ٹرمپ کا امن معاہدہ زبردستی مسلط، مقصد اسرائیل کو ذلت آمیزشکست سے بچانا چاہتا ہے‘غزہ آل پارٹیر کانفرنس

جمعرات 9 اکتوبر 2025 19:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2025ء) ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے غاصبانہ اور نام نہاد امن معاہدے، گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ’’غزہ آل پارٹیر کانفرنس‘‘ صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ غزہ آل پارٹیر کانفرنس لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان، محمد جاوید قصوری صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب و امیر جماعت اسلامی پنجاب، میاں غلام شبیر قادری سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پنجاب ،مولانا محمد افضل ،حافظ عبد الغفار روپڑی،علامہ ابتسام الہٰی ظہیر،قاری محمد یعقوب شیخ،نعیم بادشاہ،مولانا محمد اسلم، اکبر آصف قادری،مولانا عزیز الرحمن ثانی ،مولانا مختار احمد سواتی،پیر میاں جلیل احمد شرقپوری،سید ہارون گیلانی،علی رضا نقوی،مولانا عبدالرحمان، علامہ سید آغا جواد نقوی،علامہ عبدالغفور راشد و دیگر نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر محمد فاروق چوہان ، نوید زبیری، مفتی عمر ، عمران الحق و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملی یکجہتی کونسل نے ہمیشہ اہم مسلئے پر اپنا قومی فرض ادا کیا ہے ۔ ٹرمپ کے امن کے نام نہاد منصوبے کو مسترد کرتے ہیں یہ امن کا نہیں بلکہ دہشت گردی کا منصوبہ ہے جس کا مقصد غزہ کا کنٹرول حاصل کرنا ہے ۔ہم احتجاج کرکے غزہ کے مسلمانوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں پاکستانی قوم آ پ کے ساتھ ہے ۔

نیتن یاہو کے اپنے لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ٹرمپ درحقیقت امن کے نام پر گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر عمل درآمد کروانا چاہتا ہے ۔ عالم اسلام اتحاد کا مظاہرہ کرے ۔ ہم فلسطین کے اہم مسلئے پر صرف ایک ریاستی حل چاہتے ۔ اسرائیل ایک قابض ملک ہے جس کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔دوریاستی حل کا سوشہ چھوڑ کر لوگوں کو بے وقوف بنا یاجا رہا ہے ۔ غزہ کے نام لیواوں پر پولیس کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔

لیا قت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس اور فلسطینی آج کمپرومائز کر رہے ہیں تو اس کی ذمہ داری مسلم حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے ۔ کشمیر ہو یا فلسطین ہمارا بڑا واضح موقف ہے کہ کشمیر کشمیریوں کا اور فلسطین فلسطینیوں کا ہے ۔کسی کو بھی اس بات کا حق حاصل نہیں کہ وہ ان کی قسمت کا فیصلہ کریں۔مجاہدین دین کی قربانیوں کی وجہ سے تحریک کشمیر ہو یا تحریک آزادی فلسطین ان میں بیداری پیدا ہو چکی ہے ۔

امریکہ اور اسرائیل سمجھتے تھے کہ ایران پر حملے کرنے سے کوئی مسلم ملک نہیں آئے گا تو ان کا یہ اندازہ غلط ثابت ہوا ، پاکستان اور سعودی عرب نے ایران کی مدد کرکے یہ ثابت کر دیا ہے کہ امت میںا تحاد ہو جائے تو کفار کو کسی بھی محاذ پر شکست دی جا سکتی ہے ۔ اسرائیل اور امریکہ کہتے تھے حماس کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے تو آج وہی کبھی دوحہ اورکبھی قاہرہ میں مذاکرات کر رہے ہیں۔

ٹرمپ کا امن معاہدہ درحقیقت اسرائیل ذلت امیز شکست سے بچانا ہے۔ہم پاکستان سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے خطاب میں کہا کہ پاکستانی قوم غزہ کے نہتے اور مظلوم مسلمانوں کے حقو ق کے لئے سٹرکوں پر ہے، دو ریاستی حل درحقیقت اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرنے کے مترادف ہوگا، حکومت ہوش کے ناخن لے۔

اسرائیل ایک قابض ملک ہے جس نے غیر قانونی اورغیر اخلاقی طریقے سے اپناقبضہ کر رکھا ہے۔فلسطین صرف فلسطینیوں کا ہے وہاں صیہونی ریاست کی کوئی گنجائش نہیں۔ صیہونی فوج نے مظالم کی انتہا کر دی ہے، دو برسوں کے دوران 66ہزار فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا جس میں 70فیصد خواتین اور بچے ہیں، عالمی برادری مجرمانہ خاموشی کو ختم کرکے عملاً اقداما ت کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم غزہ کے مسلئے پر متحد اور یک زبان ہے ۔ صمود فلوٹیلا کے شرکاء کی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں۔میاں غلام شبیر قادری نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ دھمکیوں کے ذریعے بیس نکاتی امن منصوبے پر عمل درآمد کروانا چاہتا ہے ، جو کہ کسی بھی طور پر کامیاب نہیں ہو گا، جب تک غزہ کو اسرائیلی فوج خالی نہیں کرتی اس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا۔

غزہ کا کنٹرول وہاں کے لوگوں کو ملنا چاہئے ۔حکومت پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کی مدعا سرائی میں مشغول ہونے کی بجائے ، 25کروڑ عوام کی ترجمانی کرے ۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ۔ ہم غزہ کے مسلئے پر متحد اور مسجد اقصیٰ کے تحفظ کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔

وہ وقت دور نہیں جب شہیدوںکا اور مظلوموں کا خون رنگ لائیگا۔ اسرائیل اور امریکہ کے غزہ پر قبضے کے خلاف مسلم حکمران بے حسی ختم کریں۔عبد الغفار روپڑی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے ۔غزہ محض ایک خطہ نہیں بلکہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور اس کی حرمت پر ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے ہر دم تیار ہیں۔

ساری دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ اصل دہشت گرد کون ہیں ۔قاری یعقوب شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی قابل مذمت ہے۔ غزہ کانفرنس میں فلسطین قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا متعدد انبیاء کرام علیہم السلام کی سرزمین فلسطین اور مسجد اقصیٰ نہ صرف امت مسلمہ کا مرکز اور قبلہ اول ہے۔بلکہ انبیاء کا مسکن اور دعوت و تبلیغ کا مرکز بھی رہی ہے۔

اس سرزمین کی اصل وارث امت محمدیہ ہے۔ یہودیوں کواہل مغرب نے ناجائز طور پر اس میں بسایا ہے۔ مسلمانان فلسطین اس کے خلاف اول دن سے جدو جہد کر رہے ہیں۔ مظلوم نہتے فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کے نتیجے میں اب تک ہزاروں بے گناہ فلسطینی مسلمان شہید ہو چکے ہیں، جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ ہزاروں نوجوان اور خواتین زخمی حالت میں بے یارو مددگار امداد کے منتظر ہیں۔

مظلوم فلسطینیوں کے گھر، املاک اور زرعی زمینیں جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکی ہیں۔دوسری طرف اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے اور دیگر عالمی طاقتیں اس ظلم و بر بیت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ اقوام متحدہ چھوٹے چھوٹے تنازعات اور مسائل کے حل کے لیے بصد خوشی اپنی افواج متنازعہ علاقوں میں بھیجتی ہے۔مگر نہتے فلسطینی شہریوں اور معصوم بچوں اور خواتین کے بہیمانہ قتل عام کے باوجود ٹک ٹک دیدم، دم نہ کشیدم کی عملی تصویر بنی ہوئی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی طرف سے پیش کیے جانے والے سازشی، غاصبانہ اور نام نہاد امن معاہدے کی جس حکمت، دانائی اور تدبر کے ساتھ حماس کی قیادت نے جواب دیا ہے، ہم اس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور معاہدے کی جن شقوں کی حماس کی قیادت نے تائید کی ہے، ہم بھی اس کی تائید کرتے ہیں اور جن شقوں میں ترمیم کا مطالبہ کیا ہے، ہم بھی اس ترمیم کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

حکومت پاکستان کی طرف سے لاکھوں انسانوں کے قاتل ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزدگی کی حمایت کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ونلڈ ٹرمپ کے اشارے اور نین ہاہو کی طرف سے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے لیے ادویات اور امداد کا قافلہ لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کرنے اور انسانیت کی مدد کے لیے روکنے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ عالمی سطح پر حکمرانوںکا ضمیر جگانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے تمام ارکان اور خصوصا سینیر مشتاق احمد خان کی جد و جہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔مسلمان حکمران اور اقوام عالم مظلوم فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کو مستقل بنیادوں پر روکنے کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کریں۔