اسلام آباد کے انتہائی حساس علاقے میں ایک عمارت بنائی جارہی ہے جس سے تمام سفارت خانوں ،عمارتوں اور ہر چیز کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے،حکومتی رکن کا نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعرات 30 جنوری 2014 08:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جنوری۔2014ء)قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملک میں امن وامان کی موجودہ صورت حال پر بدھ کو بحث کے دوران ارکان نے دہشت گردی کے خلاف مل کر کوشش کرنے پر زور دیا جبکہ حکومتی رکن محمود بشیر ورک نے کہا کہ اسلام آباد کے انتہائی حساس علاقے میں ایک عمارت بنائی جارہی ہے جس سے تمام سفارت خانوں ،عمارتوں اور ہر چیز کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔

یہ انتہائی خطرناک چیز ہے اس طرف بھی توجہ دی جائے ۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن اسمبلی نواب یوسف تالپور نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت اقلیتی برادری عدم تحفظ کا شکار ہے ۔بلوچستان میں لاپتہ افراد کے باعث خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے ۔فاٹا میں لوگ مر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن ہو رہا ہے مگر وہ بھی وفاقی حکومت کررہی ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی بشیر ورک نے کہا ہے کہ ملک میں مسجد،مندر کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔

کبھی کسی نے کوئی تجویز نہیں کی کہ کرنا کیا ہے یہ ملک ہمارا ہے اور ہم سب نے اس کی حفاظت کرنی ہے۔ پاکستان کے دشمن دہشت گردوں کے ذریعے ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے فرض ادا نہیں ہوتا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سب کو مل کر کوشش کرنا ہوگی ۔ وزیر اعظم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ پوری قوم کی نظریں آپ پر ہیں ۔

اسلام آباد کے انتہائی حساس علاقے میں ایک عمارت بنائی جارہی ہے جس سے تمام سفارت خانوں ،عمارتوں اور ہر چیز کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔ یہ انتہائی خطرناک چیز ہے اس طرف بھی توجہ دی جائے ۔تحریک انصاف کے شہریار آفریدی نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں آج بھی خون کی ہولی ہو رہی ہے ۔نا اہل لوگوں کے حکمران بننے کی وجہ سے آج قوم کی یہ حالت ہے کہ ہم آپس میں لڑ رہے ہیں

متعلقہ عنوان :