پیپلزپارٹی دھاندلی کا اصل نام ہے ،ْ اسٹیبلشمنٹ و الیکشن کمیشن اس کے سہولت کار ،ْ منعم ظفر خان

ہم اہل اورنگی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے جماعت اسلامی پر اعتماد کیا اور پیپلز پارٹی کو یکسر مسترد کردیا،ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس

جمعرات 25 ستمبر 2025 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے ادارہ نورحق میں اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ کے ہمراہ کراچی کے شہری وبلدیاتی مسائل کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی صبح شام جمہوریت کا راگ الاپتی ہے لیکن اس کا اصل چہرہ دھاندلی اور بددیانتی ہے، یہ پارٹی اب صرف ’’ڈاکوؤں کی انجمن‘‘ اور چند وڈیروں تک محدود ہے، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن اس کے سہولت کار ہیں۔

ضلع کیماڑی، بلدیہ ٹاؤن کی یوسی 8 میں الیکشن ایکٹ 2017 رول 61کی خلاف ورزی کی گئی، جہاں 10 بکیں غائب کردی گئیں۔ رولز کے مطابق 1201ووٹ پر 13 بکس ہونی چاہئیں لیکن ان بکس کا غائب ہونا پورے جمہوری عمل پر ڈاکہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے سندھ کے 14 اور کراچی کے 3 اضلاع میں ہونے والے حالیہ ضمنی بلدیاتی انتخابات پر بھی شدید تحفظات کا اظہار اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہاکہ ایک بار پھر الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے۔

کراچی کی ایک چیئرمین، 3 وائس چیئرمین اور ایک وارڈ کی نشست پر شفاف الیکشن کرانے میں ناکامی نے عوامی اعتماد کو مجروح کیا ہے۔ ہم اہل اورنگی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے جماعت اسلامی پر ایک بار پھر اعتماد کیا اور پیپلز پارٹی کو یکسر مسترد کردیا۔ قابض میئر مرتضیٰ وہاب اختیارات کا رونا روتے ہیں حالانکہ تمام وزارتیں پیپلزپارٹی کے پاس ہیں۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نام پر پارکوں میں کمرشل سرگرمیوں کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد وہ تڑپ رہے ہیں۔ وسیم اختر اور مرتضیٰ وہاب کے ادوار میں ہی پارکوں میںکمرشل سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب ''پیچ ورک میئر'' ہیں جو ہر بارش میں بہہ جاتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے گزشتہ دنوں غزہ کے بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک عظیم الشان ’’کراچی چلڈرن مارچ‘‘ کا انعقاد کیا ،ْیکم اکتوبر سے 7 اکتوبر تک پورے پاکستان میں ’’ہفتہ یکجہتی غزہ ‘‘منایا جائے گا۔

5 اکتوبر کو شاہراہ فیصل نرسری پر ایک عظیم الشان ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ منعقد ہوگا، جس میں بچے، بزرگ، خواتین، نوجوان، مزدور اور تاجر ،علماء کرام و دیگر بڑی تعداد میں شریک ہوں گے۔جماعت اسلامی صحافی امتیاز میر پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حملے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرکے عبرت ناک سزا دی جائے۔

پریس کانفرنس میں نائب امیر کراچی راجا عارف سلطان،امیر ضلع کیماڑی مولانا فضل احد حنیف،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، سکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی کراچی نجیب ایوبی ، کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہدبھی موجود تھے ۔منعم ظفر خان نے مزید کہاکہ قابض میئر مرتضیٰ وہاب میونسپل یوٹیلٹی چارجز (MUCT) بڑھانے کے لیے تو تیار ہیں لیکن کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے تیار نہیں،انہوںنے سٹی کونسل سے اپروول لیے بغیرکمرشل صارفین کے لیے MUCTکو بجٹ میں دھوکے سے 700روپے لکھوایا۔

18سال گزرنے کے باوجود صوبائی حکومت پی ایف سی کے نفاذ کے لیے تیار نہیں ہیں، اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے سے ڈرتے ہیں۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد کراچی کا 49 فیصد شیئر گھٹ کر 5.8 فیصد رہ گیا ہے۔ اگر کراچی کے ایک سال کی اے ڈی پی، پی ایس ڈی پی، آئی ڈی سی اور جی ایس ٹی کی رقم جاری کردی جائے تو وہ 879ارب روپے بنتے ہیں جن میں اے ڈی پی کے 372ارب روپے ہیں ، پی ایس ڈی پی کے 84ارب روپے ،آئی ڈی سی کے 200ارب روپے اور جی ایس ٹی کے 222ارب روپے شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے منصوبے التوا کا شکار ہیں، ریڈ لائن منصوبہ مکمل نہیں ہوا، کریم آباد انڈر پاس اور جہانگیر روڈ کی مرمت میں تاخیر ہورہی ہے، نئی کراچی کی بدحال7000روڈ بھی کے ایم سی کے ذمے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے نمائندے اپنے محدود اختیارات ووسائل کے باوجود عوامی خدمت کر رہے ہیں اور کراچی کے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی میں جو بے مثال ترقیاتی کام ہوئے وہ آج بھی عوام کو یاد ہیں۔منعم ظفر خان نے کہاکہ غزہ میں امریکہ کی سرپرستی میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے، جہاں روزانہ 80سے 90افراد شہید کیے جارہے ہیں، جن میں بچے، خواتین، بوڑھے اور نوجوان شامل ہیں۔ اب تک ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں اور پوری دنیا کے باضمیر انسان اس نسل کشی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

فریڈم صمود فلوٹیلا میں 44سے زائد ممالک کے سینکڑوں افراد غزہ کے پانیوں کی جانب رواں دواں ہیں۔ امریکہ کئی بار اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قراردادوں کو ویٹو کرچکا ہے جبکہ اقوام متحدہ کا وجود خود ایک سوالیہ نشان بن چکاہے۔ او آئی سی، انٹرنیشنل کرمنل کورٹ، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سمیت دیگر ادارے اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام اور مسلم دنیا کے حکمران بے حسی کی چادر اوڑھے ہوئے ہیں۔