لاہور کو دو سیشن ڈویژن میں تقسیم کرنے کے نوٹیفکیشن کو15 فروری تک واپس نہ لیا ،گیا تو لاہور بار راست اقدام کرے گی اور پھر دمادم مست قلندر ہوگا ،لاہور بار ایسوسی ایشن

بدھ 12 فروری 2014 07:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء) لاہور بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس نے ایک متفقہ قرارداد منظور کرتے ہوئے لاہور کو دو سیشن ڈویژن میں تقسیم کرنے کے نوٹیفکیشن کو15 فروری تک واپس لینے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسے واپس نہ لیا گیا تو لاہور بار راست اقدام کرے گی اور پھر دمادم مست قلندر ہوگا گزشتہ روز ایوان عدل بار روم میں لاہور بار کے جنرل ہاؤس کا اجلاس منعقد ہوا جس میں لاہور بار نے لاہور کو دو سیشن ڈویژن میں تقسیم کرتے ہوئے ایوان عدل میں ایک اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بٹھانے کا نوٹیفکیشن وکلاء میں پیش کردیا جس پر وکلاء نے اس کی شدید مذمت کی اور اسے نامنظور کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منطور کی اس موقع پر وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل چوہدری رمضان نے کہا کہ یہ نوٹیفکیشن ڈسٹرکٹ لاہور کو نہیں بلکہ لاہور بار کو تقسیم کرنے کی ایک گھناؤنی سازش ہے میں اس کی پر زور مذمت کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں وکلاء پر لاٹھیاں برسائیں گئیں لیکن وکلاء متحد رہے اور اب میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سن لیں کہ وکلاء ایسا نہیں ہونے دیں گے میں حکمرانوں کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ پورے پاکستان میں وکلاء متحد ہیں اور میں نے تمام وائس چیئرمینوں کی میٹنگ کرلی ہے اور اس سلسلے میں لاہور بار جو بھی فیصلہ کرے گی پاکستان بار اور ملک بھر کے وکلاء آپ کے ساتھ ہونگے ممبر پنجاب بار کونسل قاضی محمد اویس نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں میں عقل کی شدید کمی ہے ان سیاست دانوں نے پاکستان کے دو ٹکڑے کردیئے اس وقت ملک میں ہر طرف دہشت گردی ہو رہی ہے ملک حکمران ملک میں سازشیں کرنے میں لگے ہوئے ہیں وکلاء کو قریب کرنے کے بجائے مزید دور کر رہے ہیں یہ اتنے بے عقل ہیں کہ ہمیں چیلنج کرتے ہیں لاہور بار کو تقسیم کرنے کی بات کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بار پر اگر کوئی ایسا لمحہ آیا تو وکلاء اپنی جانیں قربان کر دیں گے صدر لاہور بار چوہدری محمد اشتیاق نے کہا کہ نے کہا کہ میں وکلاء کا نمائندہ ہوں اور کسی بھی سیاسی پارٹی سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ لاہور بار کے سب سے بڑے سٹیک ہولڈر ہیں اور ہمیں اعتماد میں لئے بغیر ہی لاہورمیں دو سیشن جج بٹھانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا اس سلسلے میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ وکلاء کمزور نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ2007 ء کو سامنے رکھیں یہ وہی وکلاء ہیں جن کے خون سے سڑکیں لت پت ہوئیں یہ جیلوں میں بھی گئے اور پولیس کا تشدد بھی انہوں نے ہی برداشت کیا انہوں نے کہا کہ اگر لاہور بار کے مفادات سے کھیلنے کی کوشش کی گئی اور بار کے خلاف کوئی فیصلہ کیا گیا تو اس سے ایک تحریک جنم لے گی لہٰذا اس نوٹیفکیشن کو پندرہ فروری تک واپس نہ لیا گیا اور بار کو اعتماد میں نہ لیا گیا تو ہم کسی بھی جج یا ڈسٹرکٹ ایند سیشن جج کو نہیں بیٹھنے دیں گے میری بات کو کان کھول کر سن لیں کہ اگر ہماری دی ہوئی شرائط پر عمل نہ ہوا اور کوئی سینہ زوری کرنے کی کوشش ہوئی تو16 فروری سے ہڑتال ہوگی اور دمادم مست قلندر ہوگا سابق سینئر نائب صدر غلام عباس ساحر، سیکرٹری جنرل چوہدری محمد سلیم لادی اور سیکرٹری قسیم اسلم ہنجراء نے کہا عدلیہ کو اس بات کا علم ہونا چاہئے کہ حکمرانوں نے جب بھی عدلیہ پر شب خون مارا تو لاہور بار نے اس کے خلاف آواز اٹھائی اور عدلیہ کا ساتھ دیا انہوں نے کہا کہ ابھی کل کی بات ہے کہ لاہور بار نے ایک جابر آمر ڈکٹیٹر سے ٹکر لے کر عدلیہ کا ساتھ دیا لہٰذا عدلیہ ان حکمرانوں کی بھول بھلیوں سے نکل کر وکلاء کے وسیع تر مفاد کی بات کریں اور انہیں مزید متحد رکھنے کے لئے کوئی کام کریں نہ کے حکمرانوں کی بات میں آکر بار کو تقسیم کرنے والے نوٹیفکیشن جاری کریں صدر لاہور بار ایسوسی ایشن چوہدری محمد نعیم نے کہا کہ لاہور بار ایشیاء کی سب سے بڑی بار ہے اور اس نے بڑے بڑے قانون دان پیدا کئے ہیں جنہوں نے اس ملک پر حکمرانی بھی کی یہ وہی بار ہے کہ جس نے ایوب خان،ضیاء اور پرویز مشرف کی مارشل لاء کے خلاف آوازیں اٹھائیں اور انہیں رخصت ہونے پر مجبور کیا لاہور بار ایک تاریخی بار ہے اور اس کی تاریخ کے مقابلہ میں کوئی اور بار نہیں انہوں نے کہا کہ اس بار کو تقسیم کرنا مشکل ہی نہیں نا ممکن بھی ہے یہ بار ملک کا قیمتی ورثہ ہے اور ہم اس ورثہ کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا ہمارے بار کے نمائیدوں کی ایک کمیٹی بنائی جائے اور شہر کی تمام عدالتوں کو گورنر ہاؤس میں منتقل کردیا جائے انہوں نے کہا کہ اس مسلہ پر ارباب اختیار وکلاء نمائندوں کی کمیٹی سے بات چیت کرے اور اس مسلہ کا حل نکالا جائے اور جو بار جو فیصلہ کرے گی وکلاء اس پر عمل کریں گے چوہدری عبداللطیف ہنجراء نے کہا کہ بار کو تقسیم کرنے کی حکومتی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو گی صدر ٹیکس بار حبیب الرحمٰن زبیری نے کہا کہ ہم سیاسی بونوں سے کہتے ہیں کہ وہ کوئی ایسا کام نہ کریں کہ جس سے بار کی عزت پر کوئی حرف آئے آپ نے ایشاء کی سب سے بڑی بار کو للکارا ہے جس کا انجام اچھا نہیں ہوگا آصف شاکر نے کہا کہ آج کے آمروں نے لاہور بار کو تقسیم کرنے کی سازش کی ہے اور انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ اس کی سب سے بڑی سٹیک ہولڈر لاہور بار ہے اورانہوں نے بار کو دیوار سے لگانے کی جسارت کی ہے تو ہم کہتے ہیں کہ سن لو بار تمارا کوئی ایسا اقدام کامیاب نہیں ہونے دے گی اور نہ ہی وکلاء کسی سازش کا شکار ہوں گے ہم متحد ہیں متحد رہے ہیں اور رہیں گے ۔

متعلقہ عنوان :