شہباز شریف ،فیلڈ مارشل کی ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ ملاقات نئے سٹریٹجک دورکے آغاز کی حیثیت رکھتی ہے، سردار مسعود

جمعہ 26 ستمبر 2025 23:07

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء)آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور پاکستان کے امریکہ، چین اور اقوام متحدہ میں سابق سفیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ حالیہ ملاقات پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں ایک نئے ''اسٹریٹجک دور'' کے آغاز کی حیثیت رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دیگر مثبت پہلوؤں کے ساتھ ساتھ اصل اہمیت امن، سلامتی اور معیشت کے لئے نئی بنیادیں فراہم کرنے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خطے خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں میں مرکزی کردار دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے اتحاد و یکجہتی نے امریکی قیادت کو غزہ میں کشیدگی بڑھانے سے روکنے اور مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کی طرف مائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

معاشی حوالے سے انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے پاکستانی برآمدات پر محصولات کو خطے میں سب سے کم سطح پر لاتے ہوئے نئی منڈیوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔ اس کے علاوہ اہم معدنیات، قابلِ تجدید توانائی، کرپٹو کرنسی اور تیل کی تلاش کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کی طرف توجہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی معیشت کے لیے خوش آئند ہے، تاہم اصل امتحان ان مواقع کو عملی ترقی اور روزگار کی فراہمی میں بدلنے میں ہے۔

انہوں نے انٹیلی جنس تعاون کی بحالی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان اور امریکہ ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف شراکت داری پر متفق ہوئے ہیں، جس کا ہدف افغانستان، داعش اور تحریک طالبان پاکستان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاکستان کے خلاف دہشت گرد نیٹ ورک بھی اس تعاون میں شامل کیے جائیں گے تاکہ انہیں ختم کیا جا سکے۔سردار مسعود خان نے کہا کہ واشنگٹن میں پاکستان کو ایک آزاد اور ناگزیر کردار کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔

امریکی حکام نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کو چین یا بھارت کے تناظر میں نہیں بلکہ ایک خودمختار شراکت دار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق بھارت خطے میں تنہا ہوتا جا رہا ہے اور امریکہ اور مغربی ممالک کی توقعات پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اربوں ڈالر مالیت کے قیمتی معدنیات جیسے لیتھیم، تانبہ، نکل اور ریئر ارتھ میٹلز میں سرمایہ کاری پاکستان کے لیے اہم موقع ہے، جس سے عالمی صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔

اس سلسلے میں ایف ڈبلیو او اور امریکی کمپنی اسٹریٹجک میٹلز کے درمیان 50 ملین ڈالر کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ عوامی روابط، تعلیمی تبادلے اور ٹیکنالوجی میں شراکت داری کو بھی فروغ دینا چاہیے تاکہ سلامتی اور معیشت کے ساتھ ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوں۔ ان کے مطابق ماضی کی طرح پاکستان کو غیر ملکی جنگوں میں الجھانے کے بجائے اس بار ایجنڈا تجارت، ٹیکنالوجی اور امن پر مرکوز ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی قیادت نے پاکستان کو خطوں اور طاقتوں کے درمیان پل کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ اب پاکستان خطے کی سفارت کاری، معاشی تبدیلی اور عالمی سلامتی کے تعاون کے مرکز میں ہے۔ ان کے بقول اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا کر پاکستان اپنے مستقبل کو نئی جہت دے سکتا ہے۔