پاکستان ریلوے کاخسارہ ختم کرنے میں پانچ سے چھ سال کا عرصہ لگ سکتاہے،خواجہ سعد رفیق،مطلوبہ لوکوموٹومل جائیں توچھ ماہ میں ٹرینوں کی آمد و رفت کو بروقت کر سکتے ہیں،ریلوے کے مشاورتی خدمات کے ادارے پریکس کی بحالی کیلئے اقدمات شروع کردیئے، کنٹریکٹ افسران وملازمین کوتوسیع نہیں دی جائیگی؛وزیرِ ریلوے

جمعرات 30 جنوری 2014 08:02

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جنوری۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ پاکستان ریلوے کاخسارہ ختم کرنے میں پانچ سے چھ سال کا عرصہ لگ سکتاہے،اگرپاکستان ریلوے کومطلوبہ لوکوموٹومل جائیں توچھ ماہ میں ٹرینوں کے متبادل ریکسزتیارکرلئے جائینگے،جبکہ ریلوے کے مشاورتی خدمات کے ادارے( پریکس) کی بحالی کیلئے اقدمات شروع کردیئے گئے ہیں۔

گزشتہ روزصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کوریلوے کی ٹرینوں کی آمدورفت اورمنزل مقصودتک وقت کی پابندی30فیصدتک بہتر ہوئی ہے لیکن جب ہمارے پاس موجود 475 لوکوموٹوجنکی صورتحال قابل رحم ہے کے بجائے نئے انجن آجائیں گے اور ٹرینوں کے اضافی ریکسز موجود ہوں توٹرینوں کی آمدورفت کوبروقت کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بزنس ٹرین کے معاہدے نے پاکستان ریلویزکوبہت نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں پاکستان ریلویزکے پی ایس ڈی پی2014 کے تحت منصوبوں کی منظوری کیلئے تفصیلات پیش کی جائینگی۔سعدرفیق نے کہاکہ میں نے ریلوے کے ذیلی مشاورتی خدمات کے ادارے( پریکس) میں سرجری شروع کردی گئی ہے اور بحالی کو یقینی بنا کر ادارے کومنافع بخش بنایاجائیگا۔انہوں نے کہا کہ مزید کہا کہ پاکستان ریلوے کو مالی بحران سے نکالنے کے منصوبے کے تحت آئندہ کنٹریکٹ افسران وملازمین کوتوسیع نہیں دی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :