آئندہ چند دنوں میں چھ اہم وزارتیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سامنے بجٹ تجاویز پیش کریں گی، مختلف وزارتیں قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور انتظام کار کی خلاف ورزی کی مرتکب ہونے کے بعد آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز کو غور وخوض اورمنظوری کیلئے قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سامنے پیش کرنے پر رضا مند ہوگئیں

ہفتہ 8 فروری 2014 08:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8فروری۔2014ء) مختلف وزارتیں قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور انتظام کار کی خلاف ورزی کی مرتکب ہونے کے بعد آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز کو غور وخوض اورمنظوری کیلئے قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سامنے پیش کرنے پر رضا مند ہوگئیں۔

(جاری ہے)

آئندہ چند دنوں میں چھ اہم وزارتیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سامنے بجٹ تجاویز پیش کریں گی جمعہ کے روز خبر رساں ادارے کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق مختلف وزارتیں قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور انتظام کار کے قاعدہ نمبر 201(6) کی خلاف ورزی کی مرتب ہوچکی ہیں اس قاعدہ کے مطابق تمام وزارتوں نے ماہ جنوری میں آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سامنے پیش کرنا تھا تاہم مقرر مدت ختم ہونے کے بعد بھی کسی وزارت نے اپنی بجٹ تجاویز کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سامنے غور و غوض اور بحث کیلئے پیش نہیں کیا خبر رساں ادارے نے دو ہفتے قبل وزارتوں کی اس خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کے بارے میں خبر دی تھی تاہم اس خبر کے زیر اثر اب مختلف وزارتیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے پاس اپنی بجٹ تجاویز جمع کروانے پر رضا مند نظر آرہی ہیں اور آئندہ چند دنوں میں یہ بجٹ تجاویز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سامنے پیشی کریں گی دستاویزات کے مطابق وزارت تعلیم ‘ تربیت اور معیارات بارہ فروری کو اپنی بجٹ تجاویز قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سامنے پیش کرے گی جبکہ وزارت تجارت اور وزارت ریلوے تیرہ فروری کو پیش کریں گی اسی طرح وزارت قومی و خوراک ‘ تحفظ اور تحقیقات ‘ منصوبہ بندی ڈویژن اور وزارت دفاع سترہ اور اٹھارہ فروری کو اپنی بجٹ تجاویز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے سامنے پیش کریں گی واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں مذکورہ ترمیم 2009 ء میں متعارف کروائی تھی جسے 2012 ء میں منظور کیا گیا تھا پارلیمانی ماہرین کیمطابق وزارتوں کی جانب سے مذکورہ قاعدہ کی خلاف ورزی پارلیمنٹ کے کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے تاہم اس حوالے سے جب خبر رساں ادارے نے مذکورہ وزیر سے ردعمل لینے کی کوشش کی تو ان کا فون مسلسل مصروف رہا۔

متعلقہ عنوان :