے سپیکر نے شرکا کو خیبر پختون خواہ اسمبلی کی عمارت کا دورہ کروایا اور یقین دلایا کہ ایک مکمل دن کشمیر کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کیلئے منایا جائیگا جس میں سواے کشمیر کے کسی اور موضوع پر بات نہیں ہوگی اور قائد حزب اقتدار و اختلاف ملکر پیغام دینگے سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے اس موقع پر شکریہ ادا کرتے ہوے کہا کہ خیبر پختون خواہ اور آزادکشمیر کے عوام کا دیرینہ تعلق ہے صوبے میں ہونے والے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے نقصانات پر دلی دکھ ہے ہم آزادکشمیر کے عوام کی جانب سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی سمیت تمام صوبائی اسمبلیوں سے متفقہ قرارداد منظور کروانے کے ساتھ مقبوضہ کشمیر ایک مثبت پیغام دینگے کہ جدوجہد آزادی میں وہ تنہا نہیں آپریشن بنیان المرصوص نے کشمیریوں کے حوصلوں کو جلا بخشی اور دنیا بھر میں مسلہ کشمیر اجاگر ہوا جس کے بعد پارلیمانی وفد نے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں دنیا بھر میں کشمیریوں کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوے سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی کشمیریوں کے ساتھ بے مثال محبت اور حمایت ناقابل فراموش ہے یہ نسل درنسل چل رہا ہے ہم نے اس کو پوری روح کے ساتھ نئی نسل تک منتقل کرنا ہے پاکستانی عوام کو اس بے مثال جذبے پر سلام پیش کرتے ہیں کشمیریوں نے جان مال عصمتوں کی قربانیاں دیں لیکن آزادی کی جدوجہد پر سمجھوتہ نہیں کیا کشمیریوں کو جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق راے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق نہیں دیا جاتا تب تک یہ جدوجہد جاری رہیگی اور جب تک کشمیر کا مسلہ موجود ہے ڈیڑھ ارب انسانوں کے پرامن مستبقل کا خواب سوالیہ نشان رہیگا راجہ فاروق حیدر خان نے نوخوانوں سے کہا کہ وہ اپنی قومی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور معاشرے کا ایک اچھا فرد بنیں جس پر ان کے والدین فخر کرسکیں اپنی گفتگو میں شائستگی اور اخلاقی اقدار کا خیال رکھیں۔

وفد نے خیبر پختون خواہ کے مختلف علاقوں سے آے طلبا سے بھی ملاقات کی۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات