متحدہ کا کارکن جاں بحق،فہد تشدد کیس میں میڈیکل رپورٹ، وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا، آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب

بدھ 12 فروری 2014 07:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء)کراچی میں پولیس تشدد کا نشانہ بننے والا متحدہ کا کارکن دم توڑ گیا ، سندھ ہائیکورٹ نے فہد عزیز تشدد کیس میں میڈیکل رپورٹ اور روزنامچہ پندرہ دن میں طلب کر لیا۔ جبکہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی ایم کیو ایم کے کارکن پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی متحدہ قومی موومنٹ کے مطابق نارتھ کراچی کے یونٹ انچارج محمد عادل عرف عدیل کو 8 فروری کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا اور اسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا بعد میں عادل کو نازک حالت میں اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا۔

وہ اسے عباسی شہید ہسپتال لے گئے جہاں اس نے دم توڑ دیا۔الطاف حسین نے لندن سے جاری ایک بیان میں کہا کہ متحدہ کے کارکنوں کا ماورائے عدالت قتل انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

کراچی کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا۔وزیر اعظم اور وزیر داخلہ واقعے کا نوٹس لیں دوسری طرف سندھ ہائیکورٹ نے فہد عزیز تشدد کیس میں میڈیکل رپورٹ اور روزنامچہ پندرہ دن میں طلب کر لیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر کی عدالت میں فہد عزیز تشدد کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ فہد عزیز کو ہراساں نہ کیا جائے۔فہد کی گرفتاری اور تشدد کے خلاف ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور فہد کے والد عبدالعزیز نے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی۔دریں اثنا وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ایم کیو ایم کے کارکن پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ عنوان :