دو ماہ سب کی پر فارمنس مانیٹرکی جائے گی اورپرفارمنس کی بنیاد پر تقرریوں کے کنٹریکٹ میں توسیع کی جائے گی‘نجم سیٹھی،پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے اجلاس میں نے معین خان کوایشیا کپ اورورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا

بدھ 12 فروری 2014 07:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چےئرمین نجم سیٹھی نے کہاہے کہ دو ماہ سب کی پر فارمنس مانیٹرکی جائے گی اورپرفارمنس کی بنیاد پر تقرریوں کے کنٹریکٹ میں توسیع کی جائے گی، اجلاس میں کوئی بھی فیصلہ ناانصافی پر نہیں کیاگیا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ عامر سہیل کی تقرری کیلئے کوئی اشتہار نہیں دیا گیا، آئین میں پی سی بی چیئرمین کے لیے الیکشن کی کوئی بات نہیں، آئین میں پی سی بی چیئرمین کیلئے الیکشن کی کوئی بات نہیں، موجودہ آئین میں سرپرست اعلیٰ ہی چیئرمین کو مقرر اور برطرف کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی سی سی میں بالکل تنہا ہوچکا ہے، ذکاء اشرف نے سرتاج عزیز سے ملاقات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں 3ارکان کی موجودگی سے کورم پورا ہوجاتا ہے، کمیٹی کے سب ارکان نے مجھے اعتماد کا ووٹ دیا ہے، پی سی بی میں مالیاتی بے ضابطگیوں کا بھی آڈٹ ہوگا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے اجلاس میں نے معین خان کوایشیا کپ اورورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا، شعیب محمد فیلڈنگ اورمحمد اکرم بولنگ کوچ ہوں گے۔

چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ عامر سہیل، باسط علی اورمحمد الیاس کی تقرریاں خلاف ضابطہ تھیں اس لیے انہیں تسلیم نہیں کیا گیا۔ لاہور میں پی سی بی پی کی مینجمنٹ کمیٹی کا پہلا اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا۔ جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ معین خان ہیڈ کوچ کے لیے موزوں امیدوار تھے اس لیے انہیں ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقررکیا گیا ہے۔

جبکہ سابق کرکٹرشعیب محمد فیلڈنگ اور محمد اکرم بولنگ کوچ ہوں گے۔ چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ عامر سہیل ، باسط علی اور محمد الیاس کی تقرریاں خلاف ضابطہ تھیں اس لیے انہیں تسلیم نہیں کیا گیا۔ عامرسہیل کی تقرری کیلئے کوئی اشتہارنہیں دیا گیاتھا نہ ہی انہیں لیٹر جاری ہوا۔ اظہرخان کو قائم مقام چیف سلیکٹر بنایا گیا ہے۔ ذاکرخان بدستور منیجر کے عہدے پر فائزرہیں گے جبکہ ظہیرعباس چیف کرکٹ کنسلٹنٹ تعینات کردیئے گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق کپتان معین خان کو ہیڈ کوچ اور شعیب محمد کو فیلڈنگ کوچ مقرر کردیا ہے جب کہ ظہیر عباس ٹیم کے چیف کنسلٹنٹ ہوں گے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق مطابق منگل کو لاہور میں پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے 5 گھنٹے تک جاری رہنے والے طویل اجلاس کے بعد چیرمین نجم سیٹھی اور کمیٹی کے دیگر اراکین نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اجلاس میں طے پانے والے اہم فیصلوں کا اعلان کیا جس کے مطابق وسیم اکرم، جاوید میانداد اور انتخاب عالم پر مشتمل کوچ کمیٹی کے پہلے آپشن کو تسلیم کر لیا گیا جس میں معین خان کو ہیڈ کوچ اور شعیب محمد کو فیلڈنگ کوچ بنانے کی تجویز تھی جبکہ فاسٹ بولنگ کوچ محمد اکرم کے معاہدے میں پہلے ہی 2 سال کی توسیع کردی گئی ہے، ذاکر خان کو ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لئے بدستور منیجر رکھا گیا ہے، ذکا اشرف کی جانب سے برطرف کئے گئے قانونی مشیر تفضل رضوی کو عہدے پر دوبارہ بحال کردیا گیا جبکہ ظہیر عباس کو چیف کنسلٹنٹ مقرر کردیا گیا، اجلاس میں سابق ٹیسٹ کرکٹرز اور سابق چیئرمینوں پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی بھی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اجلاس میں چیرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ عامر سہیل کی 5 لاکھ تنخواہ مقرر کی گئی لیکن چیف سلیکٹر کی تقرری کے لئے کوئی اشتہار تک نہیں دیا گیا تھا، کرکٹ بورڈ کے غیر جمہوری آئین میں تبدیلیاں کر کے اسے جمہوری بنایا جائے گا جبکہ بگ تھری پر اگلے اجلاس میں کوئی پالیسی فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بگ تھری کے معاملے پر پاکستان تنہا رہ گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بگ تھری معاملے پر بھی چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی پاکستان کی تنہائی پر پریشان نظر آئے،چیئرمین پی سی بی بننے کے بعد نجیم سیٹھی نے ڈومیسٹک، ریجنل اور انٹرنیشنل کرکٹ کی بہتری کو اپنا پہلا ہدف قرار دیا ہے اور تمام کام چند ماہ میں ہی مکمل کرنے کا وعدہ بھی کیا۔نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ایشین کپ میں شرکت کیلئے اجازت مل گئی، سلیکشن کمیٹی کا کنٹریکٹ فروری تک ہے، عامر سہیل کی تنخواہ 5 لاکھ روپے ہے، اجلاس میں کوئی بھی فیصلہ نا انصافی پر نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی نہ ہوئی تو کنٹریکٹ ختم ہوجائیں گے، وقار یونس میرے ہیرو ہیں، ان میں دیانتداری ہے، فنانشل مس مینجمنٹ پر آڈٹ ہوگا۔ چیف آپریٹنگ آفیسر پاکستان کرکٹ بورڈسبحان احمد کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی یہ پہلا اجلاس تھاجس میں نجم سیٹھی کی بطور چیئرمین تقرری کی توثیق کی گئی ہے ۔ سبحان احمد نے کہا کہ کراچی ریجنل اکیڈمیز کے انچارج باسط علی اور جونیئر چیف سلیکٹر محمد الیاس کی تقرری غیر آئینی تھی جبکہ عامر سہل کی بطور ڈائریکٹر گیم ڈویلپمنٹ اور چیف سلیکٹر نہ کوئی تعیناتی ہوئی اور نہ ہی انہیں اس حوالے سے کوئی خط لکھا گیا ہے۔

سبحان احمد کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ کے معاملات نمٹانے کے لیے ایک اورکمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عامرسہیل کو کوئی لیٹر جاری نہیں کیا گیا تھا، اس لیے ان کا کوئی عہدہ نہیں۔ معین خان ہیڈ کوچ، شعیب محمد فیلڈنگ کوچ ہوں گے، سابق کپتان ظہیر عباس کو چیف کرکٹ کنسلٹنٹ بنا کر دوروں پر بھیجا جائے گا، اظہر خانقائم مقام چیف سلیکٹر ہوں گے، محمد اکرم بولنگ کوچ برقرار رہیں گے جبکہ ذاکر خان بدستور منیجر کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ سبحان احمد نے مزید بتایا کہ کوچز کی تقرریاں صرف ایشیاء کپ اور ٹی 20ورلڈ کپ کے لیے کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :